حکومت اپنی لگ رہی تھی لیکن درحقیقت ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،کیپٹن(ر) صفدر

جمعہ 2 فروری 2018 15:04

حکومت اپنی لگ رہی تھی لیکن درحقیقت ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے،کیپٹن(ر) ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2018ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور رکن قومی اسمبلی کیپٹن(ر) صفدر نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال میں حکومت اپنی لگ رہی تھی لیکن درحقیقت ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے کبھی نیوز لیکس اور کبھی دھرنوں سے ہمیں باندھا گیا ۔ جمعہ کے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن(ر) صفدر نے کہاکہ گزشتہ چار سال میں حکومت اپنی لگ رہی تھی لیکن درحقیقت ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب تک سیاستدانوں کے ہاتھ بندھے ہوئے ہوں ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

ملک کے حالات جب بھی بدل رہے ہوتے ہیں وزیر اعظم نااہل ہو جاتا ہے ۔ واجد ضیا ء نے ایک غلط رپورٹ بدنیتی کی بنیاد پر دی ۔ واجد ضیا سے صرف دستخط لئے گئے ۔ رپورٹ کہیں اور تیار ہوئی ۔

(جاری ہے)

اللہ ہی واجد ضیا ء کو معاف کرے تو کر ے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کو معاف کرنے سے اللہ ناراًض ہوتا ہے اور اس جے آئی ٹی کی خود ساختہ رپورٹ پر کیس چلایا جا رہا ہے ۔

22 کروڑ عوام کو تباہی کے دہانے پر لانا ریاست کے لئے خطرہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے قانون میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان کی گنجائش نہیں کیسے پتہ چلے گاکہ بیان ریکارڈ کرانے والا واجد ضیا ء ہے یا اس کا کزن کیونکہ واجد ضیا اکیلا نہیں ۔ واجد ضیا اینڈ کمپنی ہے ۔ قطری شہزادے کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے یکارڈ نہیں کیا گیا تھا تو واجد ضیا کا کیوں ہو گا ۔

توہین عدالت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پیروں والی جے آئی ٹی کے سامنے بھی پیش ہو گیا تھا تو سپریم کورٹ کے سامنے بھی پیش ہو جائوں گا ۔ سپریم کورٹ ملک کا سپریم ادارہ ہے اس لئے رولنگ اسٹون نہ بنائیں۔ ازخود نوٹس آلو اور پیاز کے نرخ پر نہیں ہوتے ۔ مارشل لاء لگنے اور ذوالفقار بھٹو کی پھانسی پر ہوتے ہیں۔ ۔