ڈرامہ’’باغی‘‘ سے متعلق نیا موڑ سامنے آگیا

ڈرامہ ہلاک کی گئی ماڈل قندیل بلوچ کے اہل خانہ کی اجازت کے بغیر بنایا گیا ڈرامہ گزشتہ برس کے آخری ایام میں شروع ہوا، اور یکم فروری کو آخری قسط نشر ہوئی

جمعہ 2 فروری 2018 11:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2018ء) 2 سال قبل غیرت کے نام پر قتل کی گئیں ماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر بننے والے ڈرامے ’باغی‘ سے متعلق نیا موڑ سامنے آیا ہے، اور انکشاف ہوا ہے کہ ڈرامہ ہلاک کی گئی ماڈل کے اہل خانہ کی اجازت کے بغیر بنایا گیا۔اگرچہ ڈرامے نے اب تک کامیابی سمیٹٰی اور اسے اندرون ملک سمیت بیرون ملک بھی پذیرائی ملی اور یکم فروری کو اس کا اختتام ہوا۔

تاہم ڈرامے کے اختتامی لمحات سے قبل قندیل بلوچ کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان سے کسی نے بھی ڈرامے بنانے کی اجازت نہیں لی، اور انہیں ڈرامے بننے کا پتہ بھی کسی اور سے کچھ ہفتے قبل معلوم ہوا۔واضح رہے کہ ’باغی‘ کو نجی ٹی وی چینل ’اردو ون‘ پر نشر کیا جاتا ہے، ڈرامے میں معروف اداکارہ صبا قمر نے قندیل بلوچ کا کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈرامہ گزشتہ برس کے آخری ایام میں شروع ہوا، اور یکم فروری کو آخری قسط نشر ہوئی۔

’باغی‘ سے متعلق سب سے پہلے سماجی کارکن نگہت داد نے اپنی فیس بک پوسٹ میں اس بات کا انکشاف کیا کہ ڈرامے کو قندیل بلوچ کے خاندان کی اجازت کے بغیر بنایا گیا، جب کہ ڈرامے میں کہانی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔نگہت داد کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ ڈرامے کی ٹیم نے ’باغی‘ میں قندیل بلوچ کے خاندان کا ایک طرح سے استحصال کیا، انہوں نے دعویٰ کیا ’اردو ون‘ اور ڈرامے کی ٹیم نے منافع کمانے کے باوجود ماڈل کے خاندان کو رقم کی ادائگی نہیں کی۔ساتھ ہی انہوں نے قندیل بلوچ کے اہل خانہ کی مدد کرنے اور ان کا یہ مقدمہ عدالت میں لے جانے سے متعلق ان کے تعاون کا بھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :