ملیر 15 برج کے لوپ کاکام 25 روز میں مکمل کرلیا جائیگا، ملیر 15 پر تجاوزات کے باعث تعمیراتی کاموں میں تاخیر ہوئی، میئرکراچی

کراچی کا مینڈیٹ ہمارے پاس ہے تاہم تعمیراتی کاموں کے لئے دیگر اداروں سے اجازت لینی پڑتی ہے،وسیم اختر

جمعرات 1 فروری 2018 22:59

ملیر 15 برج کے لوپ کاکام 25 روز میں مکمل کرلیا جائیگا، ملیر 15 پر تجاوزات ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2018ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ملیر 15 برج کے لوپ کاکام 25 روز میں مکمل کرلیا جائے گا، ملیر 15 پر تجاوزات کے باعث تعمیراتی کاموں میں تاخیر ہوئی، کراچی کا مینڈیٹ ہمارے پاس ہے تاہم تعمیراتی کاموں کے لئے دیگر اداروں سے اجازت لینی پڑتی ہے،گرین بیلٹ اور فٹ پاتھوں پراشتہاروں کے لئے بننے والی دیواروں کو مسمار کردیا جائے گا،فٹ پاتھ، گرین بیلٹ، سڑکیں اور پارکس شہریوں کی ملکیت ہیں ان پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی سے سپریم کورٹ بھی مطمئن نہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کاکام جاری رکھنا توہین عدالت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ملیر 15 ، (N-5 )،ملیر برج، شاہراہ فیصل پر ہونے والے ترقیاتی کاموں اور سڑک کی ازسرنو تعمیر کا جائزہ لینے کے لئے کئے گئے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، چیئرمین بلدیہ کورنگی نیئر رضا، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی پر رحم کیا جائے اوراس طرح تجاوزات قائم نہ کی جائیں کہ شہر کا حلیہ بگڑ جائے، کراچی میں بہت مسائل ہیں اور شہری طویل عرصے سے تکالیف برداشت کر رہے ہیں تاہم ان تمام مسائل کو حل کرنے میں کچھ وقت لگ رہا ہے، جب تک تمام ادارے کے ایم سی کی چھتری تلے نہیں ہونگے مسائل حل نہیں ہونگے،انہوں نے کہا کہ کراچی میں تعمیر و ترقی کے کاموں کو جاری رکھیں گے تاکہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں، ملیر 15 پر سڑک کی تعمیر ایک دیرینہ مسئلہ تھا جسے جلد از جلد حل کرنے کی پوری کوشش کی گئی ہے، ملیر15 سے آگے کی سڑک بھی جلد تعمیر کریں گے، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتالوںمیں غریب اور متوسط طبقے کی بہت بڑی تعداد علاج کے لئے آتی ہے اس کے باوجود ان اسپتالوں کو بہتر بنانے کے بجائے سابقہ ایڈمنسٹریٹرز کے دور میں انہیں تباہ کردیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کے ایم سی کے اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے لئے 17کروڑ روپے جاری کئے ہیں تاہم اب بھی بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ہماری پوری کوشش ہے کہ شہر میں بنیادی انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے اور شہر کے ہر علاقے میں مساوی ترقیاتی عمل جاری رہے ، انہوں نے کہا کہ تجاوزات شہر کے ماتھے پر ایک بدنما داغ ہیں اور ان کی موجودگی متعدد مسائل کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر سڑکوں پر اور پلوں کے نیچے تجاوزات کی کسی بھی قیمت پر اجازت نہیں دی جاسکتی، تجاوزات کی وجہ سے ترقیاتی کام بھی سست رفتاری کا شکار ہوجاتے ہیں اور شہریوں کو بروقت سہولت کی فراہمی ایک چیلنج بن جاتی ہے لہٰذا شہر میں جہاں کہیں بھی تجاوزات قائم ہوئیں ان کے خلاف بلاامتیاز فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ ملیر 15 پرسڑک کی مخدوش صورتحال کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا تھا تاہم اب امید ہے کہ یہاں ترقیاتی کاموں کی تکمیل سے شہریوں کو ان مسائل سے چھٹکارہ مل جائے گا اور ٹریفک کی روانی میں بھی بہتر ی آئے گی جس سے ایندھی سمیت شہریوں کے قیمتی وقت کی بچت ہوسکے گی، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ تعمیراتی کاموں کو کم سے کم وقت میں بہتر معیار کے ساتھ مکمل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں ، امید ہے کہ شہریوں کو جلد ہی ان کی روزمرہ زندگی میں بہتر بلدیاتی سہولیات میسر آئیں گی۔