ریونیو ریکوری پر مامور افسران اپنی ذمہ داری محسوس کریں،

سخت تنبیہ اور یاددہانی کے بعد بھی ریکوری کی صورتحال تسلی بخش نہیں،میئرکراچی افسران ہر قیمت پر نتائج دیں، مجھے کسی کو ہٹانے یا ٹرانسفر پوسٹنگ کا شوق نہیں، بشرطیکہ متعلقہ سربراہ محکمہ نتائج دے، کسی بھی محکمے میں کوئی غلط کام نہیں ہونا چاہئے، کوئی عذر یا بہانہ قابل قبول نہیں ہوگا، آئندہ شکایت ملیں تو سخت ترین ایکشن لیا جائے گا،وسیم اخترکا اجلاس سے خطاب

جمعرات 1 فروری 2018 23:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2018ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ریونیو ریکوری پر مامور افسران اپنی ذمہ داری محسوس کریں، سخت تنبیہ اور یاددہانی کے بعد بھی ریکوری کی صورتحال تسلی بخش نہیں، افسران ہر قیمت پر نتائج دیں، مجھے کسی کو ہٹانے یا ٹرانسفر پوسٹنگ کا شوق نہیں، بشرطیکہ متعلقہ سربراہ محکمہ نتائج دے، کسی بھی محکمے میں کوئی غلط کام نہیں ہونا چاہئے، افسران کو رولز اینڈ ریگولیشن کا مکمل علم ہونا چاہئے، ہر 15 دن بعد ریکوری سے متعلق محکموں کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں سربراہ محکمہ کی موجودگی لازمی ہوگی کوئی عذر یا بہانہ قابل قبول نہیں ہوگا، آئندہ شکایت ملیں تو سخت ترین ایکشن لیا جائے گا، یہ بات انہوں نے ریکوری ڈپارٹمنٹس کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کے دوران رواں مالی سال کے 208 دنوں کی ریکوری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر میونسپل کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، چیئرمین لینڈ کمیٹی ارشد حسن، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، چیئرمین مالیات کمیٹی ندیم ہدایت ہاشمی، چیئرمین پارکس کمیٹی خرم فرحان، چیئرمین کچی آبادی کمیٹی سعد بن جعفر، چیئرمین MUCT کمیٹی راحت حسین صدیقی، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹو میئر ایس ایم شکیب، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ بارہا تاکید کے باوجود ریکوری ڈپارٹمنٹس کے افسران سنجیدگی نہیں دکھا رہے جو باعث تشویش ہے مگر مزید یہ سلسلہ نہیں چلے گا، انہوں نے ہدایت کی کہ جن محکموں سے ان کے کاموں کے متعلق تفصیلات مانگی گئیں وہ فوراً فراہم کریں، ریکوری جائزے کے لئے پورے سال کی کارکردگی ریکارڈ کی جارہی ہے جن محکموں نے ابھی تک دیئے گئے اہداف حاصل نہیں کئے وہ فوراً اپنے اسٹاف کو فعال کریں اور جہاں جہاں لیکیج ہو رہی ہے اسے بند کرائیں تاکہ حاصل ہونے والا تمام ریونیو کے ایم سی کے پاس آئے اور اس ریونیو کو شہر کی بہتری کے لئے استعمال کیا جاسکے، انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ ریکوری میں اضافے کے لئے قابل عمل تجاویز دیں ہر اچھی تجویز پر عملدرآمد ہوگا، کے ایم سی کو مالی طور پر مستحکم بنانا چاہتے ہیں اسی لئے خود اپنے وسائل کو بہتر بنا رہے ہیں انہوں نے محکمہ لینڈ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی، اسٹیٹ اور چارجڈ پارکنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہان کو ہدایت دی کہ محکمہ جاتی معاملات کو شفاف بنایا جائے اور لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کے حکم نامے کی روشنی میں مختلف اضلاع میں واقع 78 سڑکوں کا انتظام فوری سنبھال کر کام شروع کردیا جائے تاکہ ان جگہوں سے ریونیو کی ریکوری شروع کی جاسکے، انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ، فائر بریگیڈ اور دیگر محکموں کو بھی ریکوری بڑھانے کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ اور ویٹرنری ڈپارٹمنٹ سے بہت زیادہ ریونیو ریکوری ممکن ہے جس سے پورے کے ایم سی کو چلایا جاسکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اور یوسیز کو بھی اعتماد میں لیا جائے اور جہاں جہاں مسائل آرہے ہیں انہیں جلد از جلد حل کیا جائے، میئر کراچی نے کہا کہ گزشتہ کئی سال کے دوران کے ایم سی کے محکموں میں آنے والا بگاڑ کو ٹھیک کرنے کا وقت آگیا ہے ، ریونیو کی چوری روکنا ہوگی جس کے لئے ہر ضروری اقدام عمل میں لائیں گے ، کے ایم سی کو اس طرح نہیں چلایا جاسکتا، جہاں جہاں افرادی قوت کی کمی ہے وہاں تعیناتی کے منتظر افسران کے پول میں سے افسران اور دیگر اہلکاروں کی فوری تعیناتی کی جائے تاکہ کے ایم سی کی تمام جگہوں پر کنٹرول کو مضبوط اور موثر بنایا جاسکے،اجلاس کے دوران میئر کراچی نے متعلقہ شعبوں کے چیئرمینز کو بھی ہدایت کی کہ سربراہان محکمہ جات کے ساتھ مل کر ریکوری میں اضافے کے لئے عملی اقدامات کریں اور تمام امور کو مسلسل مانیٹر کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر کسی افسر کو محکمہ جاتی کمیٹی کی سفارشات پر تحفظات ہیں تو اعلیٰ اتھارٹی سے رجوع کرے تاکہ تحفظات دور کئے جاسکیں اور ریکوری کے لئے مزید بہتر حکمت عملی اختیار کی جائے، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم ٹھیک ہوجائیں اور اپنے معاملات کو صحیح خطوط پر استوار کرلیں بصورت دیگر محکموں کو ٹھیک کرنا ممکن نہیں ہوگا۔