پاکستان کی سیاست میں جو کھیل کھیلا گیا ہے اس کی منطق سمجھ میں نہیں آتی ،محمد نواز شریف

دھرنے دینے والے اور گالیاں دینے والے صادق اور امین ٹھہرے،بلوچستان میں وفاداریاں تبدیل کرنیوالے کراچی آکر زرداری کیساتھ کھانے کھار ہے ہیں،جسے خواب سمجھا جاتا تھا وہ ترقی ہمارے دور حکومت میں شرمندہ تعبیر ہوئی ،کراچی آکر شہباز شریف کو داد دیتا ہوں، 2012ء میں سرمایہ کار کراچی آنے کو تیار نہیں تھے ،وفاقی حکومت نے شہر سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا،اغوا برائے تاوان کی وارداتیں، ہڑتالیں، احتجاج، بلوے اور مارکٹائی بند ہوگئی ،آج کراچی کی حالت دیکھ کر بہت دکھ ہوا ،سابق وزیراعظم کا مقامی ہوٹل میں تاجروں کی تقریب سے خطاب

جمعرات 1 فروری 2018 22:54

پاکستان کی سیاست میں جو کھیل کھیلا گیا ہے اس کی منطق سمجھ میں نہیں آتی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2018ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں جو کھیل کھیلا گیا ہے اس کی منطق سمجھ میں نہیں آتی دھرنے دینے والے اور گالیاں دینے والے صادق اور امین ٹھہرے، نیا پاکستان تو،بلوچستان میں وفاداریاں تبدیل کرنے والے کراچی آکر زرداری کے ساتھ کھانے کھار ہے ہیں،جسے خواب سمجھا جاتا تھا وہ ترقی ہمارے دور حکومت میں شرمندہ تعبیر ہوئی، کراچی آکر شہباز شریف کو داد دیتا ہوں،2012ء میں سرمایہ کار کراچی آنے کو تیار نہیں تھے ،وفاقی حکومت نے شہر سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، سیاسی قائدین کے اتفاق رائے سے کراچی میں آپریشن شروع کیا گیا اغوا برائے تاوان کی وارداتیں، ہڑتالیں، احتجاج، بلوے اور مارکٹائی بند ہوگئی ،آج کراچی کی حالت دیکھ کر بہت دکھ ہوا ،ہر طرف کچرا اور گندگی کے ڈھیر نظرآئے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کی شام مقامی ہوٹل میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ کراچی ایئرپورٹ سے آتے ہوئے دائیں بائیں دیکھ رہاتھا ، میں جہاں دیکھتا ,کچرے کے ڈھیر اور گندگی نظر آئی شہر کا برا حال ہے یہاں آکر شہباز شریف کو داد دیتا ہوںا ، شہبازشریف سے کہوں گا کہ انکو لنک روڈ کی سیر کرائیں ، شہبازصاحب نے لاہور سمیت پنجاب کو خوبصورت بنایا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان چار سال جنگلہ بس کرتے رہے ، اب وہی جنگلہ بس بنارہے ہیں ، نیا پاکستان تو نہیں دیکھا پرانا پاکستان اور پرانا کردیا ، کے پی میں حکومت انکی موٹروے ہم بنارہے ہیں ، جسکو خواب سمجھا جاتاتھا ، وہ پاکستان میں ترقی کا شرمندہ تعبیر ہوا ہے ، نواز شریف نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اچھے انسان کمیٹیڈ ادمی اچھا کام کررہے ہیں ، وہ مجھ سے مشاورت کرتے رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو کھیل کھیلا گیا اسکی منطق سمجھ نہیں اتی ، بلوچستان میں وفاداریاں تبدیل کرنے کی مکروہ کوشش ہوئی ، انہوں نے کہا کہ چار سال والے بلوچستان پرنظر ڈالیں ، وہی لوگ بلوچستان سے کراچی اکر زرداری صاحب کے ساتھ کھانے کھا رہے ہیں ،ا نہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کی مدت ہوئی تو فیئر ویل دی کھاناکھلایا ، دل بہت دکھی ہے اس معاملے میں صحیح پاکستان بنانے کے لیے پڑھے لکھے لوگوں کو کچھ کرنا ہوگا ، انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم تھا کراچی آتا رہا اور کاروباری برادری سے رابطہ رہا، وفاقی حکومت نے کراچی کی سمت درست میں لانے اور امن کا گہوارہ بنانے کی کوشش کی، نواز شریف ستمبر 2013 میں کراچی کے کاروباری طبقے سے ملاقات ہوئی، سیاسی قائدین کے اتفاق رائے سے کراچی میں آپریشن شروع کیا گیا اغوا برائے تاوان کی وارداتیں، ہڑتالیں، احتجاج، بلوے اور مارکٹائی بند ہوگئی،ہم نے دہشت گردی کو ختم کیا ، اور بھی تو لوگ حکومت بناتے رہے کیا وجہ تھی کہ حکومت کے ہوتے ہوئے بھی پاکستان اندھیروں میں ڈوبنے لگا ، انڈسٹری بند ہوئی ٹیوب ویلز بند ہوگئے گیس نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے سینوں میں کس طرح کا دل ہے ، گھروں میں اندھیرا کارخانے بند دیکھنے والے حکمرانوں سے ضرور پوچھیں ، کیا اپ سوئے ہوئے تھے انکھیں کیوں بند رکھیں۔انہوں نے کہا کہ ایک میگا واٹ بجلی تک پیداوار نہیں بڑھائی ، انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہروں میں احتجاج ہوتا تھا ،نواز شریف کو تو بیٹے سے خیالی تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا میں سمجھتا ہوں کراچی دیکھ کر دلی تکلیف ہوتی ہے ، کراچی میں کوڑے کرکٹ کے ڈھیر ہیں پانی کی قلت ہے ، بجلی کے کارخانے 18 ماہ میں لگ سکتے ہیں ، پورٹ قاسم ہر کوئلے کا ہلانٹ 24 ماہ میں لگ گیاگرین لائن منصوبے کا دورہ کیا وفاقی حکومت کا کام مکمل ہوگیا ، دیکھ کر بہت تکلیف ہوئی ، صوبائی حکومت نے گرین لائن منصوبے کر اپنے حصے کا کام مکمل نہیں کیا ، صوبائی حکومت نے اپنی زمہ داری پوری نہیں کی ، لوگ بس کی چھتوں ہر سفر کررہے ہیں کراچی میں س طرح کے مناظر لاہور یا پنجاب کے دیگر شہروں میں نہیں ہیں ، اج لاہور کا کراچی سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا یہ سارے مناظر دیکھ کر دل جلتا ہے۔

۔اندرون سندھ بھی چالیس سال پہلے زیادہ بہتر تھا انہوں نے کہا کہ کراچی ستر کی دہائی تک خوبصورت تھا ، کراچی سے ملتا جلتا سنگاپور تھا، کسی اور کا نہیں یہاں کی حکومتوں کا قصور ہے ، لاپرواہی اور عدم توجہ اور ذاتی مفاد کی وجہ سے شہر کی یہ حالت ہے۔انہوں نے کہا کہ 1991 میں کراچی کا ہوائی اڈہ بھی میں نے بنوایا تھا سکھر تا ملتان اور ملتان لاہور تین چار ماہ میں مکمل ہوجائے گا ، کراچی کا ہوائی اڈہ بھی مسلم لیگ ن بنائے گی ، دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ بھی ن لیگ کرے گی ، سی این جی پر دو سے تین میل می قطاریں لگتی تھیں ، نواز شریف نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتوں نے کیا کیا ، دھرنے الزام تراشی گالیاں بدتمیزی کرنے والے صادق اور امین اور ہم نااہل ٹہریبیٹے سے تنخواہ پر ساری عمر کے لیے نااہل کرنے کی بات کررہے ہیں ، قوم کی سمجھ میں بات ارہی ہے ، ملک کی تعمیر ہورہی ہے ، دھرنے الزام تراشی گالیاں بدتمیزی کرنے والے صادق اور امین اور ہم نااہل ٹہرے ، بیٹے سے تنخواہ پر ساری عمر کے لیے نااہل کرنے کی بات کررہے ہیں ، قوم کی سمجھ میں بات ارہی ہین ، ن لیگ کے صدر نے کہا کہ اسٹاک ایکس چینج پوری معیشت کی عکاسی کرتی ہے 5.3 فیصد شرح نمو رہی ہمارا ہروگرام 7 فیصد سے زائد رفتار سے ترقی کرنا تھا ، اس طرح کے فیصلے ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں ،سوچنا چاہئے بار باد ٹریک سے کیوں اترتے ہیں ،جنوبی ایشیا میں کتنے ممالک جہاں مارشل لائ لگتے ہوں ،یوسف رضا گیلانی کو بھی نکالا گیا ، جنوبی ایشیا میں کوئی ایسا ملک نہیں یہ سلسلہ 1947 سے جاری یے کوئی وزیر اعظم اپنی مدت پوری نہ کرسکا ستر سال کبھی مارشل لائ ایڈمنسٹریٹر کبھی عدالتیں حکومت ہٹاتی رہی کبھی کوئی پھانسی چڑھا یا زلیل کرکے نکال دیاگیا ،سوچیں ایسا کیوں ہوتا ہے ،اس طرح کے فیصلے ترقی کو روکتے ہیں ، فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں کمی کا فیصلہ اپ کے سامنے ہے ،اب غیرملکی کراچی اتے ہیں ،گورنر کے ساتھ ایرپورٹ سے اتے وقت ہوچھا کس کی نظر لگ گئی ہر طرف کچرے کے ڈھیر لگے ہی گند پھیلا ہوا ہے ،طبعیت بہت خراب ہوئی، شہباز صاحب سے کہوں گا اپ کو لاہور کا رنگ روڈ دکھائیں،کراچی اکر شہباز صاحب کو داد اور شاباش دیتا یوں،نیا پاکستان تو نہ دیکھ سکا مزید ہرانا ہوگیا،جسںپر تنقید کرتے تھے وہی جنگلہ بس بنارہے ہیں پشاور میں حکومت ان کی ہے موٹر ویز ہم ںنارہے ہیں ،وادر سے کوئٹہ کا سفر کریں ہائی وے مکمل ہوگئی ، اسلام اباد خنجراب ہائی وے زیر تعمیر ی ہے ، انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا مشکور ہوں مجھ سے مشاورت کرتے رہتے ہیں ،بلوچستان میں منفی طریقے سے وفاداری کی تبدیلی مکروہ عمل ہے ،وہی لوگ کراچی آکر زرداری صاحب کے ساتھ کھانا کھا رہے ہیں ،وزیر اعظم بن کر صدر آصف علی زردای کو عزت دی،سارے کیے کرائے پر پانی ہھیرا جارہا ہے۔

۔پاکستان کو صحیح ڈگر پر لانا پڑھے لکھے لوگوں کی زمہ داری یے۔قانون کی عمل داری کے بارے می سوچنا بھی بزنس کمیونٹی کی زمہ داری ہے تھر کے کوئلے سے سستی بجلی بنے گی ،بجلی سرپلس بھی ہوگی اور سستی بھی ہوگی ،روپے کی قدر کم ہونے سے قرضوں میں اضافہ ہوگا ،روپے کی قدر کا زیادہ کم ہونا بھی درست نہیں ہمارا خون بھی شامل ہے تزئین گلستان میں ہمیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب بہار ائے شعر پر تقریر کا اختتام کیا انہوں نے کہا کہ سات فیصد ترقی کی رفتار ہر ہہ کارخانے بھی کم پڑجائیں گے ،کچھ لوگ کہتے اور مشورہ دیتے رہے کہ بجلی فالتو ہوگی ،میاں زاہد حسین کی تعریفوں پر نواز شریف نے شکوہ کیا کہ آ پ نے میرے نکالے جانے ہر احتجاج نہیں کیا۔