Live Updates

فریال تالپور کے بطور چیئرمین سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی خبر جھوٹی ہے ،پرویز مشرف میری والدہ کے قتل کا ذمہ دار ہے،موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی کی حمایت نہیں کرتا ،

نوازشریف عوامی امنگوں پر پورے نہیں اترے، نوازشریف کیلئے سیاسی دھچکا ہے کہ وہ بلوچستان میں اکثریت کھو بیٹھے ہیں ، تحریک عدم اعتماد سیاسی طریقہ ہے،میں نظریاتی اور عمران خان نفرت کی سیاست کرتے ہیں ، ہم انفرادی طور پر کسی پولیس افسر کی حمایت نہیں کرتے ،نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا ، نوازشریف اب نااہل ہونے کے بعد وہ جوڈیشل ریفارمز پر بات کر رہے ہیں اور عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں ، ہمیں اگر عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا تو ہم کہاں سے انصاف لیں گے ، تمام فریقین کو بیٹھ کر عدالتی اصلاحات کرنا ہوں گی، ہم ماورائے آئین کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے،رائو انوار کے معاملے پرصوبائی حکومت نے فوری ایکشن لیا ،مسلم لیگ (ن) نے کشمیر پالیسی کو ناکام کیا ہے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

جمعرات 1 فروری 2018 22:53

فریال تالپور کے بطور چیئرمین سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی خبر جھوٹی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 فروری2018ء) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ فریال تالپور کے بطور چیئرمین سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی خبر جھوٹی ہے، وہ سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے رہیں ، بطور جمہوریت پسند کے طورپر یہ کہتا ہوں کہ صحافت کی تعلیم پر زوردیا جانا چاہیے ، نوازشریف کیلئے سیاسی دھچکا ہے کہ وہ بلوچستان میں اکثریت کھو بیٹھے ہیں ، تحریک عدم اعتماد سیاسی طریقہ ہے،میں نظریاتی سیاست کرتا ہوں اور عمران خان نفرت کی سیاست کرتے ہیں ، ہم انفرادی طور پر کسی پولیس افسر کو سپورٹ نہیں کرتے ،پرویز مشرف میری والدہ کے قتل کا ذمہ دار ہے،نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا ، نوازشریف اب نااہل ہونے کے بعد وہ جوڈیشل ریفارمز پر بات کر رہے ہیں اور عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں ، ہمیں اگر عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا تو ہم کہاں سے انصاف لیں گے ، تمام فریقین کو بیٹھ کر عدالتی اصلاحات کرنا ہوں گی، رائو انوار کے معاملے پرصوبائی حکومت نے فوری ایکشن لیا ، رائو انوار نے جب ایم کیو ایم کے رہنما کو گرفتار کیا تو دیگر جماعتوں نے ان کے اس عمل کو سراہا ، ہم ماورائے آئین کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے، میں موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی کی حمایت نہیں کرتا ، نوازشریف عوامی امنگوں پر پورے نہیں اترے ، مسلم لیگ (ن) نے کشمیر پالیسی کو ناکام کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھ سے پوری دنیا میں پاکستان کے بارے میں پوچھا جاتا ہے ، میں کوشش کرتا ہوں کہ پاکستان کا دفاع کروں۔ پاکستان میں جعلی خبروں کے سوال پر جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ادھر ہم ادھر تم کے جعلی نعرے کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں ، اسی طرح آصف زرداری کے ٹانگ پر بم باندھنے اور بینظیر بھٹو کے متعلق جعلی خبریں پھیلائی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں بطور جمہوریت پسند کے طورپر یہ کہتا ہوں کہ صحافت کی تعلیم پر زوردیا جانا چاہیے ، میڈیا اپنی خبروں کی بدولت اپنی ساکھ بناتا ہے ، فریال تالپور کے بطور چیئرمین سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی خبر جھوٹی ہے وہ سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے رہیں ۔ ہم الیکشن میں ہر صوبے سے امیدوار لیں گے ، بلوچستان میں (ن) لیگ کے حامیوں نے ان کے خلاف ووٹ دیا ، نوازشریف نے بلوچستان کو اپنی تشہیر کیلئے استعمال کیا ، بلوچ اس سے خوش نہیں ہیں ، یہ نوازشریف کیلئے سیاسی دھچکا ہے کہ وہ بلوچستان میں اکثریت کھو بیٹھے ہیں ، تحریک عدم اعتماد سیاسی طریقہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دیگر جماعتوں کیساتھ الیکشن میں اتحاد کے بارے میں ابھی واضح نہیں کیا جاسکتا ، سیاسی مخالفین جی ٹی روڈ کی سیاست کر رہے ہیں جبکہ ہم خاموشی سے کام کر رہے ہیں ، ہم نے صحت کے شعبہ میں دل کے امراض کے اسپتال کھولے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ ہم نے غربت کے خاتمہ کیلئے بی آئی ایس پی پروگرام آپ کے سامنے ہے ، ہم نے سندھ میں خواتین بلاسود قرضہ جات دیے اور 6 لاکھ خاندانوں کو خود کفیل کیا، ہم نے 700واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے ، ہم K-4پراجیکٹ پر تیزی سے کام کر رہے ہیں ، گندگی کے معاملے پر بھی ہم کام کر رہے ہیں ، پہلے تو کراچی میں کوڑے دان ہی نہ تھے ، ہم نے زچہ بچہ کی اموات کو کم کرنے کیلئے اقدامات کئے ، کینسر کے علاج کیلئے ہم اقدامات کر رہے ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم انفرادی طور پر کسی پولیس افسر کو سپورٹ نہیں کرتے ، رائو انوار سے متعلق سوال سے متعلق کیس پر ہماری حکومت نے فوری ایکشن لیا ، رائو انوار نے جب ایم کیو ایم کے رہنما کو گرفتار کیا تو دیگر جماعتوں نے ان کے اس عمل کو سراہا ، ہم ماورائے آئین کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے ،چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا ،جوڈیشل ریفارمز کمیشن کے بارے میں میں نے ٹوئٹ کیا تھا ، نوازشریف نے تیسرے دور حکومت کے بعد بھی جوڈیشل ریفارمز پر کب بات کی ، اب وہ نااہل ہونے کے بعد وہ جوڈیشل ریفارمز پر بات کر رہے ہیں اور عدلیہ پر تنقید کر رہے ہیں ، ہمیں اگر عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا تو ہم کہاں سے انصاف لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو بیٹھ کر جوڈیشل ریفارمز کرنا ہوں گی ، نہال ہاشمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت پسند ہونے کے ناطے عدالت کے خلاف بات پسند نہیں کرتا مگر یہ معیار ہر کسی کیلئے ایک ہونا چاہیے جو سینیٹر نہال ہاشمی کیلئے اختیار کیا گیا ہے ، ہر کوئی قانون کے سامنے برابر ہے ، اس کا کیا ہوگا جس نے ججز کو گرفتار کیا ، پرویز مشرف میری والدہ کے قتل کا ذمہ دار ہے ، بینظیر بھٹو کی شہادت والے دن حفاظتی انتظامات کیوں نہ کئے گئے اور شہادت کی جگہ کو کیوں دھویا گیا ، میں عدالت سے انصاف کی توقع رکھتا ہوں ، اس سے جمہوریت اور ریاست دونوں مضبوط ہوں گے ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں فیصلہ مشاورت سے ہوتا ہے ،پارٹی کے سینئر ارکان بھی مشورے دیتے ہیں ، ذوالفقار علی بھٹو نے قید خانے سے اپنے خط میں سوشل ڈیمو کریسی کی بات کی تھی ، سوشل ڈیمو کریسی میں ضروریات زندگی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے اور غریبوں کو بااختیار بنایا جاتا ہے ۔ عمران خان سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ میں نظریاتی سیاست کرتا ہوں اور عمران خان نفرت کی سیاست کرتے ہیں ، وقتی طور پر نفرت کی سیاست فائدہ دیتی ہے مگر طویل مدت میں یہ کامیاب نہیں ہوتی ، اس وقت پوری دنیا میں نفرت کی سیاست کی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک سے الیکشن میں سیٹیں جیت جائیں گے ، ہم نے ضمنی انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی ہے ، ہم دیگر جماعتوں کیساتھ مل کر چل سکتے ہیں ۔ کشمیر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی کی حمایت نہیں کرتا ، نوازشریف عوامی امنگوں پر پورے نہیں اترے ، مسلم لیگ نے کشمیر پالیسی کو ناکام کیا ہے ۔ (ن م)
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات