پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے سعودی عرب کی جیلوں میں بند تمام پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات طلب کرلی

ای او بی آئی کے ڈیفالٹر ملازمین سے تین ماہ میں ریکوری یقینی بنانے کی ہدایت ہمارے پاس تمام معلومات موجود ہیں اور نیشنل بینک سے بھی اس حوالے سے ووچر نکلوائے جائیں گے ،ْ چیئر مین ای او بی آئی قطر میں 105 قیدی تھے جن میں سے 90 قیدی منشیات کے کیس میں ملوث تھے ،ْ وزارت سمندر پار پاکستانیوں کی طر ف سے کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 1 فروری 2018 18:34

پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے سعودی عرب کی جیلوں میں بند تمام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2018ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے سعودی عرب کی جیلوں میں بند تمام پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ای او بی آئی کے ڈیفالٹر ملازمین سے تین ماہ میں ریکوری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ جمعرات کو اجلاس کمیٹی کے کنوینر سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔

اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے آڈٹ اعتراضات 2008-09ء اور 2009-10ء کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران وزارت کے سیکرٹری ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی نے کہاکہ بجٹ گرانٹ میں ہمیں 113ملین میں سے صرف 58ملین روپے فراہم کئے گئے۔ ہمارے پاس پہلے 11محکمے تھے جو 18ویں ترمیم کے ساتھ صوبوں کو چلے گئے۔

(جاری ہے)

آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایاکہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس کے ملازمین کے ذمے ادارے کے ایک ارب 36 کروڑ 40لاکھ روپے ہیں ،ْ ای او بی آئی کے 39 ہزار 221 ملازمین میں سے 6 ہزار 946 ملازمین نادہندہ ہیں ،ْ یہ رقم 2006ء مارچ 2009ء تک کی ہے ،ْاس پر چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضیٰ نے کہاکہ ہمارے پاس تمام معلومات موجود ہیں اور نیشنل بینک سے بھی اس حوالے سے ووچر نکلوائے جائیں گے ،ْ سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے سیکرٹری نے کہاکہ جو یونٹ بند ہوتا ہے اس کا ریکارڈ بھی نہیں ملتا۔

چیئرمین ای او بی آئی نے اعتراف کیا کہ اس میں ہماری کمزوریاں موجود ہیں ،ْ اگر ہمی کسی کے ساتھ سختی کرتے ہیں تو عدالتوں میں چلے جاتے ہیں ،ْ کمیٹی کے رکن شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ اس حوالے سے ایک جامع قانون بنایا جائے۔ وزارت کے سیکرٹری نے کہاکہ صوبہ سندھ میں اس حوالے سے ان کا اپنا قانون ہے وہ ہمارے قانون پر نہیں چلتے ۔ سینیٹر اعظم سواتی نے تجویز دی کہ جو یونٹ بند ہیں ان کو چھوڑ دیا جائے ،ْ وزارت کے سیکرٹری نے کہاکہ پچھلے دور میں بعض سکینڈلز سامنے آئے تھے جس کے بعد ان ملازمین کو بھی سائیڈ لائن کردیا گیا ہے ،ْ پنشنرز کے حوالے سے ایک آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران چیئرمین ای او بی آئی نے کہاکہ پنشنرزکو اے ٹی ایم کارڈ جاری کردیا گیا ہے، وہ پیسے نکالتے ہیں تو ان کو اپ ڈیٹ مل جاتی ہے۔

آڈٹ حکام نے تجویز دی کہ اس حوالے سے آڈٹ اعتراضات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے جہاں سے ریکوری ہونی ہے اس پر توجہ دی جائے اور نیشنل بینک کے ریجنل ہیڈ کو بھی طلب کیا جائے ،ْ کمیٹی نے حکم دیا کہ تین ماہ کے اندر ریکوری کی جائے۔ سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کے حوالے سے شیخ روحیل اصغر کی طرف سے معاملہ اٹھانے پر کمیٹی نے سعودی عرب کی جیل میں تمام پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

کمیٹی کو سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کی طرف سے بتایاکہ قطر میں 105 قیدی تھے جن میں سے 90 قیدی منشیات کے کیس میں ملوث تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ان معاملات میں ہماری اپنی بھی خرابیاں شامل ہیں۔ شیخ روحیل اصغر کے استفسار پر آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایاکہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے 2005ء میں روم کے دورے کے دوران ان پر 1200ڈالر خرچ کئے گئے تھے۔ وزارت کے فنانشل افسر نے پی اے سی کو بتایاکہ متلعقہ افسر کی جانب سے اس حوالے سے تحریری بیان دیا ہے کہ اس نے رقم وصول نہیں کی۔ یہ ہیڈ آف چانسلری کی ذمہ داری تھی۔ پی اے سی نے ہدایت کی کہ اس معاملے کی شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائیں۔