بحریہ ٹائون کو کراچی میں زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے خلاف درخواست کی سماعت 22 فروری تک ملتوی

جمعرات 1 فروری 2018 18:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے بحریہ ٹائون کو کراچی میں زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے خلاف درخواست کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں بحریہ ٹاون کراچی کی زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی سماعت کے موقع پر چیئرمین بحریہ ٹائون کراچی زین ملک وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر پیش ہوگئے عدالت نے 284ایکڑ زمین پر تعمیرات کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت بائیس فروری تک ملتوی کردی سندھ ہائی کورٹ مین ولی محمد اور دیگر نے درخواست دائر کی تھی کہ سندھ حکومت اور ایم ڈی اے نے بحریہ ٹائون کو درخواست گزاروں کی 284ایکڑ زمین غیرقانونی طور پر الاٹ کردی، درخواست گزاروں کو عثمان اللہ رکھیو گوٹھ گڈاپ میں زمین 99سال کی لیز پر الاٹ کی گئی تھی ،ملک ریاض اور بحریہ ٹائون نے اثر وسوخ استعمال کرتے ہوے درخواست گزاروں کو بے دخل کردیا ہے، سپریم کورٹ کے حکم امتناع کے باوجود بحریہ ٹائون کے رہائشی منصوبے کی تعمیرات جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :