چیئرمین نیب کا کراچی سیف سٹی پراجیکٹ میں تاخیر، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کی انکوائری کا حکم

جمعرات 1 فروری 2018 17:04

چیئرمین نیب کا کراچی سیف سٹی پراجیکٹ میں تاخیر، اختیارات کے ناجائز ..
اسلام آباد ۔ یکم فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2018ء) قومی احتساب بیورو کے چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کراچی سیف سٹی پراجیکٹ میں تاخیر ، اختیارات کا ناجائز استعمال اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (ایس پی پی آر ای) کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی ، غیر شفافیت کی میبنہ رپورٹ اور نیب کراچی کو ملنے والی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے مکمل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے جلد از جلد رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

نیب کراچی کی رپوٹ کے مطابق کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت کیمرے لگانے کے منصوبے مین سیپرا قوانین کی خلاف ورزی جس کو سیپرا نے اپنے خط بتاریخ 15 جون 2016ء کو نیب کو لکھے گئے ہیں تسلیم کیا ہے اور 14 نومبر 2016 ء کو اہلیت کے معیار تبدیل کو بھی تسلیم کیا ہے اور اپنے دو خطوط میں 21 نومبر 2016ء اور 22 نومبر 2016ء کو سیکرٹری وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 2016ء سے درخواست کی ہے کہ نیب کی9 دسمبر 2016 کے خط کے پیرا 3 کے مطابق معاملہ پر ضروری ایکشن لیا جائے جہاں تک نیب کے 9دسمبر 2016ء کے خط کے جواب میں 21 مارچ 2017ء لکھے گئے سیپرا کے خط کا تعلق ہے وہ سیپرا کے اس سے پہلے خطوط سے نہ صرف مختلف ہے کیونکہ پرانے لکھے گئے خطوط میں سیپرا نے اپنے قوانین کی خلاف ورزی کو تسلیم کرتے ہوئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو ٹھیکہ کو منسوخ کا کہا تھا بلکہ نیب کو بتایا کہ مذکورہ ٹھیکہ میں سیپرا قواعد و ضوابط کی پابندی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب کراچی کو ہدایت کی ہے کہ کیونکہ کراچی سیف سٹی منصوبہ انتہائی اہم منصوبہ ہے ۔ اس منصوبے کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی ۔ سیف سٹی منصوبہ کراچی قانون ، مکمل شفافیت، میرٹ اور سیپرا قوانین کے مطابق مکمل ہو اور اس میں کسی بھی صورت میں تاخیر نیب کی وجہ سے نہ ہو۔ اقربا پروری اختیارات کا ناجائز استعمال اور کرپشن روکنا نیب کی ذمہ داری ہے جو بہر کیف پوری کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :