مجھے الیکشن سے دور رکھنے کی ترکیبیں سوچی جارہی ہیں، نواز شریف

ہم اپنے کارنامے بتا رہے ہیں نئے پاکستان والوں کے پاس بتانے کو کچھ نہیں ، آج جو کراچی میں ہونا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آرہا، کراچی کو لاہور سے آگے ہونا چاہیے تھا، سندھ کے عوام نے موقع دیا تو پورے سندھ کو بدلیں گے،الیکشن میں اپنا مینڈیٹ سوچ سمجھ کر دینا تا کہ تبدیلی نظر آئے ، کراچی کو اس حال تک پہنچا نے والوں کو ووٹ دیا توپھر قصور آپ کا ہو گا، حکومت کرکٹ والوں کی ہے، کام ہم کر رہے ہیں،مجھے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا اور اس بات پر نکالا کہ میں نے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہیں لی، اس بات پر وزیراعظموں کو نکالا جاتا ہی لیگ (ن) کے صدر کا پارٹی کارکنوں سے خطاب

جمعرات 1 فروری 2018 16:46

مجھے الیکشن سے دور رکھنے کی ترکیبیں سوچی جارہی ہیں، نواز شریف
!کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 فروری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا اور اس بات پر نکالا کہ میں نے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہیں لی، اس بات پر وزیراعظموں کو نکالا جاتا ہی اب ترکیبیں سوچی جا رہی ہیں کہ کس طرح نواز شریف کو الیکشن سے دور رکھیں، ہم تو بتا رہے ہیں اپنے کارنامے لیکن ان نئے پاکستان والوں کے پاس بتانے کو کچھ نہیں ، آج 2018میں جو کراچی میں ہونا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آرہا، کراچی کو لاہور سے آگے ہونا چاہیے تھا، سندھ کے عوام نے موقع دیا تو پورے سندھ کو بدلیں گے،الیکشن میں اپنا مینڈیٹ سوچ سمجھ کر دینا تا کہ آپ کو تبدیلی نظر آئے ،اگر آپ نے پھر ان کو ووٹ دیا جنہوں نے کراچی کو اس حال تک پہنچایا تو قصور پھر آپ کا ہو گا، حکومت کرکٹ والوں کی ہے اور کام ہم کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آج میں کراچی میں حاضر ہوں، میری مصروفیات ہوتی ہیں جس میں سب سے زیادہ عدالتوں کی پیشیاں ہیں جس میں وقت لگتا ہے، مجھے عوام سے دعوت نامے موصول ہوتے ہیں، میں ان سے ملتا ہوں اور ان کے جذبے سراہتا ہوں، لوگ میری باتوں کا اثر بھی لیتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ پاکستان کو آئین و قانون کے مطابق چلنا چاہیے، ووٹ کا تقدس اور انصاف کا حصول ہونا چاہیے، نوجوانوں کو بے عزت روزگار ملنا چاہیے، پاکستان چار سالوں میں مثالی ترقی کر رہا تھا جس سے کراچی کو فائدہ ہوا، آج کا کراچی 2013کے کراچی سے بہت بہتر ہے، لاقانونیت اور دہشت گردی کراچی سے ختم ہو چکی ہے، کراچی میں اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، قتل ہو رہا تھا جس پر قابو پایا ہے، لوگ کہتے تھے کہ بچوں کے اسکول جانے پر مائیں پریشان رہتی تھیں، ہم نے اس صورتحال کو ختم کیا، ستمبر 2013میں گورنر ہائوس میں آ کر میں نے تمام میڈیا کارکنوں، تاجروں، سیاسی جماعتوں کو دعوت دی اور فیصلہ کیا کہ کراچی کے امن کیلئے آپریشن شروع کیا، پورے کراچی میں امن آیا ہے اور کراچی روشنیوں کا شہر بن گیا ہے، جو وعدہ کیا تھا پورا کیا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اب کراچی آ کر مجھے تکلیف ہوئی ہے کہ آج 2018میں جو کراچی میں ہونا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آرہا، گند اور کچرے کے ڈھیر ہیں، صاف پانی پینے کو نہیں ملتا، کراچی مجھے لاہور کی طرح عزیز ہے، کراچی والے جا کر لاہور کو دیکھیں کہ کتنی ترقی ہوئی حالانکہ کراچی کو لاہور سے آگے ہونا چاہیے تھا، سندھ ایک بہترین صوبہ ہونا چاہیے تھا، سندھ کے اندر غربت اور بے روزگاری انتہاء پر ہے، ہمیں اگر موقع ملا تو میرا وعدہ ہے کہ کراچی ایسا شہر بنے گا کہ ساری دنیا کراچی کو دیکھے گی، آپ کو معلوم ہے کہ ہم وعدہ کریں تو پورا کرتے ہیں، بجلی، گیس کے وعدے پورے ہو چکے ہیں، 2013میں 20,20گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی اور لوگ مایوس تھے آج وہ کیفیت نہیں ہے، پاکستان آج ترقی کر رہا ہے، سی پیک بن رہا ہے جو ترقی کی نئی لہریں لے کر آیا، بجلی کے نئے کارخانے لگ رہے ہیں، سندھ کے عوام نے موقع دیا تو پورے سندھ کو بدلیں گے، فروری ہے آپ پورے ملک کی تصویر دیکھیں اور حساب لگائیں کہ پانچ سال میں ملک نے کتنی ترقی کی، کے پی کے کا حشر آپ دیکھ رہے ہیں، میں وہاں جارہا ہوں اور صورتحال خود جا کر دیکھوں گا اور ان لوگوں سے ملوں گا، نئے پاکستان والے صوبہ چلا رہے ہیں اور وہاں موٹرویز ہم بنا رہے ہیں اور بجلی کے کارخانے ہم لگا رہے ہیں، وہ لوگ میٹرو کو پشاور میں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،مجھے 200درخت کے پی کے میں نظر نہیں آتے اور وہ 2ارب درخت لگانے کے دعوتے کرتے ہیں، عاصمہ کا قتل ہوا اس کے قاتل پکڑے نہیں گئے اور نہ کسی نے اس کی خبر لی، ان لوگوں کی کوئی کارکردگی نہیں ہے، ہم تو بتا رہے ہیں اپنے کارنامے لیکن ان نئے پاکستان والوں کے پاس بتانے کو کچھ نہیں ہے، ہم نے ملک کو ترقی سے ہمکنار کیا، میں اپنی مدت پوری نہیں کرسکا اور ایسا فیصلہ آیا جس نے مجھے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا اور اس بات پر نکالا کہ میں نے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہیں لی، اس بات پر وزیراعظموں کو نکالا جاتا ہی اب ترکیبیں سوچی جا رہی ہیں کہ کس طرح نواز شریف کو الیکشن سے دور رکھیں، قوم اس نکالنے کو نہیں مانتی اور اب ان ججوں کو فکر ہے کہ نااہلی پانچ سال کی ہو یا ساری زندگی کی، بلیک ڈکشنری دیکھ کر وزیراعظم کو نا اہل کرتے ہیں قوم یہ بات نہیں مانتی، میں نے آدھی زندگی عوام کی خدمت میں گزاری ہے، کراچی سے پشاور پر چھ رویہ موٹروے بن رہی ہے اس کا کسی نے سوچا بھی نہیں تھا، اس کے علاوہ اور بھی منصوبے ہیں جو تیزی سے مکمل ہو رہے ہیں لیاری ایکسپریس وے بھی ہم نے مکمل کی اور حکومتی کسی اور کی ہے، ہزارہ موٹروے بن رہی ہے اور حکومت کرکٹ والوں کی ہے ملک بدل رہا ہے اور لوگوں کو ووٹ کی طاقت کا اندازہ ہورہا ہے، اب پہلے کراچی کی حالت دیکھیں اور سندھ کی حالت دیکھیں اور پھر ان کو ووٹ دیں جو سندھ اور کراچی کو ترقی یافتہ بناسکیں، اگر آپ نے پھر ان کو ووٹ دیا جنہوں نے کراچی کو اس حال تک پہنچایا تو قصور پھر آپ کا ہو گا، اپنا مینڈیٹ سوچ سمجھ کر دینا تا کہ تبدیلی نظر آئے آپ کو،اگر ہمیں حکومت ملی تو ہم آپ سب کوکام کر کے دکھائیں گے ۔