لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار سے ہٹ کر کرنے سے روک دیا

مشترکہ مفادات کونسل کو چھ ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت

جمعرات 1 فروری 2018 16:33

لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار ..
لاہور ۔ یکم فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کے خلاف دائر درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے نئے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار سے ہٹ کر کرنے سے روکتے ہوئے مشترکہ مفادات کونسل کو چھ ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے تحریری فیصلہ جاری کیا جو 14 صفحات پر مشتمل ہے۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں نئے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیاں طریقہ کار سے ہٹ کر کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے مشترکہ مفادات کونسل کو چھ ماہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور واپڈا کو قومی اور عوامی مفاد میں عدالتی حکم پر من و عن عمل کرنے اورعدالت کی جانب سے جاری کر دہ راہنمائی پر عمل در آمد کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں کے وکیل سید مجیب الحسن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وفاقی حکومت نے چیئرمین واپڈا، ممبر فنانس و ممبر واٹرکو قوانین اور میرٹ کے برعکس تعینات کیا، 1958 سے چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تعیناتیوں کا کوئی طریقہ کار ہی موجود نہیں لہذا میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔