کراچی میں گند اور کچرے کے ڈھیر ہیں،آوے کا آوا بگڑا ہواہے،نوازشریف

عوام الیکشن میں کراچی اورسندھ میں ترقی کاجائزہ لیکرووٹ دیں،خیبرپختونخوا میں 2سودرخت بھی نظرنہیں آ تے، ایک ٹکے کی بجلی نہیں بنائی،ہماری بیٹی عاصمہ کی کسی نےخبرلی نہ ہی قاتل پکڑے گئے، نوازشریف کوتاحیات الیکشن سےدوررکھنے کی ترغیب سوچی جارہی ہے،ساڑھے چارسالوں کی کارکردگی بتاؤ؟ کراچی میں پارٹی کارکنان سےخطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 1 فروری 2018 15:14

کراچی میں گند اور کچرے کے ڈھیر ہیں،آوے کا آوا بگڑا ہواہے،نوازشریف
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم فروری 2018ء) : مسلم لیگ ن کے صدراور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ کراچی میں گنداور کچرے کے ڈھیر ،آوے کاآوا بگڑا ہواہے،عوام الیکشن 2018ء میں کراچی اور سندھ میں ترقی کاجائزہ لیکرووٹ دیں،نئے پاکستان خیبرپختونخوا میں 2سودرخت بھی نظرنہیںآ تے، ایک ٹکے کی بجلی نہیں بنائی،ہماری بیٹی عاصمہ کی کسی نے خبرنہیں لی،نہ ہی قاتل پکڑے گئے، نوازشریف کو تاحیات الیکشن سے دوررکھنے کی ترغیب سوچی جارہی ہے،ساڑھے چارسالوں کی کارکردگی بتاؤ؟ ہم نے دہشتگردی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیا، سی پیک لیکرآئے۔

انہوں نے آج کراچی میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لوگ ہماری گفتگو کربڑے غور سے سنتے ہیں پھر اثربھی قبول کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کوآئین و قانون کے مطابق چلناچاہیے۔میں چاہتاہوں کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔پاکستان میں بے روزگارنوجوانوں کوروزگارملناچاہیے۔ہم اس طرف بڑھ رہے تھے۔مثالیترقی ہورہی تھی۔کراچی میں آج دیکھیں ۔

2017ء اور 2013ء کے کراچی میں فرق دیکھیں۔کہاں ہے آج وہ دہشتگردی اوربھتہ خوری،لاء اینڈآرڈرکے مسائل کہاں ہیں؟ اغواء برائے تاوان، ہڑتالیں روزہوتی تھیں۔لوگ پریشان تھے۔بچے سکول جاتے تھے تومائیں پریشان رہتی تھیں۔ہم نے بدامنی کوختم کردیا۔انہوں نے کہاکہ مجھے یاد ہے کہ ستمبر2013ء میں گورنرہاؤس کراچی میں اسٹیک ہولڈرزکومیں دعوت دی۔جس میں سیاسی جماعتیں،شہری ،تاجرسب کے ساتھ مل کرکراچی میں امن بحالی کافیصلہ کیا۔

کہ کراچی میں آپریشن کریں گے۔انہوں نے کہاکہ آج لیاری میں ہی امن نہیں ہے پورے کراچی میں امن ہے۔آج کراچی کی روشنیاں دوبارہ لوٹ آئی ہیں۔جوکہاوہ کرکے دکھا دیاہے۔اب مجھے کراچی میں آکربہت تکلیف ہوتی ہے۔اس لیے کہ جو کراچی 2018ء میں ہوناچاہیے تھا۔پھلتاپھولتاکراچی ہوناچاہیے تھا۔آج گنداور کچرے کے ڈھیر ہیں۔صاف پانی نہیں ہے۔ایسا لگتا ہے کہ آوے آواہ بگڑا ہواہے۔

مجھے کراچی باقی شہروں کی طرح ہی عزیز ہے۔نوازشریف نے کہا کہ کراچی والوں کودعوت ہے کہ لاہورکاجاکردیکھیں۔کراچی کولاہور سے آگے ہوناچاہیے تھا۔لیکن لاہوربازی لے گیاہے۔سندھ پاکستان کابہترین صوبہ ہوناچاہیے تھا۔بے روزگاری اورغربت انتہاپرہے۔نوازشریف نے کہاکہ اگراللہ نے موقع دیاتووعدہ ہے کہ کراچی ایسا شہربنے گاکہ کراچی کودنیادیکھے گی۔

آپ کومعلوم ہے کہ جووعدہ کرتے ہیں وہ پوراکرتے ہیں۔جب 2013ء میں حکومت سنبھالی توملک میں لوڈشیڈنگ، دہشتگردی ،اور پاکستان نیچے گر رہاتھا۔لیکن آج بجلی بھی ہے۔زراعت اور انڈسٹری بھی چل رہی ہے۔سی پیک شروع ہوگیاہے۔کراچی میں بھی پورٹ قاسم میں کوئلے پرچلنے والا پلانٹ چل رہاہے۔جس سے بجلی کی کمی پوری ہوئی۔ہم نے دوسالوں میں پلانٹ کوچلایا۔

انہوں نے کہاکہ پورے ملک کی تصویرآپ کے سامنے ہے کہ 2018ء میں پاکستان کیساہے اور 2013ء میں پاکستان کا کیاحال ہے۔اگرہم نے ترقی کی ہے توپھرہم اس کے اہل ہیں۔نوازشریف نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں پشاور میں جارہاہوں۔ابھی تومیں ٹی وی اور اخبارات میں کے پی کی حالت سن رہاہوں۔نئے پاکستان والوں کے کے پی میں بجلی ہم بنارہے ہیں۔سڑکیں ہم بنارہے ہیں۔

وہ کہتے تھے کہ بجلی بناکرپورے ملک کودیں گے۔لیکن ایک ٹکے کی بجلی نہیں بنائی۔پہلے میٹروبس کوجنگلا بس کہتے تھے آ خود بنارہے ہیں۔پھرکہتے تھے کہ دوارب درخت لگائیں گے مجھے 2سودرخت نظرنہیں آرہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بیٹی عاصمہ کی کسی نے خبرنہیں لی،نہ ہی قاتل پکڑے گئے ہیں۔ساڑھے چارسالوں میں کیاکارکردگی ہے بتاؤ؟ ہم کہتے ہیں کہ دہشتگردی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیا،پاکستان میں سی پیک ہم لیکرآئے۔

ترقی کاایک نیادور شروع ہوا۔انہوں نے کہاکہ میں ابھی اپنی مدت بھی پوری نہیں کرسکا۔ایسا فیصلہ آگیاجس نے مجھے وزارت عظمیٰ سے نکال دیا۔جس پروہاں عوام نے وزیراعظم نوازشریف اور فیصلہ نامنظورنامنظور کے نعرے لگائے۔مجھے کیوں نکالا گیا؟ ایک فرضی یاخیالی تنخواہ اپنے بیٹے سے حاصل نہیں کی۔کیااس بات پربھی وزیراعظم نکلتے ہیں؟ اب نوازشریف کو2018ء اور 2023ء یا ساری عمرکیلئے الیکشن سے دوررکھاجائے۔

ایک اقامے پرنکالا۔پہلے نکالنے کی وجہ سمجھ میں آنی چاہیے۔پھر کہتے ہیں کہ عمربھرکیلئے نااہل قراردے دیاجائے۔یہ فیصلہ قوم نہیں مانے گی۔میری بھی سیاسی سمجھ بوجھ ہے۔آدھی سے زیادہ زندگی سیاست میں اور عوام کی خدمت میں گزاری ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی سے اسلام آبادتک 6روویہ موٹروے تیارہورہی ہے۔سکھرسے ملتان،ملتان سے لاہورتک موٹروے زیرتعمیرہے۔

ملتان تک بہت جلد مکمل ہوجائیگی۔حیدرآباداور لیاری ایکسپریس مکمل کی۔کے پی میں حکومت کرکٹ کھیلنے والے کی ہے لیکن ہزارہ موٹروے نوازشریف بنارہاہے۔وقت بدل رہاہے۔عوام کے مینڈیٹ کاشدت سے انتظارہے۔2018ء میں ووٹ دینے سے پہلے کراچی اور سندھ میں چپہ چپہ کاجائزہ لیں ،اگرتبدیلی نظرآتی ہے توان کوووٹ دیں لیکن اگرنہیں پھرآپ خود ذمہ دارہوں گے۔ہم توآزمائے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں عوام کے مینڈیٹ اور ووٹ کے تقدس کی بات کررہاہوں تویہ مینڈیٹ سوچ سمجھ کردینا۔