پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے علاقائی یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کے فروع کے لئے فعال کردار ادا کرتا رہے گا،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حلیل ابراہیم ایکا سے گفتگو

بدھ 31 جنوری 2018 23:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے علاقائی یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کے فروع کے لئے فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حلیل ابراہیم ایکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل اوران کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعاون کے فروغ کے لئے مکمل تعاون فراہم کررہا ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے علاقائی یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کے فروع کے لئے فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان تجارت ،علاقائی رابطوں سیاحت اور عوامی سطح کے روابط کے فروغ کے وسیع ترمواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی تعاون تنظیم ان اہداف کے حصول اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے بھرپور خیرمقدم پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا سیکرٹریٹ ریل اور سڑک کے ذریعے رابطوں ، سیاحت کے فروغ اور باہمی مفاد کے دیگر شعبوں میں علاقائی رابطوں میں اضافے اور تجارت کے فروغ کیلئے حکمت عملی تشکیل دینے پر کام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کیلئے موثر انداز میں کام کررہا ہے تاکہ انہیں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنایا جاسکے۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے اہداف کے حصول میں پاکستان کے موثر کردار کا اعتراف کرتے ہوئے تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کیلئے تنظیم کو فعال بنانے کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں منعقد ہونے والی اقتصادی تعاون تنظیم کی تیسری دو روزہ اٹارنیز/پراسیکیوٹر جنرل کانفرنس سے ٹریفکنگ ، انسانی سمگلنگ ، سائبرکرائم اور دیگر سنگین جرائم سمیت گھنائونے جرائم روکنے کیلئے ممبر ممالک کے درمیان تعاون کیلئے موثر لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔