شہاب الدین مارکیٹ صدر کی دکانوں کا قبضہ 25 فروری کوالاٹیز کے حوالے کردیا جائے گا، میئر کراچی وسیم اختر

جس کے بعد وہ ازسرنو تعمیر کی گئی مارکیٹ میں اپنا کام شروع کرسکتے ہیں، پروجیکٹ کے دوسرے فیز پر بھی تیزی سے کام کریں گے پروجیکٹ کے دوسرے فیز پر بھی تیزی سے کام کریں گے، شہاب الدین مارکیٹ کو لے آئوٹ پلان کے عین مطابق تعمیر کیا جائے گا، منعقدہ اجلاس سے خطاب

بدھ 31 جنوری 2018 22:45

شہاب الدین مارکیٹ صدر کی دکانوں کا قبضہ 25 فروری کوالاٹیز کے حوالے کردیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2018ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہاب الدین مارکیٹ صدر کی دکانوں کا قبضہ 25 فروری کوالاٹیز کے حوالے کردیا جائے گا جس کے بعد وہ ازسرنو تعمیر کی گئی مارکیٹ میں اپنا کام شروع کرسکتے ہیں، پروجیکٹ کے دوسرے فیز پر بھی تیزی سے کام کریں گے، شہاب الدین مارکیٹ کو لے آئوٹ پلان کے عین مطابق تعمیر کیا جائے گا، پروجیکٹ کو سابقہ ایڈمنسٹریٹرز نے ٹھیک طرح نہیں سنبھالا، جس کی وجہ سے ڈیڑھ سال میں ہونے والے کام کی تکمیل میں تقریباً 10 سال لگ گئے اور دکانداروں کے نقصان کے ساتھ کے ایم سی اور حکومت کو بھی ریونیو کی مد میں نقصان کا سامنا کرنا پڑا، یہ بات انہوں نے شہاب الدین مارکیٹ پارکنگ پلازہ صدر کے متعلق منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر چیئرمین لینڈ کمیٹی ارشد حسن، چیئرمین اسٹیٹ کمیٹی ناصر خان تیموری، سینئر ڈائریکٹر اسٹیٹ سید تسنیم احمد، ڈائریکٹر فنانس محمود بیگ، ایڈیشنل ڈائریکٹر فنانس وصی عثمانی، ڈائریکٹر ٹریفک انجینئرنگ ایس ایم طحہٰ اور دیگر افسران کے علاوہ شہاب الدین مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد اسلم اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ شہاب الدین مارکیٹ پارکنگ پلازہ ایک اہم ترین منصوبہ ہے ،5 منزلہ پروجیکٹ کے پہلے فیز میں جس کی لاگت 92 کروڑ روپے ہے، اپر گرائونڈ، میز نائن اور فرسٹ فلور کی 445 میں سے 267 دکانوں کی بکنگ ہوچکی ہے جس سے اندازاً ایک ارب روپے ریونیو وصول ہوگا، ماضی میں یہاں سے شفٹ کئے گئے دکانداروں کو ایک طویل عرصہ انتظار کے بعد اب ان کا حق مل رہا ہے اور جلد ہی وہ یہاں اپنا کاروبار شروع کرسکیں گے جبکہ پہلے فیز کی بقیہ دکانوں کی بکنگ سے مزید 57 کروڑ روپے ریونیو وصول ہونے کی توقع ہے، انہوں نے کہا کہ شہاب الدین مارکیٹ میںدکانداروں اور خریداروں کے لئے مکمل سیکورٹی کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ مارکیٹ کے اطراف موجود تجاوزات ہٹائی جارہی ہیںجس سے دکانداروں کو درپیش مشکلات دور ہوجائیں گی، انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے کنٹریکٹر کو بھی نصف رقم ادا کی جا رہی ہے تاکہ تعمیراتی کام میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ شہاب الدین مارکیٹ سے ہونے والی تمام تر ریکوریز اس مقصد کے تحت کھلوائے گئے الگ اکائونٹ میں جمع ہونی چاہئیں اور فنانس ڈپارٹمنٹ اس سلسلے میں رہنمائی فراہم کرے، انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کے قانونی پہلوئوں کا بھی مکمل جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ اس حوالے سے دکانداروں اور الاٹیز کے تحفظات دور کئے جاسکیں، اس سلسلے میں محکمہ قانون کو ہدایت کردی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ جن دکانداروں کو چالان جاری کئے جاچکے ہیں ان سے جلد از جلد ادائیگی یقینی بنائی جائے تاکہ دکانوں کی حوالگی سے قبل تمام معاملات مکمل کرلئے جائیں، انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 176 دکانداروں کی مارکیٹ میں شفٹنگ سے دیگر الاٹیز کا اعتماد بھی بحال ہوگا اور وہ بھی جلد ہی اپنا کاروبار مارکیٹ میں منتقل کرسکیں گے، میئر کراچی نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو 2008 ء میں شروع کیا گیا تھا اور یہاں سے دوسری جگہ منتقل کئے گئے دکانداروں کو معاہدے کے تحت ڈیڑھ سال بعد واپس اسی مارکیٹ میں منتقل ہونا تھا تاہم اب 2018ء میں یہ کام ہو رہا ہے اور امید ہے کہ اس پروجیکٹ کے بقیہ تمام کام تیزی کے ساتھ مکمل ہوں گے جس سے نہ صرف صدر کے گنجان علاقے میں گاڑیوں کی پارکنگ کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوگا بلکہ شہریوں کو خریداری کے لئے ایک وسیع و عریض اور بہتر مارکیٹ بھی دستیاب ہوگی، انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے محکمہ اسٹیٹ، ٹریفک انجینئرنگ ، پبلک ہائوسنگ اور فنانس ڈپارٹمنٹ باہمی رابطے کو یقینی بنائیں اور جو بھی رکاوٹیں آرہی ہیں انہیں فوری دور کیا جائے، انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ پہلے ہی کافی تاخیر کا شکار ہوچکا ہے اور اب ہم مزیدتاخیر کے متحمل نہیں ہوسکے، اجلاس کے دوران شہاب الدین مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور دیگر عہدیداروں نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس پر میئر کراچی وسیم اختر نے انہیں یقین دلایا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اس اہم ترین پروجیکٹ کو فوری پایہ تکمیل تک پہنچائے گی اور دکانداروں کو ان کی دکانوں کا قبضہ اور دیگر کارروائی جلد سے جلد مکمل کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :