صوبائی حکومت ایس ایس پی رائو انوار کو گرفتار کرکے نقیب اللہ محسود کے قتل کے مقدمے کی مزید تحقیقات کرنے کی خواہاں ہے، وزیراعلیٰ سندھ

انہیں اس بات پر تعجب ہے کہ لوگ معطل ایس ایس پی رائو انوار کی گرفتاری کے حوالے سے صوبائی حکومت کی سنجیدگی اور اخلاص پر شک کر رہے ہیں صوبائی حکومت تمام ایجنسیوں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ سابق ایس ایس پی ملیر کی گرفتاری کے لیے قریبی رابطے میں ہیں اور انہیں جلد گرفتار کرلیاجائے گا موسیقار ،فنکار اور اداکار دیگر پروفیشن کے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہوتے ہیں، ناپا میں خطاب

بدھ 31 جنوری 2018 22:40

صوبائی حکومت ایس ایس پی رائو انوار کو گرفتار کرکے نقیب اللہ محسود کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2018ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ایس ایس پی رائو انوار کو گرفتار کرکے نقیب اللہ محسود کے قتل کے مقدمے کی مزید تحقیقات کرنے کی خواہاں ہے۔ انہوں نے یہ بات ہندو جیم خانہ میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہیں جہاں انھوں نے ناپا کنونشن 17-2015 میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر تعجب ہے کہ لوگ معطل ایس ایس پی رائو انوار کی گرفتاری کے حوالے سے صوبائی حکومت کی سنجیدگی اور اخلاص پر شک کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نقیب اللہ محسود کے قتل کا نوٹس لیاتھا اور ان کی ہدایات پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ صوبائی حکومت تمام ایجنسیوں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ سابق ایس ایس پی ملیر کی گرفتاری کے لیے قریبی رابطے میں ہیں اور انہیں جلد گرفتار کرلیاجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ شہر میں جرگوں کا انعقاد اور اس میں لوگوں کی شرکت کوئی اچھا عمل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کو چاہیے کہ وہ اس کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے۔مراد علی شاہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ وہ پی ایس ایل کے فائنل میچ کو فول پروف سیکوریٹی فراہم کریں گے اور وہ ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ناپا کی ملک کے ایک سافٹ امیج کے فروغ کے حوالے سے کارکردگی قابلِ ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ فن اور موسیقی کا فروغ اور اس کی کلاسیں معاشرے کی ایک خدمت ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ لوگوں کا انجینئر اور ڈاکٹر بننے کا خواب ہوتا ہے۔انہوں نے خوشگوار موڈ میں کہا کہ میں اپنے اسکول میں میوزک کی کلاسوں میں اچھا نہیں تھااسی لیے میں خشک ہوں اور انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ میں اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ناپا سے کچھ کورس کروں گا تاکہ ایک خوشگوار اور اچھی زندگی گزار سکوں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے بھتیجے اور بھتیجیاں موسیقی میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ اس سبجیکٹ میں اچھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب یہ ٹرینڈ بچوں میں فروغ پا رہاہے اور ان کے والدین بھی اسے بخوشی قبول کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسیقار ،فنکار اور اداکار دیگر پروفیشن کے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہوتے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی شہر دو دہائیوں سے بد امنی کا شکار تھا۔

میوزیکل شوز ،ادبی فیسٹیول ، تھیٹر ، کھیل اور دیگر سرگرمیاں کراچی سے دور تھیں اور اب یہ بھرپور طریقے سے واپس آرہے ہیں۔انہوں ن ے کہا کہ میں ضیا محی الدین اور ان کی ٹیم کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ناپا قائم کی اور پرفارمنگ آرٹ کو مزید مستحکم کیا۔انہوں نے پرفارمنگ آرٹ کی اکیڈمی کو چلانے اور نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف کرنے پر ضیا محی الدین کو مبارکباد دی۔

انہوں نے ضیا محی الدین کو یقین دلایا کہ میری حکومت ہمیشہ آپ کے ساتھ ہے اور آپ کو جو بھی تعاون درکار ہوگا کریں گے۔مراد علی شاہ نے مختلف کورسز کے 74گریجویٹ بشمول میوزک، ایکٹنگ و دیگر کو ڈگریاں بھی دیں۔وزیر اعلی سندھ نے سینئر صحافی وسعت اللہ خان کو ناپا سے کورس کوالیفائی کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے خوشگوار موڈ میں کہا کہ آج وسعت اللہ خان نے اپنی تعلیم مکمل کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :