7 ویں لائیو اسٹاک، ڈیری فشریز اور ایگریکلچر نمائش کا انعقاد لاڑکانہ میں ہوگا

صوبائی وزراء محمد علی ملکانی اور سہیل انور سیال کی صحافیوں کو بریفنگ

بدھ 31 جنوری 2018 22:38

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2018ء) 7 ویں لائیو اسٹاک، ڈیری فشریز اور ایگریکلچر نمائش(LDFA 2018) کا انعقاد لاڑکانہ میں10 اور 11 فروری کو ہوگا۔ زرعی صنعت، ٹیکنالوجی، جامعات اور زرعی شعبے کے میلاپ اور ان کی ترقی و چیلنجز کے حل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جبکہ شعبے سے وابستہ ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں اور ادارے نمائش میں حصہ لیں گے۔

یہ بات صوبائی وزیر لائیو اسٹاک، ڈیری فشریز محمد علی ملکانی نے صوبائی وزیر زراعت سہیل انور سیال و دیگر کے ہمراہ صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ اس موقع پر ان کے ساتھ چیئرپرسن سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ (ایس بی آئی) اور سندھ انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ فنڈ ناہید میمن، چیف ایگزیکٹو آفیسر، ایس ای ڈیف ایف، محبوب الحق،ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ، کاشف علی ٹیپو، ڈائریکٹر ایڈمن، ابرار شیخ، سیکریٹریز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر ملکانی نے پریس بریفنگ میں مزید کہا کہ ملک میں فوڈ سیکورٹی کو محفوظ بنانے اور زراعت میں خودکفالت کے لیے سندھ اہم کردار ادا کرسکتا ہے،ہم اس شعبے کی ترقی کے لیے مسلسل کوشاں ہیںسندھ کی معیشت کا انحصار بھی بلاواسطہ اور بالواسطہ زراعت سے وابستہ ہے، ہماری 40 فیصد آبادی کا روزگار اس سے جڑا ہوا ہے۔ملکی معیشت، جی ڈی پی میں اس کا حصہ تقریباً 20 فیصد ہے،27 فیصد بھینسیں، 26 فیصد دیگر مویشی، 25 فیصد بھیڑیں، 30 فیصد اونٹ اور 40 فیصد پولٹری سندھ میں ہے۔

صوبائی وزیر زراعت سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ کی بڑی فصلوں میں گندم، گنا، چاول، کپاس شامل ہیں، ملکی پیداوار کا 40 فیصدچاول، 26 فیصد گنا، 15 فیصد گندم، 25 فیصدکپاس سندھ سے حاصل ہوتا ہے، پھلوں کی اہم اقسام بھی سندھ میں پیدا ہوتی ہیں ان میں ملکی پیداوار کی سرخ مرچوں میں 90 فیصد سندھ میں پیدا ہوتی ہیں اسی طرح 85 فیصد کیلا، 45 فیصد کھجور، 35 فیصد ٹماٹر، 15 فیصد امرود، 25 فیصد آم سندھ مہیا کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، دالیں، مصالحہ جات،خوردنی تیل کے بیج، سبزیاں اور دیگر موسمی پھل بڑی مقدار میں سندھ میں کاشت کئے جاتے ہیں۔چیئرپرسن ایس بی آئی اور سندھ انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ فنڈ ناہید میمن نے کہا کہ گزشتہ چھ زرعی ایل ڈی ایف اے نمائشوں سے 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری سندھ میں زرعی شعبے میں آئی ہے جس سے صنعتی اور زرعی شعبے کی ترقی میں اضافہ ہوا ہے۔

سندھ میں لائیو اسٹاک، ڈیری، فشریز شعبوں میں بڑے مواقع موجود ہیں، پاکستان کا شمار دنیا میں 5 واں سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والے ملک کی حیثیت سے کیا جاتا ہے لیکن 40 ارب لیٹر میں سے انتہائی کم مقدار کو پراسس کیا جاتا ہے۔ صوبہ میں دودھ، حلال گوشت اور حلال گوشت کی برآمدات کی طلب پوری کرنے کے لیے بڑے مواقع موجود ہیں۔چیف ایگزیکٹو آفیسر، ایس ای ڈیف ایف، محبوب الحق نے کہا کہ حکومت مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے اور حکومت سندھ ڈیری صنعت کے فروغ کے لیے کام کررہی ہے اور اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایل ڈی ایف اے نمائش کا مقصد ایسے شعبہ جات کی نشاندہی کرنا ہے جہاں سرمایہ کاروں کو راغب کیا جاسکے تاکہ زرعی سیکٹر کو فروغ ملے۔ اسی طرح غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو بھی سندھ میں موجود مواقع کے بارے میں آگہی فراہم کرنا ہے۔ اس طرح ملک میں نئی ٹیکنالوجی اور جدید ویلیو چین کی تشکیل بھی ممکن ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ نمائش حکومت سندھ اور سرمایہ کاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے اور یہ میلاپ لائیواسٹاک ڈیری فشریز اور ایگریکلچر اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کا باعث بنتا ہے۔

اسی طرح ان شعبوں میں حائل مشکلات ، تجاویز، آئیڈیاز تلاش کرنے اور مسائل کے حل میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش سے عالمی مارکیٹوں کو بھی تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔