جیسے فوج آزاد ہے ویسے ہی خیبر پختونخو ا پولیس آزادانہ کام کررہی ہے،ہماری پولیس بہترین کام کر رہی ہے،خیبرپختونخوا میں فائیو سٹار پولیس اسٹیشن دکھا سکتا ہوں، ایک یا دو ایسے کیسز آ جاتے ہیں جنہیں بہت اچھالا جاتا ہے ،

ایک دو جگہ پر چھوٹی موٹی چیز ہو جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ادارہ فیل ہو چکا ہے،حادثے ہوتے رہتے ہیں، کوئی ایڈوانس میں حادثے کو روک نہیں سکتا لیکن فالو اپ پر انگلیاں اٹھا سکتے ہیں،میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ پولیس کو آزاد کرو، کریمنل ریفارمز کرو، چیف جسٹس کی قدر کرتا ہوں انہوں نے بڑی سخت بات کی ہے، دیگر صوبے بھی پولیس کو آزاد ، کریمنل ریفارمز کریں ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا فوا د چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 31 جنوری 2018 22:28

جیسے فوج آزاد ہے ویسے ہی خیبر پختونخو ا پولیس آزادانہ کام کررہی ہے،ہماری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جنوری2018ء) وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے جیسے فوج آزاد ہے ویسے ہی خیبر پختونخو ا پولیس آزادانہ کام کررہی ہے،ہماری پولیس بہترین کام کر رہی ہے،خیبرپختونخوا میں فائیو سٹار پولیس اسٹیشن دکھا سکتا ہوں، ایک یا دو ایسے کیسز آ جاتے ہیں جنہیں بہت اچھالا جاتا ہے ،ایک دو جگہ پر چھوٹی موٹی چیز ہو جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ادارہ فیل ہو چکا ہے،حادثے ہوتے رہتے ہیں کوئی ایڈوانس میں حادثے کو روک نہیں سکتا لیکن فالو اپ پر انگلیاں اٹھا سکتے ہیں،میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ پولیس کو آزاد کرو، کریمنل ریفارمز کرو، چیف جسٹس سپریم کورٹ کی قدر کرتا ہوں انہوں نے بڑی سخت بات کی ہے،میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ پولیس کو آزاد کرو، کریمنل ریفارمز کرو۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ آج کل صوبوں کی پولیس کی کارکردگی پر گرما گرم بحث چل رہی ہے،میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ2013میں ہمارے صوبے میں دہشت گردی تھی، سرمایہ کار صوبے چھوڑ کر جا رہے تھے،ہماری افواج کی بہت قربانیاں ہیں اور ہماری پولیس کی بھی بہت قربانیاں ہیں، ہمارے پولیس کے ایک ہزار سے زائد نوجوان شہید ہوئے ۔

انہوں نے پہلے ہماری پولیس میں سیاسی مداخلت تھی، سارے ٹرانسفر چیف منسٹر کے کہنے پر ہوتے تھے،ہم نے پولیس ریفارمز کروائیں اور 2002کے ایکٹ میں ترمیم کی، فوج جیسے آزاد ہے ویسے ہی خیبرپختونخوا کی پولیس بھی آزاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم اور دہشت گردی میں کمی آئی ہے، سینکڑوں دہشت گرد پکڑے گئے ہیں، پولیس اپنا کام کر رہی ہے، اگر کوئی پولیس غلط کام کرتی ہے تو میں کمیٹی بنا سکتا ہوں جو ان کو چیک کرے،خیبرپختونخوا کی پولیس وہ نہیں جو پنجاب کی ہے، میں کہتا ہوں کہ دیگر صوبوں کی پولیس کو بھی آزاد کریں،ہم نے کبھی کسی کا دفاع نہیں کیا، اس وقت ہمارے ایک ایم پی اے جیل کے اندر ہیں کبھی نہیں کہا کہ اسے چھوڑ دیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ایک یا دو ایسے کیسز آ جاتے ہیں جنہیں بہت اچھالا جاتا ہے،کبھی کوئی چیف منسٹر اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا، ہماری پولیس بہترین کام کر رہی ہے، ہم نے انہیں سپورٹ بھی کیا ہے، خیبرپختونخوا میں فائیو سٹار پولیس اسٹیشن دکھا سکتا ہوں،ایک دو جگہ پر چھوٹی موٹی چیز ہو جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ادارہ فیل ہو چکا ہے، ہمارا صوبہ برے حالات سے گزرا ہے، اب پولیس میں بھرتیاں این ٹی ایس کے بغیر نہیں ہوتیں، کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سب سے پہلے ہم نے بنائے، پہلے ٹریفک وارڈن سسٹم نہیں تھا وہ ہم نے بنایا، 15یا 20 دنوں میں خیبرپختونخوا کی فرانزک لیبارٹری کام شروع کر دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی بھی ٹریننگ کر رہے ہیں،ایلیٹ فورس کی ٹریننگ بھی کی، حادثے ہوتے رہتے ہیں کوئی ایڈوانس میں حادثے کو روک نہیں سکتا لیکن فالو اپ پر انگلیاں اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک سال کے اندر اندر سول کورٹ کے فیصلے ہوں گے، میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ پولیس کو آزاد کرو، کریمینل ریفارمز کرو، میں پولیس کو ڈیفنڈ نہیں کرتا، ہم نے تعلیم میں سیاسی مداخلت ختم کی جس کے بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی الیون کور کنٹرول نہیں کررہا صرف انٹیلی جنس شیئر ہوتی ہے جیسے پنجاب والے ڈرتے ہیں کہ رینجر نہ آ جائے ہم تو اوپن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس کی قدر کرتا ہوں انہوں نے بڑی سخت بات کی ہے۔