ایف پی سی سی آئی اور یونائٹڈ بزنس گروپ کا مشترکہ وفد( کل ) وزیراعظم سے ملاقات کرے گا

بدھ 31 جنوری 2018 22:23

ایف پی سی سی آئی اور یونائٹڈ بزنس گروپ کا مشترکہ وفد( کل ) وزیراعظم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جنوری2018ء) فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور یونائٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کا ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ وفد کل (یکم فروری کو) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کرے گا۔ چیئرمین یونائٹڈ بزنس گروپ اور نائب صدر سارک چیمبر افتخار علی ملک نے بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 17 رکنی وفد جن میں نو منتخب صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور، ایس وی پی سید مظہر علی ناصر، سابق صدور ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل، ملک زبیر، چیئرمین فیڈریشن کوآرڈینیشن اور ڈپلومیٹک کمیٹی ملک سہیل حسین، ممتاز شیخ، طارق حلیم،عامر عطا ء باجوہ اور وہ خود شامل ہیں اور اس ملاقات کے دوران ملک بھر کی کاروباری برادری کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یو بی جی وزیر اعظم کا شکر گزار ہے کہ وہ تاجروں اور کاروباری برادری کے منتخب نمائندوں کو اہم اقتصادی اور تجارتی پالیسیوں پر اعتماد میں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم زمینی حقائق پر مبنی ٹھوس تجاویز اور مالیاتی سرگرمیوں کی رفتار کو تیز کرنے، برآمدات کے فروغ اور ریفنڈز کی فوری ادائیگی کے علاوہ کاروباری برادری کو درپیش مشکلات کو فوری دور کرنے کے لئے وزیراعظم کو قابل اعتماد تجاویز پیش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے یہ درخواست بھی کی جائے گی کہ اربوں روپے ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے کاروباری برادری بہت زیادہ دبائو میں ہے اور وہ دیگر ممالک کا بین الاقوامی مارکیٹ کو مقابلہ نہیں کرسکتے اس لئے برآمد کنندگان کیلئے مراعاتی پیکج پیش کیا جائے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم ایف پی سی سی آئی کے نمائندوں اور وفاقی وزراء پر مشتمل اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دیں جو اقتصادی ترقی میں اضافہ اور برآمدات میں اضافہ کیلئے قابل عمل پیکیج تیار کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ایکسپورٹرز کی حوصلہ افزائی کرے تو پاکستان میں بین الاقوامی مارکیٹوں میں مقابلے کا بھرپور پوٹینشل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تین ماہ کی محنت اور ریسرچ کے بعد ہر شعبہ میں ترقی کیلئے ایک ورکنگ پیپر تیار کیا ہے جو وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا اور ہمیں یقین ہے کہ اگر اس کی منظوری دی جائے تو یہ پاکستان میں اقتصادی انقلاب کی بنیاد بن سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :