دہشت گردی کا سب سے بڑا ہدف پشتون قوم ہے ،اصغرخان اچکزئی

کوئٹہ ، پشاور ، کراچی ، پشاور اور کابل میں دہشت گردی کی شکلیں مختلف ہیں مگر نشانہ بحیثیت قوم پشتون ہیں ، نقیب محسود کی شہادت ہو یا پھردیگر بیگناہ پشتونو ں کا قتل تمام واقعات کی راہ روکنا ضروری ہے،صدر اے این پی بلوچستان

بدھ 31 جنوری 2018 20:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا سب سے بڑا ہدف پشتون قوم ہے ، کوئٹہ ، پشاور ، کراچی ، پشاور اور کابل میں دہشت گردی کی شکلیں مختلف ہیں مگر نشانہ بحیثیت قوم پشتون ہیں ، نقیب محسود کی شہادت ہو یا پھردیگر بے گناہ پشتونو ں کا قتل ان تمام واقعات کی راہ روکنے کے لئے ضروری ہے کہ پشتون اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور اپنی قومی اور حقیقی قیادت کو اچھی طرح سے پہچان لیں ، ہرنائی جلسہ عام کے صوبے کی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور پشتونوں کی فکری بیداری کے لئے یہ جلسہ اہم سنگ میل ثابت ہوگا ، ان خیالات کااظہار انہوںنے عوامی نیشنل پارٹی ضلع لورالائی کے صدر بسم اللہ لونی اور ضلع قلعہ سیف اللہ کے صدر ہدایت اللہ کاکڑ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری جمال الدین رشتیا و دیگر بھی موجود تھے۔ اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ پشتونوں کے روشن مستقبل اور بہتر زندگی کے لئے فخر افغان باچاخان اور رہبرتحریک خان عبدالولی خان نے جو کردار ادا کیا وہ ناقابل فراموش ہے انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کرنے اور نئی نسل کو ان کی جدوجہد سے روشناس کرانے کے لئے ہم پر بہت بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں آج اگر فخر افغان باچاخان زندہ ہوتے تو وہ خود دیکھتے کہ پشتونوں نے ان کا دیا گیا سبق بھلادیا ہے اور اس کا نتیجہ ان کی اپنی تباہی اور بربادی کی صورت میں نکلا ہے۔

انہوں نے نقیب محسودقتل کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہید نقیب محسود کا قتل بھی پشتونوں کے خلاف جاری سازشوں کی کڑی ہے ہمیں یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی کہ اتنے اداروں کو اتنے وسائل کے باوجود ایک پولیس افسر نہیں مل رہا اسے زمین کھاگئی یا آسمان نگل گیا دہشت گردی کے کا سب سے بڑا ہدف پشتون ہیں جس بھی جگہ دہشت گردی ہوتی ہے اس کا سب سے زیادہ نقصان پشتونوں کو پہنچا ہے پشتون وطن میں ایسا کوئی گھر نہیں بچا جس نے اپنے بے گناہ پیارے رشتہ داروں کے جنازے نہ اٹھائے ہوں یہ سب کچھ صرف اس لئے ہورہا ہے کہ پشتونوںنے اپنے آپ کو نہیں پہچانا اور اپنی قومی قیادت کو نہیں پہچانا ایک طرف حکمران ان کا استحصال کررہے ہیں ان پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے ایسا کوئی دن نہیں گزرتا جس میں پشتون کا خون نہ بہتا ہو اور دوسری طرف پشتونوں کی حالت یہ ہے کہ وہ اپنی قومی قیادت کو نہیں پہچان پائے اور ان لوگوں کی باتوں میںآ جاتے ہیںجن کی حیثیت ایک سیاسی مداری سے بڑھ کر نہیںیہ لوگ اپنی چرب زبانی کا استعمال کرتے ہوئے پشتونوں کو قوم اور مذہب کے نا م پر دھوکہ دیتے ہیں مراعات حاصل کرتے ہیں اور برسراقتدار آکر پشتونوں کو بھول جاتے ہیں مگر اب وقت آگیا ہے کہ پشتون اپنی اصل اور حقیقی قیادت کو پہچاننے کے ساتھ ساتھ جعلی قیادت سے بھی پیچھا چھڑائیں انہوںنے کہ کہ عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام کل ہرنائی شہر میں منعقدہونے والا جلسہ عام صوبے کی تاریخ کے بڑے سیاسی اجتماعات میں سے ایک ہوگا جلسہ عام سے ملی مشر اسفندیار ولی خان خصوصی خطاب کریں گے نہ صرف پارٹی کارکن بلکہ تمام پشتون عوام کو چاہئے کہ وہ دو فروری کو ہرنائی شہر میں ملی مشر کا خاطب سننے کے لئے آئیں اور اس بات کا عہدکریں کہ وہ آئندہ ایسے کسی شخص یا جماعت کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے جن کا مقصد پشتونوں کی خدمت نہیں بلکہ اوہ صرف پنے ذاتی اور گروہی مفادات کی تکمیل چاہتے ہیں۔

انہوں نے پارٹی کے دونوں اضلاع کے ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ پارٹی پیغام کو گھر گھر تک پہنچانے کے لئے مزید جدوجہد کریں۔