چیئرمین نیب نے کراچی سیف سٹی پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق میڈیا رپورٹ پر نیب کراچی سے رپورٹ طلب کر لی

بدھ 31 جنوری 2018 19:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت کراچی شہر میں کیمرے لگانے کے منصوبہ پر اعتراض اور نیب کی طرف سے سندھ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے خط کا جواب نہ دینے سے متعلق میڈیا رپورٹ پر نیب کراچی سے رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ کراچی شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت کیمرے لگانے کے منصوبہ کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی تاہم تمام قانونی تقاضے اور مذکورہ عمل مکمل شفاف، میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہونا چاہئے۔

نیب کراچی کی رپورٹ کے مطابق نیب کراچی کو سیف سٹی پراجیکٹ کراچی سے متعلق اختیارات کا ناجائز استعمال اور سیپرا قوانین کی شکایت موصول ہوئی جس کی جانچ پڑتال کی گئی اور شکایت کے مندرجات کو درست پایا گیا جس پر سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (سیپرا) کو بذریعہ خط 9 دسمبر 2016ء کو آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی اور ایڈوائزری سروسز کیلئے دیا گیا ٹینڈر سیپرا قوانین کی خلاف ورزی ہے لہٰذا اسے منسوخ کرکے دوبارہ ٹینڈر سیپرا قوانین کی روشنی میں کیا جائے اور عملدرآمد کی رپورٹ سے نیب کو بھی آگاہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

نیب کراچی نے سیپرا کے منیجنگ ڈائریکٹر کو 9 دسمبر 2016ء کو خط لکھنے کے علاوہ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ سندھ کو بھی اس کی بروقت اطلاع دی۔ اس لئے نیب کسی بھی صورت میں مذکورہ پراجیکٹ کی تاخیر کا ذمہ دار نہیں۔

متعلقہ عنوان :