اگلے این ایف سی ایوارڈ میں اہم تبدیلیاں کی جائیں،آئی ایم ایف کی پاکستان کو ہدایت

بدھ 31 جنوری 2018 17:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2018ء) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اگلے نیشنل فنانس ایوارڈ(این ایف سی) میں اہم تبدیلیاں کرے اس کی وجہ سنجیدہ دباؤ ہے جو یہ وفاقی حکومت کی مالیات پر ڈال رہا ہے اور دیگر میکرواکنامک ناہمواریاں اور عدم توازن ہے جو اس کے نفاذ سے سامنے آرہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈز نے پاکستان سے کہا ہے کہ اگلے قومی فنانس کمیشن ایوارڈ میں سخت تبدیلیوں پر غور کیا جاسکتا ہے اور اس کی وجہ سے سنجیدہ دباؤ وفاقی حکومت کے مالیات پر بھی رہتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آئینی معاشی عدم اطمینان پر بھی جو اس کے عمل سے پیدا ہوتے ہیں،2009ء میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے ساتواں این ایف سی ایوارڈ متعارف کروایا،جس نے صوبوں کے فیڈرل پول میں فنڈز کا سب سے زیادہ تناسب تیار کیا،اس کے بعد سے مرکز نے قائم کردہ حدوں کے اندر مالی خسارہ رکھنے کیلئے جدوجہد کی ہے۔

(جاری ہے)

تجویز کی جامع سیٹ میں آئی ایم ایف نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹیکنوکریٹ مالیاتی کونسل کو سی سی ای کے تحت تشکیل دے یا قائم کرے،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مشترکہ نگرانی کے تحت ایک ہنگامی فنڈ کی تخلیق اور چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ مشترکہ دائرہ کاروں کے ٹیکس نیٹ علاقوں کو وسیع کرنے کیلئے ایک مشتعل قومی ٹیکس کمیشن بھی بنایا جائے۔یہ مشاورت پاکستان کی معیشت کے آرٹیکل 4 کے جائزہ کے تحت آئی ایم ایف کی حتمی رپورٹ کا حصہ ہے،اگلے ہفتے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے منظوری دی جائے گی۔آئی ایم ایف پچھلی ساتویں این ایف سی کی بھی اہمیت نئی ہے لیکن یہ پہلی بار نہیں کہ اس نے کورس کی تبدیلی کیلئے رسمی تجزیہ پیش کیا ہی۔