ملک میں 2 مختلف شدت کے زلزلے،2 سالہ بچی جاں بحق،18 زخمی

پہلا زلزلہ بلوچستان جبکہ دوسرا زلزلے کے جھٹکے ملک بھر سمیت کابل اور نئی دہلی میں محسوس کئے گئے ملک بھر میں خوف وہراس ،لوگ کلمہ کا طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے،فون پر رشتہ داروں سے خیریت دریافت کرتے رہے آواران اور لسبلیہ میں مکان کی چھت گرنے سے 2 سالہ بچی جاں بحق جبکہ14 زخمی ہوئے ،پشاور میں سکول کی دیوار گرنے سے 4 طالبات زخمی ہوگئیں زلزلے کے باعث سپریم کورٹ میں کیسز اور پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹیوں کے اجلاس ملتوی

بدھ 31 جنوری 2018 17:34

اسلام آباد،پشاور،لاہور،مظفرآباد،نئی دہلی،کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 جنوری2018ء) ملک بھر میں دو مختلف شدت کے زلزلوں نے تباہی مچادی،بلوچستان میں4.9اور ملک بھر میں 6.2 شدت کے زلزلوں کے جھٹکوں کے نتیجے میں عمارتیں گرنے سے دو سالہ بچی جاں بحق جبکہ18سے زائد افراد زخمی ہوگئے،لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا،کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور فون پر اپنے پیاروں کی خیریت دریافت کرتے رہے۔

بدھ کے روز ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات زاہد رفیع کے مطابق پہلا زلزلہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں صبح 10بجے کے قریب آیا جس کی شدت ریکٹراسکیل پر4.9ریکارڈ کی گئی،اس زلزلے کے جھٹکوں کے نتیجے میں لسبیلہ کے نواحی علاقے بیلہ میں ایک مکان کی چھت گرنے سے دو سالہ بچی جاں بحق اور5افراد زخمی ہوگئے،ڈی جی محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 23کلومیٹر تھی۔

(جاری ہے)

دوسرا زلزلہ پنجاب،خیبرپختونخوا اور شمالی علاقہ جات سمیت آزاد کشمیر میں6.2شدت کا آیا جس نے ملک بھر کو لرزا دیا،ڈی جی محکمہ موسمیات کے مطابق12بجکر07منٹ پر دوسرا بڑا زلزلہ ملک بھر میں6.2شدت کا ریکارڈ کیا گیا،جس کا دورانیہ مائیکرو سیکنڈ 2سی3 تھا اور اس کا مرکز کوہ ہندوکش اور زلزلہ کی گہرائی169کلومیٹر زیر زمین تھی۔اس دوسرے بڑے زلزلے میں پشاور کے علاقے لنڈی ارباب میں سکول کی دیوار گرنے سے طالبات میں بھگڈر مچ گئی جس سے چار طالبات زخمی ہوئیں۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع آواران میں کچے مکانات گرنے سی9افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد بلوچستان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی زلزلے کے جھٹکوں سے کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی کمیٹیوں کے اجلاس اور سپریم کورٹ میں کیسوں کی سماعت کچھ وقت کے لئے ملتوی کردی گئی۔

لاہور اور پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی زلزلے کے جھٹکوں سے لوگ عمارتوں سے باہر آگئے تاہم کوئی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔جن شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ان میں اسلام آباد، پشاور،بنوں، شمالی وزیرستان، ایبٹ آباد، بڈ گرام، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ڈسکہ ، سمبڑیال، جھنگ، ڈیرہ اسماعیل خان، مرید کے، راولپنڈی، مری، مانسہرہ، شانگلہ، سوات، مینگورہ، اٹک، چنیوٹ، میانوالی، منڈی بہاالدین، لالہ موسی، گلگت و گردونواح، پنڈ دادن خان، ہٹیاں بالا، نتھیاگلی سمیت دیگرشہرشامل ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقے ، بھارت کے شہردہلی، راجھستان، چندی گڑھ، ہریانہ جبکہ افغانستان اور ازبکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جہاں پر کچے مکانات گرنے سے متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات۔یاد رہے کہ جنوری 2018 کے دوران کوہ ہندو کش ریجن میں 17 بار زلزلہ آیا جبکہ اس کی شدت 3.2 سے لے کر 6.2 ریکارڈ کی گئی، سب سے شدید زلزلہ گزشتہ روز کو ریکارڈ کیا گیا۔