ملک میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے ،حکومت کی ساری توجہ انتخابات میں اپنی پارٹی کو کامیاب کرانے پر مرکوز ہے‘سراج الحق

نااہل وزیراعظم عدلیہ کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور وزیراعظم کاپروٹوکول اورسرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں، ان کا پورا خاندان سرکار ی وسائل استعمال کرتا ہے ،سرکاری وسائل کا استعمال کرپشن نہیں تو اور کیا ہی ‘امیر جماعت اسلامی

منگل 30 جنوری 2018 22:16

ملک میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے ،حکومت کی ساری توجہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے،حکومت کی ساری توجہ آئندہ انتخابات میں اپنی پارٹی کو کامیاب کرانے پر مرکوز ہے،نااہل وزیراعظم عدلیہ کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور وزیراعظم کاپروٹوکول اورسرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں، ان کا پورا خاندان سرکار ی وسائل استعمال کرتا ہے ،سرکاری وسائل کا استعمال کرپشن نہیں تو اور کیا ہی سٹریٹ کرائم اتنے بڑھ گئے ہیں کہ ہر شہری اپنی جان اور عزت کو غیر محفوظ سمجھتا ہے،جبکہ ساری پولیس اور سیکورٹی حکمرانوں اور ان کے خاندانوں کے تحفظ پر لگی ہوئی ہے ،عوام کو بے یار ومددگار چھوڑدیا گیاہے، ایم ایم اے سیکولر اور لبرل پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے عمل میں آئی ہے کیونکہ ان پارٹیوں نے قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے اور عوام کو پریشانیوں میں مبتلا کررکھا ہے ،ان پارٹیوں نے قوم کو جمہوریت کے نام پر دھوکہ دیا اور70سال تک بدترین شخصی آمریت مسلط رکھی،ان جماعتوں نے عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کیا اور غربت اور مہنگائی کی چکی میں پیسا،ان دھوکہ بازوں اور امریکی آلہ کاروں نے کشمیر کی آزادی کیلئے کچھ نہیں کیا،انہوں نے ہمیشہ قوم کو سبز باغ دکھا کر لوٹ مار کی اور اپنے بنگلوں اور بنک اکائونٹس میں اضافہ کیا،جماعت اسلامی تمام دینی جماعتوں کو ساتھ لیکر ان لوگوں کا مقابلہ کرے گی،دینی مدارس کے لاکھوں طلبہ ایم ایم اے کا ہراول دستہ ہونگے اور 2018کے انتخابات کو چوروں اور لٹیروں کیلئے یوم حساب بنادیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ ریسٹ ہائوس میں جمعیت طلبہ عربیہ کی تحفظ مدارس و سالمیت پاکستان کانفرنس سے خطاب اورر تیمرگرہ ہسپتال میں تین نئے وارڈز کے افتتا ح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس سے منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ مولانا عبید الرحمن مدنی نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پانامہ ،لندن ،دبئی میں چھپائی گئی پانچ سو ارب ڈالر کی دولت پاکستان کے غریب عوام کی ہے ،حکمرانوں سے یہ دولت واپس لینا احتساب کے اداروں اور سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے۔

میں سپریم کورٹ سے ایک بار پھر استدعا کرتا ہوں کہ پانامہ لیکس میں ملوث دیگر چار سو چھتیس لوگوں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ان سب کا احتساب اور حساب کتا ب ہونا ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب عوام کو بتائیں کہ اتنے عرصہ تک انہوں نے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود کرپشن کے بڑے بڑے مگر مچھوں کو کیوں گرفتار نہیں کیا،چھوٹی مچھلیوں کو پکڑنا کوئی معرکہ نہیں اصل کام بڑے ڈاکوئوں کی گرفتاری ہے جس میں اب تک نیب مکمل طور پر ناکام اور بے بس نظر آتا ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم چوروں کے ٹبر کی گرفتاری چاہتی ہے ۔کراچی سے چترال تک ان لٹیروں کا ایک نیٹ ورک موجود ہے ۔ان پر ہاتھ ڈالا اور پوچھا جائے کہ کیا تمھاری سیاست اور جمہوریت کا مقصد قوم کو غربت ،جہالت اور بدامنی میں مبتلا رکھنا اور عوام پر مہنگائی بے روز گاری، بدامنی لوڈشیڈنگ مسلط رکھنا ہے ۔ہمیں تمھاری یہ سیاست قبول نہیں ہے اور آئندہ تمھیں ایسی سیاست کرنے کا موقع نہیں دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جو دینی جماعتیں ابھی تک متحدہ مجلس عمل میں شامل نہیں ہیں ہم مسلسل ان سے رابطہ میں ہیں تاکہ الیکشن سے قبل ملک میں غلبہ اسلام کی جدوجہد کرنے والی تمام قوتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر لا کر چوروں اور لٹیروں کا راستہ روکا جائے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنایا جاسکے ۔