کراچی، آئندہ گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کے لئے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر سے اجازت لازمی ہوگی ، وسیم اختر

میئر کراچی کا کے ایم سی کی حدود میں واقع سڑکوں پر مختلف اداروں اور محکموں کی طرف سے گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کرنے اور گڑھوں کو بھرے بغیر چھوڑ دینے کا نوٹس

منگل 30 جنوری 2018 21:33

کراچی، آئندہ گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کے لئے محکمہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جنوری2018ء) میئرکراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کی حدود میں واقع سڑکوں پر مختلف اداروں اور محکموں کی طرف سے گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کرنے اور گڑھوں کو بھرے بغیر چھوڑ دینے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کے لئے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر سے اجازت لازمی ہوگی اور اس سلسلے میں کھودی گئی جگہ کی بھرائی پر آنے والی لاگت کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ متعلقہ ادارے / محکمے کو سرسبز قطعات کی سطح ہموار اور سبزے کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس جگہ سے اکھاڑے گئے درختوں اور پودوں کو بھی دوسری جگہ منتقل کرنا ہوگا ، میئر کراچی نے کہا کہ مختلف اداروں / محکموں کی طرف سے گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ میں کھدائی کی وجہ سے وہاں لگائے گئے درختوں، پودوں اور گھاس کو شدید نقصان پہنچتا ہے اوریہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت شہر کو سرسبز بنانے کی کاوشوں میں مداخلت کے مترادف ہے لہٰذا مختلف اداروں / محکموں کی طرف سے گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی اور اپنا کام مکمل کرنے کے بعد خام مال، ملبہ اور نکالی گئی مٹی وہیں چھوڑ دینے اور اس طرح شہر کی خوبصورتی کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کیونکہ بعد میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خود اپنے وسائل استعمال کرکے ان تمام متاثرہ جگہوں کو دوبارہ اپنی اصل حالت میں واپس لانا پڑتا ہے جس پر خطیر لاگت آتی ہے اور بلدیاتی وسائل پر غیر ضروری بوجھ پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کی طرف سے اس ضمن میں مسلسل ایسی اطلاعات موصول ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ کوئی بھی ادارہ یا محکمے کے ایم سی کی حدود میں سڑکوں کے ساتھ واقع گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ میں کسی بھی مقصد کے تحت کھدائی کرنا چاہتے ہوں تو انہیں پیشگی اجازت لینی ہوگی اور مقررہ رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ کو اسے اصل حالت میں لانے کی ذمہ داری بھی انجام دینی ہوگی، میئر کراچی نے محکمہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کو ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں دی گئی ہدایت پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور بلااجازت گرین بیلٹس اور سینٹرل آئی لینڈ پر کھدائی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساتھ ساتھ دیگر شہری اداروں اور محکموں کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہر کو اون کریں اور اس کی خوبصورتی کو متاثر کرنے والے کسی بھی اقدام سے گریز کریں تاکہ ہم کراچی کو مثالی اور دلکش شہر بناسکیں، انہوں نے کہا کہ درخت اور ہریالی ماحولیاتی آلودگی میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ شہر کی خوبصورتی میں بھی چار چاند لگاتے ہیں لہٰذا کوئی بھی ایسا عمل نہ کیا جائے جس سے درختوں یا سبزے کو نقصان پہنچے۔

متعلقہ عنوان :