پنجاب اسمبلی کا اجلاس، قصور میں سات سالہ بچی زینب سے زیادتی اور قتل کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے

عدالت کے حکم کے مطابق دو ہفتوں میں مقدمے کا چالان پیش کر دیا جائے گا ،قصور ویڈیو سکینڈل میں تمام لوگ گرفتار ہیں جن کا مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں چل رہا ہے ،رانا ثنا اللہ خان کے مختلف سوالوں کے جوابات، صوبائی وزیر ذکیہ شاہنواز نے تحفظ ماحول، پارلیمانی سیکرٹری نواز چوہان نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے

پیر 29 جنوری 2018 22:57

پنجاب اسمبلی کا اجلاس، قصور میں سات سالہ بچی زینب سے زیادتی اور قتل ..
لاہور۔29جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جنوری2018ء) پنجاب اسمبلی کا 34واں اجلاس پہلے روز ہی تین گھنٹے 50منٹ کی غیر معمولی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کے قصور میں سات سالہ بچی زینب سے زیادتی اور قتل کے حوالے سے جمع کرائے گئے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور اس پر اتنی بات کروں گا جس کی رولز میں اجازت ہے ۔

انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ عدالت کے حکم کے مطابق دو ہفتوں میں مقدمے کا چالان پیش کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اینکر پرسن جو پہلے بھی کہیں سے بتانے پر اس طرح کی کہانیاں بیان کرتے ہیں وہ اسی رو میں ملزم کے بین الاقوامی گروہ کا حصہ ہونے اور متعدد اکائونٹس کے حوالے سے کہہ گئے اور اس کے ذریعے تفتیش کا رخ موڑ دیاگیا ۔

(جاری ہے)

ان الزامات پر عدالت نے جے آئی ٹی بنا دی ہے او رجب وہ حتمی نتائج پر پہنچے گی تو یقینا اس سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

میاں محمود الرشید نے احتجاج کرنے والے دو افراد کی پولیس فائرنگ سے ہلاکت اور مدثر نامی نوجوان کوجعلی مقابلے میں ہلاک کرنے بارے بھی سوال اٹھایا ۔ جس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس کا بھی نوٹس لیا گیا ہے اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے او رانکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ۔ اگر ان پر قتل ثابت ہوا تو ان کے خلاف قتل کا چالان پیش ہوگا ۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ جب ہجوم دروازہ توڑ کر ڈپٹی کمشنر کی آفس کی طرف بڑھا تو ڈپٹی کمشنر کے ذاتی سکواڈ نے فائرنگ کی جس سے دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوئے ۔اس واقعہ کی مدعیوں کے جانب سے جس موقف کے ساتھ درخواست دی گئی ہے اسی کے مطابق مقدمہ درج کیا گیا ہے اور چالان بھی پیش کیا جائے گا ۔ لیکن بتایا جائے کہ خیبر پختوانخواہ میں ایک میڈیکل کالج کی طالبہ کو ایک بدمعاش نے فائرنگ کر کے قتل کردیا وہ حکمران پارٹی کے ضلعی صدر کا بھتیجا ہے ،ہماری حکومت نے ملزم کو گرفتار کیا لیکن یہ کہا جارہا ہے کہ وہ سوئی ہوئی ہے لیکن جہاں حکومت جاگ رہی ہے وہاں یہ حال ہے ، عاصمہ کے قاتلوں کو کون پکڑے گا ۔

اپوزیشن کو پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے ،بد قسمتی دیکھیں کہ مبالغہ آرائی سے کام لیا جارہا ہے اور جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ قصور ویڈیو سکینڈل میں ڈھائی سو متاثرین ہیں ۔ آپ اس پر پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں، آپ پوائنٹ سکورنگ کے لئے پورے ملک اور معاشرے کو دنیا میں بدنام کر رہے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے جو منہ میں آتا ہے بول دیتے ہیں ، قصور ویڈیو سکینڈل میں تمام لوگ گرفتار ہیں اور ان کا مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں چل رہا ہے،پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے روز ہی تین گھنٹے 50منٹ کی غیر معمولی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔

وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری نواز چوہان کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق دئیے گئے جواب سے مطمئن نہ ہونے پر عارف عباسی سمیت دیگر اراکین نے احتجاج نوٹ کرایا جس پر اسپیکر نے اس منصوبے کیلئے مجموعی قرضے ، اسکی واپسی اور شرح سود بارے مکمل جواب دینے کیلئے سوال کو موخر کرتے ہوئے جمعرات کے روز اس کا تفصیلی جواب طلب کر لیا ۔

اسی طرح عارف عباسی راولپنڈی میٹرو بس سروس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب سے بھی مطمئن نہ ہوئے اور اس سوال کو بھی جمعرات تک موخر کر کے اس کا دوبارہ تفصیلی جواب طلب کر لیا ۔ وزیر ماحولیات ذکیہ شاہنواز نے کہا کہ ہمار امحکمہ ریگولیٹری باڈی کا کردار ادا کرتا ہے ہم آلودگی پھیلانے والی کسی بھی فیکٹری کو نوٹسز تو بھیج سکتے ہیں لیکن اسے بند کرنے یا کسی اور جگہ منتقل کرنے کا اختیار ٹربیونل کے پاس ہے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہتر ہوگا کہ فیکٹریوں کو شہری آبادیوں سے باہر منتقل کر دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب آبی اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے پروگرام پرکام کر رہی ہے کیونکہ یہ اقدام ایکسپورٹ کے لئے بھی نا گزیر ہے لیکن اس کے لئے وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ علاقائی مسئلہ ہے اور اگر ہم اکیلے کاوش کر کے اسے ختم کرلیتے ہیں تو یہ ہمسایہ ممالک سے دوبارہ آ جائے گی اس کے لئے ہم خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اس کے خاتمے کیلئے کاوشیں کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے رابطے اور میٹنگز کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوںنے ایوان میں انکشاف کیا کہ آلودگی کی روک تھام کیلئے لگائے جانے والے ڈیوائسز کو چلانے کیلئے ایک گھنٹے میں چالیس ہزار روپے اخراجات آتے ہیں او رجب ہماری ٹیمیں واپس اتی ہیں تو انہیں بند کر دیاجاتا ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ ان کی آن لائن مانیٹرنگ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ انہیں ہر وقت مانیٹرنگ کیا جا سکے اور اس کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔اجلاس آج منگل صبح دس بجے کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔