ن لیگ کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی تنقیدی توپوں کا رخ سپریم کورٹ کی جانب موڑ دیا

جج کے ریمارکس نہیں آنے چاہئیں ججوں کے فیصلے بولنے چاہئیں ، ندیم افضل چن

پیر 29 جنوری 2018 22:20

ن لیگ کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی تنقیدی توپوں کا رخ سپریم کورٹ کی جانب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جنوری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ جج کے ریمارکس نہیں آنے چاہئیں ججوں کے فیصلے بولنے چاہئیں جب ادارے تباہ ہوچکے ہوں اور قانون کی حکمرانی نہ ہو تو قصور جیسے واقعات ہوتے ہیں حکومت واقعات کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دیم افضل چن نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ججوں کے فیصلے ہونے چاہئیں ججوں کو ریمارکس دینے کی ضرورت نہیں تاہم ہم سیاستدانوں کو بھی رول ماڈل بننا ہے اگر سیاستدان اسمبلی میں کھڑے ہو کر دھمکیاں دے گا تو یہ بھی غلط ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی اور ادارے اپنا کام نہیں کریں گے تو قصور جیسے واقعات ہوں گے آج ادارے تباہ ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت ذمہ دار ہے شہریوں کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں پر اشتہارات نہیں ہونے چاہئیں جتنے پیسے اشتہارات پر لگتے ہیں ان سے ایک ہسپتال بن سکتا ہے اگر حکومت اشتہارات پر پابندی کا بل لائے تو صحافت کریں۔

متعلقہ عنوان :