سٹی کونسل کراچی کے ایوان نے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار اور ان کی پوری ٹیم کو گرفتار کرنے کی متفقہ قرارداد منظور کرلی

تمام جعلی ماورائے عدالت قتل کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور اس کے ذمہ داروں کو سخت اور قرار واقعی سزا دی جائے، مطالبہ زینب اور دیگر بچیوں کے مجرم یا مجرموں کو ایسے عبرتناک اور دلدوز طریقے سے سر عام کیفر کردار تک پہنچا کر تاریخ رقم کردینی چاہئے

پیر 29 جنوری 2018 21:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2018ء) سٹی کونسل کراچی کے ایوان نے متفقہ طور پر صدر پاکستان ، وزیراعظم پاکستان ، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایس پی ملیر رائو انوار اور اس کی پوری ٹیم کو گرفتار کیا جائے، تمام جعلی ماورائے عدالت قتل کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور اس کے ذمہ داروں کو سخت اور قرار واقعی سزا دی جائے، ایوان نے مطالبہ کیا کہ زینب اور دیگر بچیوں کے مجرم یا مجرموں کو ایسے عبرتناک اور دلدوز طریقے سے سر عام کیفر کردار تک پہنچا کر تاریخ رقم کردینی چاہئے کہ وہ ہمیشہ کے لئے خوف اور عبرت کی مثال بن جائے اور آئندہ کو ئی بھی ایسے گھنائونے جرم کو انجام دینا تو درکنار اس کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے، سٹی کونسل کراچی کا اجلاس پیر کی دوپہرمیئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں کے ایم سی بلڈنگ میں منعقد ہوا، اجلاس میں ایجنڈا نمبر 11 میں سفاری پارک، کراچی زو، ویمن اسپورٹس کمپلیکس، لانڈھی کورنگی زو ، سٹیزن کمپلین انفارمیشن سسٹم کے متعلق مختلف مدات اور قراردادوں میں سے 3 قراردادوں کو کثرت رائے اور 29 کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا، اجلاس کے دوران میئر کراچی وسیم اختر نے عدلیہ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اب پانی سر سے گزر چکا ہے ، ہم اس شہر اور ملک سے دہشت گردی ختم اور پورے ملک کو اسلحے سے پاک کرناچاہتے ہیں ، خدارا اس شہر کو اسلحے سے پاک کیا جائے اور اس بات پر خصوصی توجہ دی جائے کہ اس شہر میں داخلے کے کن راستوں سے اسلحہ اس شہر میں منتقل کیا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ رائو انوار مجھے بھی عدالتی تحویل سے نکال کر اپنے ساتھ لے گئے تھے جب وہ مجھے اپنے ساتھ لے کر گئے تو مجھ پر ایک بھی ایف آئی آر درج نہیں تھی مگر بعدازاں ایک ہی دن میں مجھ پر 20 ایف آئی آر کاٹ دی گئیں، انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو قانون کو مذاق بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے مگر یہاں قانون کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور قانون کے نام پر بے گناہوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ اے ٹی سی کا غلط استعمال روکنے کی ضرورت ہے انہوں نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ مختلف تھانوں اور مقامات پر موجود عقوبت خانوں کو ختم کرائیں اور بے گناہوں کو چھٹکارا دلائیں، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ آفریدی نے کہا کہ رائو انوار نے اپنے سفاکانہ عمل سے کئی بچوں کو یتیم کیا ہے اور بے گناہوں کو شہید کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس کام میں رائو انوار کی پوری ٹیم شامل تھی انہوں نے کہا کہ رائو انوار نے عقوبت خانے بھی قائم کر رکھے تھے ، انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ افغانستان سے متصل ساڑھے 17 سو کلو میٹر بارڈر کو سیل کیا جائے اور رائو انوار کو گرفتار کیا جائے ، تاج الدین صدیقی نے کہا کہ لیاری یوسی 4 سے چیئرمین اسلم سندھی کو بھی نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے ہیں اور ان کا اب تک کچھ پتہ نہیں چل رہا ، تحسین عابدی نے کہا کہ نقیب کے خون نے رنگ دکھا دیا اور یہ ان سب بے گناہوں کا گواہ بن گیا کہ جن کو رائو انوار اور اس کے ساتھیوں نے بے گناہ جعلی مقابلوں میں شہید کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اسی طرح کئی ماورائے عدالت قتل ہوئے ہیں لیکن جب 92 کے آپریشن میں مہاجروں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا تو کسی نے بھی اس پر آواز نہیں اٹھائی اگر اس وقت بے گناہ مہاجروں کے قتل پر آواز اٹھائی جاتی تو آج یہاں تک نوبت نہ پہنچتی انہوں نے کہا کہ رائو انوار اپنی ذات میں خود ہی پولیس اور خود ہی جلاد ہے ، انہوں نے کہا کہ 10 اکتوبر 1995 کو بھی ذیشان حیدر عابدی کو اسی طرح بے گناہ مارا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دو ر میں رائو انوار کا پروٹوکول بہت زیادہ دیکھنے میں آیا لہٰذا ہم اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ رائو انوار کو چھپایا نہ جائے بلکہ اس کو سب کے سامنے لایا جائے، جنید مکاتی نے کہا کہ یہ کتنی حیرت انگیز بات ہے کہ شہر اور صوبے میں بے شمار ایس ایس پیز موجود ہیں مگر انکائونٹر صرف رائو انوار ہی کرتا ہے ، رائو انوار نے جب نقیب کو شہید کیا تو نقیب کے ساتھ دو افراد اور بھی گرفتار کئے گئے تھے جنہیں رقم لے کر چھوڑ دیا گیا ، انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ پر لگائے گئے جرگے میں 440 لاپتہ افراد کی فہرست بھی آئی ہے انہوں نے کہا کہ لیاری یوسی 4 کے چیئرمین اسلم سندھی کے معاملے کو بھی دیکھا جائے کہ آخر انہیں کون لوگ اٹھا کر لے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس کراچی شہر میں لگتا ہے جنگل کا قانون ہے جس کو جب چاہا بغیر کسی ایف آئی آر کے گرفتار کرلیا گیا ، چیف جسٹس آف پاکستان کو چاہئے کہ کراچی کے عوام پر رحم کھائیں اور ایسے ٹھوس اقدامات یقینی بنائیں کہ اس شہر سے پولیس گردی ختم ہو اور جو پولیس والے بغیر کسی مقدمے کے لوگوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں اور عدالتوں میں بھی پیش نہیں کرتے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے، انہوں نے کہا کہ رائو انوار بزدل آدمی ہے اگر وہ بہادر ہوتا تو عدالتوں کا سامنا کرتا انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن جن بے گناہ افراد کو بھی بغیر کسی ایف آئی آر اور مقدمے کے اٹھایا گیا ہے انہیں فی الفور عدالتوں میں پیش کیا جائے اور بے گناہوں کو رہا کیا جائے انہوں نے کہا کہ پورے کراچی شہر میں پولیس گردی چل رہی ہے ، صبحین غوری نے کہا کہ کراچی برسوں سے ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں جل رہا ہے یہاں کے لوگوں کو بے گناہ قتل کیا گیا، رائو انوار نے 1992 ء کے آپریشن میں کراچی کے کئی نوجوانوں کو بے گناہ جعلی مقابلوں میں مارا، انہوں نے کہا کہ رائو انوار اور اس کی ٹیم جیسے لوگ لائسنس یافتہ دہشت گرد ہیں ان لائسنس یافتہ دہشت گردوں کی سیاسی پشت پناہی ختم ہونی چاہئے، سید اکبر شاہ ہاشمی نے کہا کہ کراچی شہر کئی دہائیوں سے ظلم کا شکار ہے ، مختلف قومیتوں پر ظلم کیا گیا ، رائو انوار کے پیچھے جوقوتیں ہیں ان کو سامنے لایا جائے، عدالتیں جلد فیصلہ کریں تاکہ انصاف بھی جلد نظر آئے، انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی بچوں کے ساتھ ذیادتی کے واقعات میں ملوث ہیں انہیں سرعام سنگسارکیا جائے یا پھانسی دی جائے ، کریم باری نے کہا کہ ہم نقیب کے ماورائے عدالت قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اس سے پہلے بھی کراچی کے کئی بے گناہوں کو جعلی مقابلوں میں مارا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے بارے میں ہماری شنوائی ہونی چاہئے، عالم زیب آلائی نے کہا کہ قانون سب کے لئے برابر ہوناچاہئے مگر لگتا ہے کہ غریب کے لئے قانون کچھ اور ہے اور طاقتور کے لئے کچھ اور ، انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ، ایس ایم راشد نے کہا کہ 1992ء میں کراچی میں جن بے گناہوں کو قتل کیا گیا اگر اس وقت رائو انوار کو ہیرو بنانے کے بجائے گرفت میں لے لیا جاتا تو نقیب اور دیگر بے گناہ نہیں مارے جاتے ، کامریڈ جسکانی نے کہا کہ عدالتی نظام کو مضبوط بنانا ہوگا اگر ہمارا عدالتی نظام مضبوط ہوگیا تو انصاف بھی جلد ہوگا جو بھی ماورائے عدالت قتل ہوئے ہیں ان سب کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے مختلف شہروں میں بچوں کے ساتھ ذیادتی کے واقعات نے ملک کا نام دنیا بھر میں بدنام کیا ہے، قبل ازیں مختلف واقعات میں بے گناہوں کے قتل اور مختلف ممبران کونسل کے عزیزوں کے انتقال پر اجلاس میں دعائے مغفرت بھی کی گئی جبکہ اجلاس میں گزشتہ عام اجلاسوںکی روداد کی توثیق بھی کی گئی ۔

بعدازاں اجلاس برخاست کردیا گیا۔