اٹلی رواں سال کراچی میں اٹالین ٹریڈ ایجنسی کھولے گا،طالوی تاجر پاکستان میں کاروبار کرنے کے خواہش مند ہیں، قونصل جنرل

سی پیک گیم چینجر ہے،اطالوی تاجرسرمایہ کاری کے فائدہ اٹھائیں، مفسر عطا ملک

پیر 29 جنوری 2018 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2018ء) اطالوی قونصل جنرل اینا روفینو نے پاکستانی مارکیٹ کو اٹالین سرمایہ کاروں کے لیے پرکش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہاطالوی تاجر پاکستانی تاجروں کے ساتھ معیشت کے مختلف شعبوں میں کاروبارکو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے خواہش مند ہیں۔ اٹلی کی ترجیحات میں پاکستان شامل ہے اور یہ مارکیٹ اطالوی سرمایہ کاروں کے لئے کافی دلچسپ ہے۔

اٹلی مختلف شعبوں مثلاً زراعت،ویسٹ مینجمنٹ ، کپڑوں، خوراک ، چمڑے، ماربل و دیگر شعبوں میں پاکستان کو اپنی مہارت فراہم کرسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کیا ۔ اس موقع پرکے سی سی آئی کے صدرمفسر عطا ملک، سینئر نائب صدر عبدالباسط عبدالرزاق، نائب صدر ریحان حنیف،کے سی سی آئی کی ڈپلومیٹک مشنز و ایمبیسی لائژن سب کمیٹی کے چیئرمین سہیل امین،سابق صدر مجید عزیز اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اطالوی قونصل جنرل نے امید ظاہر کی کہ آنے والے سالوں میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ پاکستان کی 76فیصد ٹیکسٹائل و کپڑوں کی مصنوعات یورپی یونین کو برآمد کی جاتی ہیں جواطالوی ٹیکسٹائل مشینری مہیا کرنے کے حوالے سے پرکشش مارکیٹ ہے۔انہوں نے بتایا کہ اطالوی حکومت اس سال اٹالین ٹریڈ ایجنسی ( آئی ٹی اے )کو کراچی میںقائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اگر ایسا اپریل 2018 سے قبل ممکن ہوا تو مائی کراچی نمائش آئی ٹی اے کے لیے ایک اچھا موقع ثابت ہوگی جہاں اطالوی کمپنیوں کے بارے میں معلومات کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے ویزے کے اجراء میں دشواریوں سے متعلق تشویش کے اظہار کے جواب میں کہاکہ اطالوی سفارتخانہ اور قونصلیٹ بزنس ویزے کے اجراء کے حوالے سے کاروبار دوست نقطہ نظر رکھتا ہے۔اگر آپ حقیقی تاجر ہیں اور معیار پر پورا اترنے کے ساتھ ساتھ مطلوبہ دستاویزات فراہم کرتے ہیں تو آپ کو یقینی طور پر ویزے مل جائے گا جو ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ ہمارے خیال میں ویزہ کاروبار و تجارت کو بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے۔

انہوںنے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے موجودہ جی ایس پی اسٹیٹس کاجائزہ لیا جارہاہے جو کہ ایک پیچیدہ طریقہ کار ہے جس میں 27 یورپی یونین ممبرز شامل ہوتے ہیں۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ اس کا اختتام مثبت ہوگا اور پاکستان کو جی ایس پی پلس مل جائے گا ۔کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطاملک نے اپنی خیر مقدمی کلمات میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان موجودہ تجارتی حجم کاحوالہ دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان زیادہ سے زیاد ہ تجارتی وفود کے تبادلے پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2017کے دوران پاکستان نے اٹلی کو666ملین ڈالر مالیت کی اشیاء برآمد کیں جبکہ اٹلی سے درآمدات 547ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیںتاہم دونوں جانب سے مشترکہ کوششوں سے اس میں مزید بہتری لائی جاسکتی ہے۔اس ضمن میں کراچی چیمبر رواں سال یورپی یونین کے ممالک بمشول اٹلی میں ایک تجارتی وفد بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ تجارت و سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع تلاش کیے جاسکیں۔

انہوں نے اطالوی قونصل جنرل سے درخواست کی کہ اطالوی تاجروصنعتکاروں کے ساتھ زیادہ تعداد میں بی ٹو بی میٹنگز کا انتظام کرکے کراچی چیمبر کے وفد ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوںنے قونصل جنرل کو بتایا کہ کراچی پاکستان کا اقتصادی مرکز ہے جو سرمایہ کاری کے شاندار اور منافع بخش مواقع فراہم کرتا ہے اوراطالوی سرمایہ کاروں کو مشترکہ شراکت داری کے بہترین مواقع مہیا کر سکتا ہے۔

انہوںنے سی پیک کے تحت کراچی میں دو خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اطالوی تاجربرادری کو ان اقتصادی زونز میں دلچسپی لینا چاہیے جہاں وہ 10سالوں کے لیے ٹیکس ہالیڈے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں جو کافی غیر معمولی ہے اور ساتھ ہی دیگر فوائد بالخصوص ون ونڈو آپریشن سہولت سے بھی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔مفسر ملک نے سی پیک کو گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے سے خطے کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی جو پاکستان کو وسطی اور جنوبی ایشا کا مرکز بنا دے گا۔

اس منصوبے کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیاہے اور انہیں یقین ہے سی پیک پورے خطے میں کاروباری وصنعتی ماحول کو تبدیل کرکے رکھ دے گا لہٰذا اطالوی سرمایہ کاروں کو بھی سی پیک سے متعلق منصوبوں میں سرمایہ کاری یا پھر مشترکہ شراکت داری کے ذریعے اس صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے ویزے سے متعلق یورپی یونین کی سخت پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر میں تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے یورپی یونین کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان ایک محفوظ ملک بن گیا ہے اور اس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں ۔ ہم پوری دنیا کو خوش دیکھنا چاہتے ہیں۔ہم یورپی یونین کے ساتھ باہمی بنیاد پر ویزے کا اجراء چاہتے ہیں لہذا جب آپ پاکستان کے بارے میں اپنی سفارشات ارسال کریں تو براہ مہربانی کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کی ویزہ سے متعلق تجاویز کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھیے گا۔

کے سی سی آئی کے صدر نے اطالوی کمپنیوں کو کراچی چیمبر کی 15ویں ’’ مائی کراچی‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت دی ۔ یہ نمائش 20تا22اپریل2018تک کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی جو اطالوی تاجروں وصنعتکاروں کو اپنی مصنوعات کی تشہیر اور کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کے ساتھ خوشگوار ماحول میں کاروباری میٹنگز کے ذریعے مضبوط روابط استوار کرنے کے مواقع استوار کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :