پناہ گزینوں سے عشق ہے ان کے بحران حل ہونے چاہئیں،عالمی سفیر

پناہ گزینوں کو ادنی حقوق بھی میسرنہیں، عالمی برادری مدد کرے،انجلینا جولی کا عمان میں متاثرین کے کیمپوں کا دورہ

پیر 29 جنوری 2018 12:27

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2018ء) اقوام متحدہ کی جذبہ خیر سگالی کی سفیر اور سرکردہ سماجی کارکن انجیلنا جولی نے اردن میں قائم کردہ الزعتری پناہ گزین کیمپ کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے جنگ سے متاثرہ پناہ گزینوں سے ملاقات کی اور ان کے حالات سے آگاہی حاصل کی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق جولی کا کہنا تھا کہ انہیں پناہ گزینوں سے عشق ہے اور وہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گی۔

معروف امریکی اداکارہ اور سماجی کارکن انجیلنا جولی کا کہنا تھا کہ الزعتری پناہ گزین کیمپ کے مکینوں کو گھروں سینکلے آٹھ سال ہونے کو ہیں مگر ان کے مسائل اور مشکلات حل نہیں ہوسکی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے شامی پناہ گزینوں کی پرامن اور جلد از جلد واپسی یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انجیلنا جولی کا کہنا تھا کہ میں نے کیمپ میں مفلوک الحال پناہ گزین خاندانوں سے ملاقات کی ہے۔

میں سلامتی کونسل کے رکن ممالک سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ اپنی معائنہ ٹیمیں کیمپ میں بھیجیں تاکہ پناہ گزینوں کے مسائل کا اندازہ ہو اور ان کی جلد ازجلد پرامن واپسی کی راہ ہموار ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزین قابل رحمت اور محبت کے لائق ہیں اور ان کے بحران جلد از جلد حل ہونے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ شام کی خانہ جنگی کو آٹھ سال ہوچکے ہیں اور پناہ گزینوں کا بحران مسلسل گھمبیر ہو رہا ہے۔

شامل سے نقل مکانی کرنے والے 55 لاکھ شامی پناہ گزین اس وقت اردن۔ لبنان، ترکی عراق اوردوسریملکوں میں مشکل حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انجیلنا جولی نے کہا کہ الزعتری کیمپ کا یہ ان کا پانچواں دورہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کے پاس اتنی رقم نہیں کہ وہ ان پناہ گزینوں کی بہبود اور ان کے ادنٰی درجے کے حقوق انہیں فراہم کرنے میں مدد کرسکے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس بھی پناہ گزینوں کی ضروریات کے لیے صرف 50 فی صد فنڈز ملے۔ رواں سال اب تک صرف سات فی صد مالی امداد ملی ہے۔

متعلقہ عنوان :