کراچی میں مسافروں اور ٹرانسپورٹ مافیا کے درمیان بڑے تصادم کا خدشہ، مافیا نے کرایہ ڈبل کر دیا

کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا کا راج ، وزارتِ ٹرانسپورٹ کی مبینہ ملی بھگت سے کرائے میں 10سے 15روپے اضافہ، شہریوں پر عذاب نازل

اتوار 28 جنوری 2018 21:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2018ء) کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا کا راج ، وزارتِ ٹرانسپورٹ کی مبینہ ملی بھگت سے کرائے میں 10سے 15روپے اضافہ، شہریوں پر عذاب نازل ، کوئی پوچھنے والا نہیں ، ٹرانسپورٹروں اور شہریوں میں تصادم کا خدشہ، کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا کی ہٹ دھرمی ، غنڈہ گردی اور زبر دستی ڈبل من مانا اور اضافی کرایہ وصول کرنے کے عمل کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں اور کنڈیکٹر و ڈرائیوروں کے درمیان ہر روز جھگڑے، مار پیٹ کے واقعات میں شدت آ گئی ہے۔

جس کے سبب تصادم کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کراچی کے شہریوں نے حکومتِ سندھ سے کسی بھی قسم کا مطالبہ نہ کرنے کا عظم دھراتے ہوئے حکومتِ سندھ پر غصے کو اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ سندھ منافہ خوروں اور ہر قسم کے مافیا سے ملی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ چار ماہ سے ٹرانسپورٹ مافیا کی غنڈہ گردی ، خود ساختہ من مانا ڈبل کرایہ وصول کر نے کے خلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا۔

حکومتِ سندھ ، کراچی کی انتظامیہ ، متعلقہ وزارت ، اور دیگر حلقے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ لہذٰا سندھ کے عوام اب صرف گورنر سندھ سے ہی مطالبہ کریں گے یا خود احتساب کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔اور ٹرانسپورٹ مافیا کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔ حق کی آواز اُٹھانے پر کسی بھی امن و امان کی صورتِ حال خراب ہونے کی ذمہ دار بھی حکومتِ سندھ ہو گی۔

کراچی کے سماجی و عوامی حلقوں نے کراچی کی نمائندگی کے دعویداروں پر بھی کڑی تنقید کی ہے کہ کراچی کے عوام کے لیے اُن کی پُر اسرار خاموشیاں بھی کراچی کے عوام کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ واضع رہے کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا نے گزشتہ چار ماہ سے کوچ کا سرکاری کرایہ 18روپے سے بڑھا کر 30اور 40روپے کر دیا ہے۔ جبکہ منی بسوں میں 17روپے سرکاری کرایہ سے بڑھا کر 30روپے کر دیا ہے۔

جبکہ حکومت اور تمام متعلقہ حکومتی ادارے شاید اس لیے سو رہے ہیں کہ وہ کسی فساد کا انتظار کر رہے ہیں۔ دریں اثناء مختلف روٹس پر چلنے والی کوچز نے 18 روپے سرکاری مقرر کردہ کرایہ ازخود بڑھا کر ہاف روٹ تک 20 سے 22 روپے اور مکمل روٹ تک 40 روپے کر دیا ہے جن کوچز نے یہ کرایہ دگنا کر دیا ہے ان میں الیاس کوچ ، عبد اللہ کوچ، مروت کوچ، مسلم کوچ، اسٹار لائن کوچ، ماشاء اللہ کوچ، نیو آفریدی کوچ، سمیت دیگر کوچز اور مختلف روٹس کی منی بسیں بھی شامل ہیں جن میں روٹ منی بس D-11 ، D-1 ، W-18 ، F-18 ،D-7 ،W-11 ، اور دیگر منی بسیں شامل ہیں ۔

منی بسوں اور کوچز کے کنڈیکٹر حضرات ایسے مسافروں کو اپنی گاڑیوں میں سوار نہیں ہونے دیتے جو ایک سرے سے دوسرے سرے تک سفر کرنا چاہتے ہیں اگر ڈبل کرایہ یعنی 40 روپے ادا کرنے کی حامی بھر لے تو اس مسافر کوگاڑی میں سوار ہونے دیتے ہیں، دیگر صورت میں گاڑی روک کر ایسے مسافر اتار دئے جاتے ہیں یہی نہیں ٹرانسپورٹ مافیا نے مکمل روٹ تک مسافروں کہ لو جانے کے بجائے اب صرف نصف روٹ کے مسافروں کو اپنی گاڑیوں میں بٹھانے کا سلسلہ کیا ہوا ہے جبکہ مسلسل اضافی کرائے کا یہ سلسلہ جاری ہے جس کے سبب شہر میں ٹرانسپورٹ مافیا اور عوام کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے جو کسی بڑے تصادم کا پیش خیمہ بھی ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :