زینب کا والد جانتا تھا کہ پنجاب پولیس اور وزیراعلیٰ سے انصاف ملے گا نہ ہی قاتل پکڑے جائیں گے، عمران خان

اسماء کے والدین نے آرمی چیف سے مدد کی اپیل نہیں کی،انتظار کے والد جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں، میں نے انتظار کی فیملی کے ساتھ ایک ویڈیو کلپ دیکھی ہے، چاہتا ہوں انتظار کے والد یہ ویڈیو میڈیا کو جاری کریں ، ویڈیو دیکھ کر پتہ چل رہا ہے کہ ایک بے گناہ لڑکے کو پولیس نے جان بوجھ کر قتل کیا ‘ انتظار کے والد نے مطالبہ کردیا کہ انتظار قتل کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے، پولیس ملزمان کا تحفظ کررہی ہے عمران خان کی انتظار کے والد اور وکیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 جنوری 2018 21:20

زینب کا والد جانتا تھا کہ پنجاب پولیس اور وزیراعلیٰ سے انصاف ملے گا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جنوری2018ء) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل کئے گئے انتظار کے والد جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہیں میں نے انتظار کی فیملی کے ساتھ ایک ویڈیو کلپ دیکھی ہے چاہتا ہوں انتظار کے والد یہ ویڈیو میڈیا کو جاری کریں یہ ویڈیو دیکھ کر پتہ چل رہا ہے کہ ایک گناہ لڑکے کو پولیس نے جان بوجھ کر قتل کیا ہے‘ انتظار کے والد نے مطالبہ کردیا کہ انتظار قتل کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے کیونکہ پولیس ملزمان کا تحفظ کررہی ہے۔

اتوار کو عمران خان انتظار کے گھر پہنچے اور ورثاء سے تعزیت کی۔ عمران خان نے انتظار کے والد اور انتظار قتل کیس کے وکیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ میں نے انتظار کی فیملی کے ساتھ ایک ویڈیو کلپ دیکھی ہے چاہتا ہوں انتظار کے والد یہ ویڈیو میڈیا کو جاری کریں یہ ویڈیو دیکھ کر پتہ چل رہا ہے کہ ایک گناہ لڑکے کو پولیس نے جان بوجھ کر قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پولیس غیر سیاسی ہوچکی ہے مقتول انتظار کے والد انتظار قتل کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں پولیس کو غیر سیاسی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خیبرپختونخوا میں پولیس کو غیر سیاسی کرنے سے جرائم میں اسی فیصد تک کمی آئی ہے۔ زینب کے والد نے آرمی چیف سے مدد کی اپیل کی تھی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ پنجاب پولیس اور وزیراعلیٰ سے اسے انصاف نہیں ملے گا اور نہ ہی قاتل پکڑے جائیں گے۔

جبکہ دوسری طرف مردان سانحہ میں قتل ہونے والی اسماء کے والدین نے آرمی چیف سے مدد کی اپیل نہیں کی اور کہا کہ وہ پولیس کی کارروائی سے مطمئن ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انتظار کے والد نے مطالبہ کیا کہ انتظار قتل کیس اے ٹی سی میں چلایا جائے۔ کراچی پولیس ملزمان کو تحفظ فراہم کررہی ہے جبکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ایک افسر کو مبصر کے طور پر بٹھایا گیا جو جے آئی ٹی کا حصہ نہیں ہے ایسے کسی شخص کو جے آئی ٹی میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی اس طرح کسی افسر کو جے آئی ٹی میں بٹھانے کا مقصد کیس پر اثر انداز ہونا ہے۔