مسلم لیگ (ن) کی حکومت مارچ تک نہیں رہے گی، ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک بار پھر پیشنگوئی کردی

ماڈل ٹائون واقعہ میں یکطرفہ گولیوں کی بوچھاڑ ہوئی ، منہاج القرآن کے کسی کارکن نے گولی نہیں چلائی ،فائرنگ کرنے والے کسی اہلکار کو سزا نہیں ملی ،سیاسی اور قانونی حکمت عملی پر فوکس کررہے ہیں ، سربراہ پاکستان عوامی تحریک درندگی کے واقعات پر نوٹس لینا قابل تحسین اقدام ہے اور کراچی میں نقیب محسود کے قتل پر نوٹس لیا گیا لیکن لاہورکے راؤ انواروں پر ہاتھ کب ڈالا جائے گا ،پنجاب میں درجنوں راؤ انوار موجود ہیں اور ان میں سے کوئی معطل نہیں ہوا بلکہ وہ سب محفوظ ہیں، پریس کانفرنس

اتوار 28 جنوری 2018 19:42

مسلم لیگ (ن) کی حکومت مارچ تک نہیں رہے گی، ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جنوری2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت مارچ تک نہیں رہے گی، ماڈل ٹاؤن واقعے میں یکطرفہ گولیوں کی بوچھاڑ ہوئی اور منہاج القران کے کسی کارکن نے گولی نہیں چلائی لیکن فائرنگ کرنے والے کسی پولیس اہلکار کو سزا نہیں ملی، سیاسی اور قانونی حکمت عملی پر فوکس کررہے ہیں، اسی لیے جب اور جس وقت ضرورت پڑی احتجاج کریں گے اور 17 جنوری کے احتجاج کیلیے کہا تھا کہ یہ ابتدا ہے کوئی دعویٰ نہیں کیا تھا،نواز شریف کہتے ہیں کہ ان کی نااہلی کے بعد ڈرون حملے شروع ہوگئے ہیں، تو کیا ڈرون حملے کرنے والے نواز شریف کے دوست ہیں جو ان کو دوبارہ اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں ،آپ فرمائش کرکے ڈرون حملے اور سرحد پر کشیدگی بڑھائیں مگر یہ سب ناکام ہوگا،قانونی جنگ میں کسی مشاورت کی ضرورت نہیں کیوں کہ تمام جماعتیں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمارے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ کہ درندگی کے واقعات پر نوٹس لینا قابل تحسین اقدام ہے اور کراچی میں نقیب محسود کے قتل پر نوٹس لیا گیا لیکن لاہورکے راؤ انواروں پر ہاتھ کب ڈالا جائے گا ،پنجاب میں درجنوں راؤ انوار موجود ہیں اور ان میں سے کوئی معطل نہیں ہوا بلکہ وہ سب محفوظ ہیں،سانحہ ماڈل ٹائون کمیشن نے بھی کہا ہے کہ یکطرفہ فائرنگ کی گئی تھی، ماڈل ٹاؤن واقعے میں یکطرفہ گولیوں کی بوچھاڑ ہوئی اور منہاج القران کے کسی کارکن نے گولی نہیں چلائی لیکن فائرنگ کرنے والے کسی پولیس اہلکار کو سزا نہیں ملی۔

علامہ طاہر القادری نے کہا کہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران کی گرفتاری کے بعد بھی ایک 5 سال کا بچہ اغوا ہوگیا ہے اور اگر کوئی گینگ نہیں ہے تو بچہ کس طرح اغوا ہوا جس کا پتہ چلانا ہوگا، پچھلے چند دنوں سے نواز شریف اور شہباز شریف مجھ پر بہت مہربان ہیں اور ہر جلسے میں مال روڈ لاہور کے جلسے کی ناکامی کا اعلان کرتے ہیں، نواز شریف صاحب آپ خالی کرسیوں سے بھی خوفزدہ ہیں اور آپ کا خوف درست ہے کیوں کہ آپ جانے والے ہیں، اگر مخالف کا جلسہ ناکام ہوگیا ہو اور کرسیاں خالی رہ گئی ہوں تووہ تو خود مر جائیں گے اور اگر ہمارا جلسہ ناکام ہوگیا تو آپ کو مقابلہ کرنے کی ضرورت ہی لیکن ان کے دلوں میں ہمارا خوف ہے۔

انہوںنے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ ان کی نااہلی کے بعد ڈرون حملے شروع ہوگئے ہیں، تو کیا ڈرون حملے کرنے والے نواز شریف کے دوست ہیں جو ان کو دوبارہ اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں ،آپ فرمائش کرکے ڈرون حملے اور سرحد پر کشیدگی بڑھائیں مگر یہ سب ناکام ہوگا، ملکی، سیاسی جماعتوں کے حالات کے پیش نظر احتجاج کی حکمت عملی کو محفوظ رکھتے ہیں اور گھنٹوں کے نوٹس پر پاکستان عوامی تحریک لوگوں کا سمندر اکٹھا کرسکتی ہے، سیاسی اور قانونی حکمت عملی پر فوکس کررہے ہیں، اسی لیے جب اور جس وقت ضرورت پڑی احتجاج کریں گے اور 17 جنوری کے احتجاج کیلیے کہا تھا کہ یہ ابتدا ہے کوئی دعویٰ نہیں کیا تھا، قانونی جنگ میں کسی مشاورت کی ضرورت نہیں کیوں کہ تمام جماعتیں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمارے ساتھ ہیں۔

نواز شریف کی جانب سے جلسہ عام میں نقل اتارنے سے متعلق طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ میری نقل نہ اتاریں میری عقل اتاریں اور حوصلہ نہ پست ہوا نہ ہوگا کیوں کہ میرا حوصلہ میرے کارکن ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ حکومت مارچ تک نہیں رہے گی اور کبھی نہیں کہا کہ بیرون ملک نہیں جاؤں گا بلکہ میری بیرون ملک کی مصروفیات رہتی ہیں تاہم اگر احتجاج کرنا ہوا تو اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔