حکومت طلباء تنظیموں پر پابندی کا فوری خاتمہ اور وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کو انکے عہدے سے ہٹائے ‘عاصمہ جہانگیر کا مطالبہ

پنجاب حکومت پختون،سرائیکی اور بلوچ طلبہ پر درج دہشتگردی کے مقدمات فوری ختم کرے‘ واقعے کے ذمہ دار وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ہیں‘پر یس کانفر نس

ہفتہ 27 جنوری 2018 21:49

حکومت طلباء تنظیموں پر پابندی کا فوری خاتمہ اور وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جنوری2018ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکن سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر نے حکومت سے طلباء تنظیموں پر پابندی کا فوری خاتمہ اور وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کو انکے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں‘پنجاب حکومت پختون،سرائیکی اور بلوچ طلبہ پر درج دہشتگردی کے مقدمات فوری ختم کرے۔

اس سارے واقعے کے ذمہ دار وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ہیں ان کو فوری عہدے سے ہٹایا جائے‘طلبہ تنظیموں پر پابندی کے باوجود جمعیت کو کھولی آزادی قابل مذمت ہے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے ساتھ نارواسلوک صوبوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کا باعث بننے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پختون طلبہ لیڈر جواد شاہ،سرائیکی لیڈر سہیل شاہ،سینئر صحافی حسین نقی،فاروق طارق،بشریٰ خالق،محمد تحسین،امیر حید ہوتی سمیت دیگر سماجی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

عاصمہ جہانگیر نے مزید کہا طلبہ پر دہشتگردی کے مقدمات درج کرنا حیر ت کا باعث ہیں۔یونیورسٹی میں مار دھاڑ کا کلچر پنجاب حکومت نے فروغ دیا ہے اس کے ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔یونویرسٹی میں حالیہ پیش آنے والے واقعے پر وی سی کا ردعمل اور پنجاب حکومت کے بیانات قابل مذمت ہیں یہ لوگوں صوبوں میں تفرتیں پیدا کررہے ہیں۔موجودہ وایس چانسلر کی ذمہ داری ہے کہ یونیورسٹی میں امن و امان کی فضاء برقرار رکھے اگر وہ عہدہ نہیں سنبھال سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے۔ان پر درج مقدمات کو ختم کیا اور طلبہ تنظیموں سے فوری پابندی ہٹائی جائے۔

متعلقہ عنوان :