وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مساجد کے آئمہ کرام کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ کو این جی اوز کا ایجنڈ اور رقم قراردینے کی شدید مذمت

ہفتہ 27 جنوری 2018 21:49

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مساجد کے آئمہ کرام کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے مساجد کے آئمہ کرام کیلئے 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ کو این جی اوز کا ایجنڈ اور رقم قراردینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حلفاً کہتے ہیں کہ آئمہ کرام کیلئے مختص کردہ اعزازیہ خالصتاً صوبائی حکومت کے اپنے فنڈز سے دیا جارہا ہے جس میں کسی بھی دوسرے ملک یا این جی اوزکا کوئی حصہ نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بنوں میں ایک ارب روپے کے بنوں اپ لفٹ بیوٹی فیکشن پروگرام کے افتتاح کے بعد سورانی کے علاقہ بازیدہ کوکی خیل اور میرہ خیل میں اجتماعات اور جامع المرکز اسلامی بنوں میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ نے اپنے دورے میں نئی تحصیل ککی اور 40 کروڑ روپے کی لاگت کے تین مختلف روڈز کا افتتاح کرنے کے علاوہ بنوں رنگ روڈ کی تعمیر ، سپیشل فورس کے جوانوں کو ریگولر پولیس کا حصہ بنانے اور المرکز اسلامی میں ٹیوب ویل کی سولرائزیشن، جس میں ہاسٹل اور دو ہالوں کی تعمیر اور اس مرکز کے زیر اہتمام دو سکولوں کی اپ گریڈیشن کا بھی اعلان کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے تاہم دیوانی مقدمات کو ایک سال کے اندر نمٹانے کیلئے 108 سالہ پرانے سول پروسیجر کوڈ کے رولز میں حالیہ ترمیم ایک انقلابی قدم ہے۔ پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں تعلیم، ہسپتالوں میں صحت ، عدالتوں میں انصاف اور پولیس ، تھانوں میں عوام کی عزت اور سرکاری دفاتر میں رشوت و کرپشن سے پاک نظام کی ٹھو س بنیادیں رکھ دی ہیں ۔

پرویز خٹک نے کہا اُنہیں عوام کے مسائل اور ضروریات کا بخوبی ادراک ہے اور وہ جہاں بھی جاتے ہیں عوام کے مطالبے کا انتظار کئے بغیر اس کی ترقی کا لائحہ عمل دے دیتے ہیں، انہوںنے کہا کہ ماضی کے برعکس ہم نے اپنی توجہ سرکاری سکولوں پر مرکوز کی جہاں غریب کے لاکھوں بچے پڑھتے ہیں، ہم نے ان سکولوں میں ناپید سہولیات پر اربوں روپے خرچ کئے اور پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کیا ۔

وزیراعلیٰ نے حکومت کے اسلامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے سود کے خلاف قانون سازی کی، جہیز کو غیر قانونی قراردیا، سکولوں میں ناظرہ قرآن اور باترجمہ قرآن لازمی قرار دیا جبکہ آئمہ کرام کیلئے اعزازیہ بھی مقرر کیا۔مساجد کو سولرائزکیا اور علماء کرام کی سفارش پر پہلی محرم کو سرکاری چھٹی کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :