8ء میں صاف و شفاف انتخابات نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر سے عوام کا رہا سہا اعتماد بھی اٹھ جائیگا،سینیٹر سراج الحق

ماضی کی طرح اس بار کوئی بھی جھرلوانتخابات تسلیم نہیں کریگا، جمہوری نظام کی بقا کیلئے کرپشن کا خاتمہ اور کرپٹ اور بددیانت قیادت سے چھٹکارا ضروری ہے،ہم بیک وقت انتخاب اور احتساب چاہتے ہیں، مختلف وفود سے گفتگو

ہفتہ 27 جنوری 2018 21:28

8ء میں صاف و شفاف انتخابات نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر سے عوام کا رہا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 2018ء میں صاف و شفاف انتخابات نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن پر سے عوام کا رہا سہا اعتماد بھی اٹھ جائے گا۔ماضی کی طرح اس بار کوئی بھی جھرلوانتخابات تسلیم نہیں کرے گا۔ جمہوری نظام کی بقا کے لیے کرپشن کا خاتمہ اور کرپٹ اور بددیانت قیادت سے چھٹکارا ضروری ہے۔

ہم بیک وقت انتخاب اور احتساب چاہتے ہیں۔کیونکہ احتساب کے بغیر ہونے والے انتخابات میں چوروں اور لیٹروں کو دوبارہ لوٹ کھسوٹ کا موقع مل سکتا ہے۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ لاجز میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 2018کے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کا نفاذ انتہائی ضروری ہے اور الیکشن کمیشن کو آئندہ انتخابات میں قوم کی امانتوں میں خیانت کرنے والے کسی کرپٹ اور بددیانت کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

(جاری ہے)

پانامہ لیکس آف شور کمپنیوں ،بینکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو جب تک عدالت عظمیٰ کی طرف سے کلیئرنس نہیں مل جاتی انہیں عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دینے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ انتخابی نظام کی خرابیاں دور کئے بغیر دیانت دار قیادت کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ انتخابات کو دولت کا کھیل اور سیاست اور جمہوریت کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے 70سال سے عوام کی گردنوں پر سوار ہیں۔

اقتدار کے ایوانوں پر قابض رہنے والوں نے خود تو اندرون و بیرون ملک بڑے بڑے محل تعمیر کرلیے مگر عوام کو آج بھی سر چھپانے کے لیے چھت، صحت ،تعلیم، اور روزگار کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کے لیے اقتدار کے ایوانوں کے دروازے کھولنے کی جدوجہد کررہی ہے۔