معصوم زینب قتل کیس ایک ٹیسٹ کیس کی حیثیت رکھتا ہے،

انصاف کے تقاضے ہر صورت پورے کئے جائینگی:شہبازشریف حقائق کو مسخ کرنا ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے،کسی کو شفاف اور بے لاگ تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی غلط بیانی اور بے بنیاد دستاویزات کے ذریعے ہیجان اور ابہام پیدا کرکے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا پنجاب حکومت نے انصاف کے منافی کوئی کام کیا ہے نہ آئندہ کسی کو کرنے دیا جائے گا،کیس پر پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لے رہا ہوں قوم کی معصوم بیٹی پر جو ظلم ہوا اس پر ایسے افسوسناک روّیے قومی تقاضوں کے منافی ہیں، وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 27 جنوری 2018 20:51

معصوم زینب قتل کیس ایک ٹیسٹ کیس کی حیثیت رکھتا ہے،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت کل یہاں کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں زینب قتل کیس کی تفتیش پر ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم زینب قتل کیس ہمارے لئے ایک ٹیسٹ کیس کی حیثیت رکھتا ہے، اس لئے تفتیش کے دوران انصاف کے تقاضے ہر صورت پورے کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو شفاف اور بے لاگ تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔ معصوم بچی کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران حقائق کو مسخ کرنا ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ ابہام پیدا کرنے کی کوشش کرکے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ غلط بیانی اور بے بنیاد دستاویزات کے ذریعے ہیجان اور ابہام پیدا کرنا قومی تقاضوں کے خلاف ہے۔

پنجاب حکومت نے انصاف کے منافی کوئی کام کیا ہے نہ آئندہ کسی کو کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابہام پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کے عزائم قوم کے سامنے آشکار ہو چکے ہیں۔ قوم کی معصوم بیٹی پر جو ظلم ہوا اس پر ایسے افسوسناک روّیے قومی تقاضوں کے منافی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ قانون کے تحت انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی اور میں ذاتی طور پر کیس پر ہونے والی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لے رہا ہوں۔

انصاف کی فراہمی کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ آر پی او ملتان نے اجلاس کو بریفنگ دی۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان، مشیر رانا مقبول احمد، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :