سپریم کورٹ نے کراچی میں رفاعی پلاٹوں پر قبضے ختم کرانے کی کے ڈی اے رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہارکردیا

ہزار رفاعی پلاٹوں پر قبضے ہیں ان میں 15 سو پلاٹوں سے قبضے چھڑانا اچھی کارکردگی نہیں ہے،عدالت عظمیٰ کا کارروائی جاری رکھنے کا حکم یہ سب ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے یہ آپ لوگوں نے کیا ہے کسی اور کے زمانے میں نہیں ہوا،جسٹس گلزار احمد کا میئر کراچی سے مکالمہ

ہفتہ 27 جنوری 2018 18:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2018ء) سپریم کورٹ نے کراچی میں رفاعی پلاٹوں پر قبضے ختم کرانے کی کے ڈی اے رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ہفتہ کو عدالت عظمی میں کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پیش رپوٹ پیش کی گئی۔ کے ڈی اے حکام نے بتایا کہ عدالتی احکامات پر 1569 رفاعی پلاٹوں پر تعمیرات مسمار کر کے ایراضی وا گذار کرا لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دئے کہ30 ہزار رفاعی پلاٹوں پر قبضے ہیں ان میں 15 سو پلاٹوں سے قبضے چھڑانا اچھی کارکردگی نہیں ہے۔دوران سماعت میئر وسیم اختر نے کہا کہ تجاوزات کے باعث کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر جسٹس گلزار احمد نے میئر کراچی سے مخاطب ہو کر کہا یہ سب ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے یہ آپ لوگوں نے کیا ہے کسی اور کے زمانے میں نہیں ہوا۔ عدالت نے تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :