صدر مملکت ممنون حسین سے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کی ملاقات‘ دونوں رہنماؤں کا افغانستان میں امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق

پاکستان اور انڈونیشیا عالمی معاملات میں ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں‘ خوشی ہے کہ انڈونیشیا ہمارا ہم خیال ہے اور ہم سے مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے‘ دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات میں اطمینان بخش پیشرفت ہو رہی ہے‘ صدر مملکت ممنون حسین افغانستان میں امن کے سلسلے میں مثبت کردار ادا کر سکتے‘ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو

جمعہ 26 جنوری 2018 23:09

صدر مملکت ممنون حسین سے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کی ملاقات‘ دونوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین اور انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے افغانستان میں امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں ترقی و خوشحالی کیلئے وسطی ایشیا اور افغانستان میں امن ضروری ہے جس کیلئے دونوں ممالک مل کر کام کریں گے۔ دونوں رہنمائوں نے ان خیالات کا اظہارجمعہ کوایوان صدر میں ملاقات میں کیا۔

ملاقات میں انڈونیشیا کے وزیر اقتصادی امورکے کوآرڈینیٹر ڈارمین نوسیشن، وزیرخارجہ محترمہ ریٹنو ایل پی مرسودی، وریز تجارت اینگرٹیسٹو لوکیتو اور سفیرایوان سیودی امری اور پاکستانی وفد میں وزیر تجارت محمد پرویزملک، وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت اعلیٰ سطحی وفد شامل تھا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ایوان صدر کے مرکزی دروازے پرانڈونیشیا کے صدرجوکو ویدودو اور ان کی اہلیہ محترمہ ایریانا ویدودو کاصدر مملکت ممنون حسین اور خاتون اول بیگم محمودہ حسین نے استقبال کیا۔

اس موقع پر ننھے بچوں نے معز ز مہمانوں کو گلدستے پیش کئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا عالمی معاملات میں ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں اور انہیں خوشی ہے کہ انڈونیشیا اس سلسلے میں ہمارا ہم خیال ہے اور ہم سے مل کر کام کرنے خواہش مند ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ افغانستان میں امن کے سلسلے میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں تاہم انہیں خوشی ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے غیر معمولی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اس مقصد کیلئے انڈونیشیا، افغانستان اور پاکستان کے علما پر مشتمل ایک کمیٹی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی جس سے صدر مملکت نے اتفاق کیا۔ ملاقات میں دونوں سربراہان نے دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتقاق کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں برادر ملک تجارت اور دفاعی شعبے میں تعلقا ت کے فروغ کے لیے بھر پور تعاون کریں گے۔ ملاقات میں دونوں صدور نے تجارت، سرمایہ کاری اوراقتصادی تعاون کے شعبے میں فروغ پر زور دیا۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ بڑھتی ہوئی تجارت ، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون میں اضافہ ہمارے تعلقات کی بنیاد ہونا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات میں اطمینان بخش پیشرفت ہو رہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ دوطرفہ دفاعی معاہدے کے تحت سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ اس معاہدے کے تحت جلد ہی مشترکہ کمیٹی قائم ہو جائے گی اور معاہدے کے نکات پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

دونوں ملکوں کی بری اور بحری افواج کے درمیان براہ راست بات چیت اور مشترکہ مشقیں باہمی تعاون میں اضافے کا ذریعہ بنیں گی۔ دونوں ممالک دفاعی پیداوار کے سلسلے میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بات چیت کے بعد صدر مملکت نے معزز مہمان کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ، پارلیمانی قائدین اور زندگی کے مختلف شعبوں کی نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔

عشائیہ میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ،سینیٹر راجہ ظفر الحق اور سروسز چیفس نے بھی شرکت کی۔ عشائیے کے بعد پاک فوج کے بینڈ نے دونوں ملکوں کی مقبول دھنیں بجائیں جس سے مہمان صدر اور دیگر مہمان محظوظ ہوئے اور فنکاروں کو ان کی عمدہ پرفارمنس پر داد دی اور ان کے ساتھ ہاتھ ملایا۔