امریکہ افغانستان میں اپنی 16 سالہ ناکامی کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کی ایک وجہ پاکستان پر مسلسل الزام تراشیاں تھیں،
ہم افغانستان کے ساتھ 2600 کلومیٹر سرحد پر باڑ لگائیں گے، پاکستان کی داخلی سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، سی پیک سے پاکستان اپنی جغرافیائی حیثیت سے استفادہ کرنے کی پوزیشن میں آ گیا ہے، پاکستان دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ بن گیا ہے وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان کا بیلجیئم کے قومی ٹی وی اور ریڈیو چینل کو انٹرویو
جمعہ 26 جنوری 2018 23:01
(جاری ہے)
یہ انٹرویو بیلجیئم کے صحافی سٹیون ویکٹر ڈیکرائینے نے وزیر دفاع کے 22 سے 25 جنوری کو ہونے والے دورہ بیلجیئم کے دوران کیا۔ وزیر دفاع چار رکنی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے تھے۔
وی آر ٹی نے یہ انٹرویو اپنے ریڈیو پر نشر کرنے کے ساتھ ویب سائٹ پر آرٹیکل کی شکل میں شائع بھی کیا۔ افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پر بہت الزام تراشیاں کی گئیں اور ایک وجہ یہ الزام تراشیاں بھی ہیں کہ ہم نے افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کا کام شروع کیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ ہم نے کہا کہ آپ الزام تراشیاں میں مصروف رہیں کہ افغان سرحد سے آر پار لوگ آ جا رہے ہیں، ہم افغانستان کے ساتھ 2600 کلومیٹر سرحد پر باڑ لگائیں گے، پاکستان نے 250 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا کام تقریباً مکمل کر لیا ہے، کسی نے اس میں ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی 16 سالہ ناکامی کا الزام پاکستان پر عائد کرتا ہے، امریکہ نے کھربوں ڈالر خرچ کئے، ہزاروں فوجیوں کی جانیں قربان کیں اور بہت سے زخمی ہوئے مگر اس وقت بھی افغانستان کے 45 فیصد علاقے افغان حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔ وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ جب تک افغانستان میں صورتحال غیر مستحکم رہے گی تب تک پاکستان میں بدامنی برقرار رہے گی۔ پاک۔امریکہ تعلقات کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ اہل یورپ ہمارا نقطہ نظر امریکیوں کو پہنچائیں گے جو کہ اس وقت پاکستان کے نقطہ نظر کو سمجھنے پر آمادہ نہیں ہیں۔ وزیردفاع نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر ہے کہ افغانستان میں جمہوری استحکام ناگزیر ہے۔ پاکستان کی داخلی سلامتی کی صورتحال سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ مجموعی طور پر داخلی سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور میرے نزدیک اس سے بڑھ کر کوئی اور بہتر الفاظ نہیں کہ ہم نے معجزاتی طور پر داخلی سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے اور اسی لئے اب پورا پاکستان پرامن ہے، اب بھی دہشت گردی کے چند واقعات رونما ہوئے ہیں لیکن بڑے پیمانے پر دہشت گردی کے واقعات میں 80 فیصد تک کمی آئی ہے جو 2012ء میں اپنے عروج پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے 2017ء کے واقعہ جس میں 142 بچے شہید ہوئے، نے پاکستانی عوام کے ذہنوں سے ابہام کو دور کر دیا کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ان کی کوئی قومیت ہے، دہشت گرد صرف ایک لعنت ہیں جو پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں اقتصادی صورتحال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ بن گیا ہے جہاں بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کی کنزیومر مارکیٹ میں بھرپور دلچسپی لے رہی ہیں اور کاروبار کرنے کی خواہاں ہیں۔ پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ ترقی پا رہا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اپنی تزویراتی جغرافیائی حیثیت سے استفادہ کرنے کی پوزیشن میں ہے، اب چین۔پاکستان اقتصادی راہداری اور اس کے تحت آنے والی سرمایہ کاری کے نتیجہ میں اس سے فائدہ ملے گا۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.