پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی سٹی ایریا پی ایس پر عہدیداروں کی امکانی مقرری پر ملیر میں سینکڑوں کارکنان نکل آئی

جان عالم جاموٹ کو امکانی صدر بنانے کے خلاف سینکڑوں مرد اور عورت کارکنان کا بلاول ہائوس کراچی کے سامنے احتجاج

جمعہ 26 جنوری 2018 22:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی سٹی ایریا پی ایس پر عہدیداروں کی امکانی مقرری پر ملیر میں سینکڑوں کارکنان نکل آئی۔ سٹی ایریا پی ایس 129 ملیر پر حال ہی میں پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے جان عالم جاموٹ کو امکانی صدر بنانے کے خلاف سینکڑوں مرد اور عورت کارکنان کی جانب سے ضلع کانسل کراچی کے میمبر فاطمہ مجید، سعید بلوچ، مجید موٹانی، یوسف کڈانی کی رہنمائی میں ابراہیم حیدری سے ریلی نکال کر کراچی میں بلاول ہاس کے سامنے احتجاج شروع کیا تو وہاں کھڑی پولیس نے کارکنان کی راستے روکے۔

کارکنان اور پولیس میں چکریاں ہوئی ہیں مگر خواتین اور مرد کارکنان پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر بلاول ہاس کے ریڈ زون میں داخل ہوگئے۔

(جاری ہے)

کارکنان جان عالم کے خلاف لوٹہ نامنظور، لوٹہ کریسی نامنظور کی نعریبازی کر رہے تھے۔ اس موقع پر احتجاج سے خطاب کرنے والے رہنماں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے۔ جان عالم جاموٹ ہمیشہ پیپلز پارٹی کے خلاف بننے والے اتحاد میں رہا ہے اور مختلف پارٹیاں تبدیل کرکے پارٹی کے خلاف الیکشن بھی لڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جان عالم جاموٹ کی فیملی مشرف کے ساتھ ارباب رحیم کے ساتھ اور دیگر پیپلز پارٹی کے مخالفین کے ساتھ رہنے والے اس وقت پیپلز پارٹی کے کیسے ہمدرد بن گئے۔ ایسے لوگوں کو پارٹی کی ذمہ داری دینا پارٹی کے ساتھ بڑی دشمنی اور نا انصافی ہے۔ ایسا فیصلہ پیپلز پارٹی کے ورکرز کو قبول نہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کی جڑوں کو کمزور کیا ان کو ہی عہدوں سے نوازا جائے وہ کسی جیالے کو نہیں جانتے اگر یہ صدر بن گیا تو الیکشن مین پیپلز پارٹی کو بڑے چیلینج سامنے ہونگے۔

ایسے شخص کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کروا کر فوری طور پر ان کو عہدوں سے نوازنے سے پیپلز پارٹی مضبوط نہیں مگر کمزور ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ پیپلز پارٹی میں لوٹوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی سینیئر جیالوں کو عہدے دے۔ لوٹوں کو عہدے دینے سے پارٹی کمزور ہو جائے گی۔

اگر زبردستی جان عالم کو صدر بنایا گیا تو ہزاروں کارکنان مایوس ہو جائیں گے۔ پیپلز پارٹی چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں کچھ ہی ماہ رہتے ہیں اور اس موقع پر جان عالم کو صدر بنانا پیپلزپارٹی کو کمزور کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، کو چیئرمین آصف علی زرداری، فریال ٹالپر، سندھ کے صدر نثار کھوڑو، کراچی ڈویژن کی صدر سعید غنی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جان عالم کا نام صدارت کے عہدے سے خارج کرکے کسی جیالے کو پی ایس 129 کا صدر بنایا جائے۔مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگرجان عالم جاموٹ کوصدر بنایا گیا تو ہزاروں جیالوں اور جیالیاں دوبارہ بلاول ہاس کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ جائیں گے۔