کراچی، آصف علی زرداری نے بلوچستان حکومت کی تبدیلی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا،عبدالقدوس بزنجو

دوا نہیں صرف دعا کی ہے،بلوچستان میں حالات کی بہتری کے لیے وفاق سمیت تمام صوبوں کی مدد درکار ہے،صوبے میں آزادی کا کوئی نعرہ نہیں ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعہ 26 جنوری 2018 21:37

کراچی، آصف علی زرداری نے بلوچستان حکومت کی تبدیلی میں کوئی کردار ادا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے بلوچستان حکومت کی تبدیلی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔انہوںنے دوا نہیں صرف دعا کی ہے۔ بلوچستان میں حالات کی بہتری کے لیے وفاق سمیت تمام صوبوں کی مدد درکار ہے۔صوبے میں آزادی کا کوئی نعرہ نہیں ہے۔کوئی بھی بلوچی پاکستان سے جدا ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔

بھٹکے ہوئے نوجوان تیزی کے ساتھ قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔قومی دھارے میں لوگوں کو لانے کے لئے وفاقی حکومت کی ضرورت ہے۔بیرون ملک بیٹھ کر عیاشی کہ زندگی گزارنے والوں کو بیرونی مدد حاصل ہے۔سندھ پولیس نے مدد مانگی تو راؤ انوار کی گرفتاری میں بھرپور تعاون کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو مزار قائد اعظم محمد علی جناح پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عبدالقدوس بزنجو نے بانی پاکستان کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ میرا مزار قائد اور کراچی کا پہلا دورہ ہے۔بابائے قوم ایک عظیم لیڈر تھے ملک کے لیے انکی بے مثال قربانیاں ہیں۔انہوںنے کہا کہ آصف علی زرداری کا شمار ملک کے بڑے رہنماؤں میں ہوتا ہے۔آصف علی زرداری نے بلوچستان حکومت کی تبدیلی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

انہوںنے دوا نہیں صرف دعا کی ہے۔بلوچستان میں ہم خیال دوستوں کے ساتھ مل کر تبدیلی لائی گئی۔آصف علی زرداری کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور ان کی نیک خواہشات ہمارے ساتھ ہیں۔انہوںنے کہا کہ جب ہم کراچی آرہے تھے تو وزیراعلیٰ سندھ سید مرا علی شاہ نے ہمیں ملاقات کی دعوت دی تھی۔صوبہ سندھ بلوچستان کے عوام کے لیے دوسرا گھر ہے۔ملک کے باقی صوبے بھی ہمارے لیے محترم ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کے عشائیے میں بلوچستان کے طلبہ کی اسکالرشپس ،حب ڈیم اور دیگرامور پر بات چیت ہوئی ہے۔ملاقات میں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان بھی شریک تھے۔اگر نواز شریف دعوت دیں گے ہم وہاں بھی ضرور جائیں گے۔عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا بلوچستان میں کوئی رکن نہیں ہے۔نواز شریف نے بلوچستان کے مسائل پر توجہ نہیں دی۔

ثنااللہ زہری وزارت اعلی کے دوران صرف 24 فیصد بلوچستان میں رہے۔انہوںنے کہا کہ بلوچستان میں حالات بہتر ہورہے ہیں۔گزشتہ روز 200فراری ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔آنے والے دنوں میں بھٹکے ہوئے مزید نوجوان بھی قومی دھارے میں آئیں گے۔بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا۔نوجوانوں کو احساس ہوگیا ہے کہ انہیں استعمال کیا گیا۔

قومی دھارے میں لوگوں کو لانے کے لئے وفاقی حکومت کی ضرورت ہے۔بلوچستان میں آزادی کا کوئی نعرہ نہیں ہے۔کوئی بھی بلوچی پاکستان سے جدا ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔کچھ بھٹکے ہوئے لوگ بیرون ملک بیٹھ کر عیاشی کی زندگی گذار ررہے ہیں ان عناصر کو بیرونی مدد حاصل ہے۔انہوںنے کہا کہ لاہور میں بلوچستان کے طالب علموں پر ظلم ہورہا ہے۔اس سلسلے میں ہم نے پنجاب حکومت سے بات کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سندھ پولیس نے مدد مانگی تو راؤ انوار کی گرفتاری میں بھرپور تعاون کریں گے۔راؤ انوار ایران بارڈر کی طرف سے فرار نہیں ہوسکتے ہیں۔انہوںنے اگر ملک سے فرار ہونے کے لیے بلوچستان کا راستہ اختیار کیا تو ضرور گرفتار ہو جائیں گے۔#