نقیب اللہ کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ۔تحقیقاتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 26 جنوری 2018 11:37

نقیب اللہ کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ۔تحقیقاتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جنوری۔2018ء) سندھ پولیس نے نقیب محسود پولیس مقابلہ قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں بتایا گیا ہے کہ نقیب اللہ کو جعلی مقابلے میں مارا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق رپورٹ 15 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے ساتھ دستاویزات بھی منسلک ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار احمد کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق راﺅ انوار کی ٹیم نے 2 افراد کو مبینہ رشوت لے کر چھوڑ دیا جبکہ نقیب کو مقابلے میں مار دیا۔چھوڑے گئے 2 افراد کے بیانات بھی رپورٹ کا حصہ بنائے گئے ہیں۔پولیس رپورٹ میں جیل میں قید قاری احسان کا بیان بھی موجود ہے جس میں اس نے راﺅ انوار احمد کے الزامات کی تردید کی اور بتایا کہ قتل کیا گیا نقیب محسود وہ نہیں جو پولیس کو مطلوب تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پولیس حراست کے دوران نقیب کو جس نجی عقوبت خانے میں رکھا گیا وہاں 47 دیگر ملزم بھی تھے۔ کال کوٹھڑی نما کمرے سے پولیس چار پانچ افراد کو لے جا کر مقابلے میں مار دیتی تھی۔رپورٹ میں پولیس مقابلے کے مقام پر مارے گئے افراد کی جانب سے فائرنگ کرنے کے شواہد نہیں ملے اور چاروں افراد پر یکطرفہ طور پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی راﺅ انوار احمد کو بیان کے لیے طلب کیا گیا مگر وہ پیش نہیں ہوئے ،ان کے گھر کے باہر نوٹس چسپاں کیا گیا، راﺅ انوار کی طرح تمام پولیس افسر اور اہلکار بھی روپوش ہوگئے ہیں۔رپورٹ کے ساتھ راﺅ انوار کی ملیر میں تعیناتی کے 7 سال کے دوران 745 پولیس مقابلوں کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کروائی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق راﺅ انوار کی ملیر میں تعیناتی کے دوران 192 پولیس مقابلے ہوئے جن میں 444 ملزمان کو ہلاک کیا گیا جبکہ 553 کیسز میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ راﺅ انوار نے ملیر میں 7 سال کے دوران 891 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ سال 2012 کے پہلے 10 ماہ میں سب سے زیادہ 195 مقابلے ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری سے اکتوبر 2012 میں ملیر میں پولیس مقابلوں میں سب سے زیادہ 183 ہلاکتیں ہوئیں اورسال 2012 میں اکتوبر تک 276 گرفتاریاں کی گئیں۔دوسری جانب جنوری 2018 میں 2 پولیس مقابلے ہوئے اور دونوں میں 8 افراد کو ہلاک کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :