یونیسف کاکردار بلوچستان میں صحت کے مثبت اشاریے کوحاصل کرنے میں قابل تعریف ہے، سیکریٹری صحت جاوید انور شاہوانی

جمعرات 25 جنوری 2018 23:33

کوئٹہ ۔25 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2018ء) سیکریٹری صحت جاوید انور شاہوانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کاکردار بلوچستان میں صحت کے مثبت اشاریے کوحاصل کرنے میں قابل تعریف اور محکمہ صحت حکومت بلوچستان ان کے اقدامات کوسراہتی ہے۔ یہ بات انہوں نے یونیسف کے زیر اہتمام اگلے پانچ سالہ ورک پلان مرتب کرنے اور صحت سے متعلق اقدامات کو مزیدفعال بنانے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔

اجلاس میںاقوام متحدہ کے زیلی ادارے یونیسف پاکستان کے چیف ہیلتھ کینڈی اونگاوي یونیسف بلوچستان کے ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عامر اکرم ، یونیسف کے ہیلتھ سپیشلسٹ ڈاکٹرخالد نواز چیف آف سیکشن محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات شاہجان خان اچکزئی ڈائریکٹر ہیلتھ سروسزڈاکٹر حیات رونجھا ، تمام ورٹیکل پروگرامز کے سربراہوں سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں یونیسف کے چیف ہیلتھ برائے پاکستان نے یونیسف کی طرف سے ہر ممکن تعاون کایقین دلایا اوربتا یا کہ یونیسف بلوچستان کے تمام اضلاع میں ورٹیکل پروگرامز کے توسط سے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور ہمارا عزم ہے کہ لوگوںکوبہترین طبی سہولیات واقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں صحت کے اشاریے کومزید مستحکم اور مثبت بنایا جائے اس موقع پر یونیسف بلوچستان کے ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عامر اکرم نے یونیسف کے آئندہ آنے والے پانچ سالہ ورک پلان کے تین اہداف کے بار ے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں محکمہ صحت کی مجموعی پالیسی،پلان و بجٹ جسمیں ضلعی سطح پرہیلتھ انفارمیشن سسٹم 2کی مستحکم بنانے، حفاظتی ٹیکوں و پیدائش کے وقت بچوں کی نگہداشت کو مزید مستحکم بنانے ،کوئٹہ کے ہیلتھ پروفائل کوجدیدخطوراپر استوار کرنے کمیونٹی اورہرضلع میں اپنی پہنچ کو یقینی بنانے ، ربط سازی کوپائیدار بنانے ، حفاطتی ٹیکوں کے کیمپیئن کی ترویج کوبہتر بنانے صوبے کے دور افتادہ علاقوں میںکولڈ چین سسٹم کو مزید مستحکم بنانے ، آگاہی اورمشاورتی طریقہ کار کو فوقیت اوراہمیت کا ادراک کرتے ہوئے ایڈوکیسی کوجامع انداز میں عملی جامعہ پہنانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس موقع پر سیکریٹری صحت جاویدانور شاہوانی نے کہاکہ صوبے میں خدمات سرانجام دینے والے ورٹیکل پروگرامزکی استعد کار کو مزید مستحکم بنانے کے لئے اقدامات نا گزیر ہیں کیونکہ صوبے میں دوران حمل ماؤں کی شرح اموات اور بچوں کی شرح اموات کے اعداد شمار میں واضح تضاد ہے جسکوبہتربنانے کیلئے تیکنکی معاونت کی ہر سطح پرسرایاجائیگا جبکہ یونیسف کو محکمہ صحت کی طرف سے ہرطرح کے تعاون و معاونت کایقین دلایا ۔

متعلقہ عنوان :