کراچی ، جگہ جگہ غیرقانونی بس اڈوںنے شہر کا حلیہ بگاڑ رکھا ہے، وسیم اختر

تمام مسافر بسوں ، ٹرکوں، ٹرالرز کو صرف قانونی طور پر قائم ٹرمینلز میں ہی پارک کرنے کی اجازت ہونی چاہئے،میئر کراچی

جمعرات 25 جنوری 2018 22:53

کراچی ، جگہ جگہ غیرقانونی بس اڈوںنے شہر کا حلیہ بگاڑ رکھا ہے، وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ جگہ جگہ غیرقانونی بس اڈوںنے شہر کا حلیہ بگاڑ رکھا ہے جن کا فوری خاتمہ ضروری ہے، تمام مسافر بسوں ، ٹرکوں، ٹرالرز اور ڈمپرز کو صرف قانونی طور پر قائم ٹرمینلز میں ہی پارک کرنے کی اجازت ہونی چاہئے اس سلسلے میں ٹریفک پولیس کا اہم کردار ہے ، یوسف گوٹھ میں قبضہ مافیا کے تحت قائم گودام ختم اور شہر میں انسداد تجاوزات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے ، ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل پارکنگ کے لئے تیار ہے، سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں سے آئل ٹینکرز کی وہاں منتقلی نہ ہونے کا نوٹس لیںاور قانون نافذ کرنے والے ادارے عملی اقدامات کریں، یہ بات انہوں نے بس ٹرمینلز کے متعلق اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں میونسپل کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، چیئرمین اراضیات کمیٹی سید ارشد حسن، ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، چارجڈ پارکنگ کمیٹی کے چیئرمین محمد مرسلین،ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئر ڈائریکٹرٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن ایس ایم طحہٰ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹرمینلز رضا عباس رضوی، ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ خالق بلوچ، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹو میئر ایس ایم شکیب اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں کے ایم سی کے 22 بس ٹرمینلز ہیں جن میں یوسف گوٹھ بس ٹرمینل، ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل، ماری پور ٹرک اسٹینڈ اور شہر کے مختلف علاقوں میں موجود واقع انٹرسٹی بس ٹرمینل شامل ہیں تاہم غیرقانونی طور پر قائم بس اڈوں کی وجہ سے شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے اور شہریوں کو اس کی وجہ سے شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ ایسے تمام غیرقانونی بس اڈے فوری طور پر ہٹائے جائیں اور قانونی طور پر قائم ٹرمینلز کو فعال اور بہتر بناکر وہاں سے کے ایم سی کو ریونیو کی سو فیصد ریکوری یقینی بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کا تمام ریونیو افسران کی جیبوں کے بجائے کے ایم سی کے اکائونٹ میں جمع ہونا چاہئے اور ریونیو جمع کرنے والا ہر افسر درست وقت سے آگاہ کرے کہ وہ کتنی مدت میں ریونیو اہداف کو پورا کرلیں گے، انہوں نے ہدایت کی کہ ریونیو سے متعلق محکمے بھی متعلقہ اہداف حاصل کرنے کے لئے حتمی وقت متعین کریں اور متعلقہ افسران اس مدت کے دوران سو فیصد ریونیو کا ہدف حاصل کریں تاکہ ریونیو میں اضافہ کرکے ادارے کی مالی حالت کو مستحکم بنایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل سے حاصل ہونے والا ریونیو ٹرمینل کی مینٹی نینس کے کاموں پر خرچ کیا جائے تاکہ وسائل کی کمی ترقیاتی کاموں میں آڑے نہ آسکے، انہوں نے ہدایت کی کہ یوسف گوٹھ کے جس حصے پر قبضہ کرکے گودام بنالئے گئے ہیں وہاں فوری کارروائی کرکے انہیں ختم کیا جائے اور وا گزار کرائی گئی اراضی کو اسی مقصد کے تحت استعمال کیا جائے جس کے لئے اسے مختص کیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ آئل ٹینکرز اور ٹرکوں کی پارکنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے اسی وقت نمٹا جاسکتا ہے جب تمام متعلقہ ادارے اور اسٹیک ہولڈرز شہر اور شہریوں کے وسیع تر مفاد میں غیرقانونی کاموں کو روکنے میں اپنا بھرپور کردارا دا کریں، انہوں نے کہا کہ بس ٹرمینلز قائم کرنے کا مقصد شہریوں کو سفری سہولت مہیا کرنا اور ٹرانسپورٹرز و دیگر اداروں کے لئے آسانیاں مہیا کرنا ہے تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنا کاروبارکریں اور یہ تمام تر نظام ہموار طریقے اور بغیر کسی دشواری کے چلتا رہے، انہوں نے ہدایت کی کہ غیرقانونی بس اڈوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ان کے دوبارہ قائم ہونے کے امکانات بھی ختم کئے جائیں اور تجاوزات جہاں بھی ہوں فوری اقدام کرکے انہیں ختم کردیا جائے، انہوں نے کہا کہ شہر میں ہونے والے غیرقانونی کاموں کو روکا جائے جس کے لئے شہریوں، کاروباری برادری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے اور ایسی حکمت عملی بنا رہے ہیں جس سے مستقبل میں شہر کو بہتر حالت میں لا کر شہریوں کے جملہ مسائل حل کئے جاسکیں۔

#

متعلقہ عنوان :