سماجی اورصنعتی فوائد کے حصول کیلئے سر مایہ کاری اور نجی شراکت داری کے تحت پائیدار اشتراک عمل کے منصوبے شروع کر نے کی ضرورت ہے ،ْانوشہ رحمن

پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی ترقی کو براہ راست سرحد پار ای کامرس سے منسلک ہے ،ْ وزیر مملکت کا خطاب

جمعرات 25 جنوری 2018 22:24

سماجی اورصنعتی فوائد کے حصول کیلئے سر مایہ کاری اور نجی شراکت داری ..
ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2018ء)انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کی وزیر مملکت انوشہ رحمن نے کہاہے کہ سماجی اورصنعتی فوائد کے حصول کیلئے سر مایہ کاری اور نجی شراکت داری کے تحت پائیدار اشتراک عمل کے منصوبے شروع کر نے کی ضرورت ہے ۔ ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر تجارت کے بارے میں ہونے والی گول میز مذاکرے میں انہوںنے کہاکہ پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی ترقی کو براہ راست سرحد پار ای کامرس سے منسلک ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان ’’میڈ ان پاکستان پورٹل ‘‘کا آغاز کررہا ہے جس میں پچاس ہزار ہنر مند آن لائن ہونگے ۔ وزیر مملکت نے کہاکہ متعدد اصلاحی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کے جنوبی ممالک کو محض رسم ورواج کا مرکز نہ گردانا جائے بلکہ ان کی مصنوعات کی عالمی منڈیوںمیں متعارف کر انے کے مساویانہ مواقع فراہم کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی دستیابی سے خدمات کے شعبے میں سہولت حاصل ہوئی ہے اور تعلیم ،ْای لرننگ ،ْ ای ہیلتھ اور ای ایگریکلچر ایسے شعبے ہیں جن میں صنعتی شعبے اور حکومت کے درمیان فعال تعاون قائم کیا جاسکتا ہے ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وزیر مملکت نے ملک کے طول و عرض میں انفارمیشن کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں خدمات کے فروغ کیلئے اس کے یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا ۔انوشہ رحمن ملک نے کہاکہ ہمارے پروگرام انفارمیشن کمیونیکشن ٹیکنالوجی ’’سروسز ‘‘ خواتین اورلڑکیوں کی تربیت پر مبنی ہیں تاکہ اقتصادی مواقع سے فائدہ اٹھایا جاسکے ۔