چیئر مین نیب کی صدارت میں نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

سابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ اور سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر، چیف سیکرٹری سندھ ، وفاقی سیکرٹری مواصلات صدیق میمن کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی

جمعرات 25 جنوری 2018 20:24

1اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2018ء) چیئر مین نیب کی صدارت میں نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ اور سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر اور چیف سیکرٹری سندھ اور وفاقی سیکرٹری مواصلات صدیق میمن کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے متروکہ وقف املاک کے سابق چیئر مین آصف ہاشمی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ نیب بورڈ نے حیات ہوٹل اینڈ ٹاور میں مبینہ 2ارب19کروڑ کی کرپشن کرنے پر سی ڈی اے افسران جس میں کامران لاشاری وغیرہ کیخلاف انکوائری کی اجازت دے دی ہے نیب نے ڈریپ کے موجودہ چیف اسلم افغانی کے خلاف انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے نیب نے پاکستان میں غریبوں کے نام پر اربوں روپے ہضم کرنیو الی قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کے خلاف بھی انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزارت پٹرولیم کے افسران کیخلاف3ارب کا غیر معیاری فرنس آئل درآمد کرنے میں مبینہ کرپشن کی انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کیچ یئر مین جناب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔ تفصیل کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے میسرز ایلیشم ہولڈنگز پاکستان لمیٹڈ کی انتظامیہ کے خلاف انوسٹی گیشن کو جاری رکھنے کی منظوری دی۔ ملزمان وسیم اسلم بٹ، سابق چیف ایگزیکٹو ، کامران کیانی اور حماد ارشد چیف ایگزیکٹو میسرز ایلیشم ہولڈنگز پاکستان لمیٹڈ پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر ڈی ایچ اے رینچز اسلام آباد کے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹفیکیٹس تقسیم کئے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے محمد اسلم افغانی چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ ان کا چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے طور پر تقرر نہ صرف قانون کی خلاف ورزی تھا بلکہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے افسران اور میسرز بی این پی گروپ اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور قومی خزانہ کو مبینہ طور پر2.195ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اجلاس میں وزارت صحت میں ڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان شیخ اختر حسین کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ اجلاس میں میاں ابوذر شاد و دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر سرکاری زمین کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میں میاں ابوذر ژاد و دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر سرکاری زمین کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میں خالد محمود چڈا و دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر 800کنال اراضی غیر قانونی طور پر خریدنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس میںسید آصف اختر ہاشمی و دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر پاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز میں غیر قانونی تقرریاں کرنے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او عرفان خلیل قریشی ، سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس او نعیم یحیی میر اور عامر چشتی و دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی، ان پر اختیار کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایڈ گیس پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کو غیر قانونی ٹھیکے دیئے جس سے قومی خزانہ کو552ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزمان نے سرکاری زمین اونے پونے پر لیز دینے اور کیٹگری 23کیلیبریشن ہوائی جہاز خریداری کے ٹھیکے میں خرد برد کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے دریوس سی منوالہ اور گوشی ماسٹانہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پر مختلف ایکسچینج کمپنیوں سی4لاکھ 60ہزار ڈالر خریدنے کا الزام ہے۔ یہ کیس سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو تحقیقات کے لئے بھجوایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن و دیگر کے خلاف بد عنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزمان پر 6ایکڑ زمین کو جعلی کاغذات پر مستقل بنیادوں پر الاٹ کرنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانہ کو55کروڑ17لاکھ 60ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ ریونیو بلوچستان و دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر غیر قانونی طور پر سرکاری اراضی الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانہ کو 29.83ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں صوبائی اسمبلی بلوچستان کوئٹہ کے سابق سپیکر جان محمد جمالی اور سابق سیکرٹری اعظم دیوی اور دیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتیاں کرنے کا الزام ہے۔

اجلاس میں سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان علی ظہیر و دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ۔ ملزمان پر بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں غیر قانونی طور پر من پسند کمپنیوں کو ٹھیکے دینے اور 287ملین روپے ایڈوانس رقم دینے کا الزام ہے۔ اجلاس میں محکمہ میڈیکل سٹور حکومت بلوچستان کے سابق امراض دل کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر عابد امین و دیگر کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر غیر قانونی طور پر من پسند کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانہ کو 96.7ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ بلوچ و دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور زمین کے ریکارڈ میں جعلسازی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک محمد رفیق کھر، محکمہ ریونیو کے افسران و دیگر کیخلاف بد عنوانی کے تین مختلف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقہ سے اراضی کی الاٹمنٹ اور الزامات ہیں۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق انسپکٹر جنرل محکمہ جیل خانہ جات فاروق نذیر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ان پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے ملنے والے فنڈز کا مناسب طریقہ سے استعمال نہیں کیا بلکہ مبینہ طور پر فنڈز میں خرد برد کی۔ جس کی نیب نے انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پر محکمہ ہائی ویز پنجاب کے افسران و دیگر کے خلاف اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی انتظامیہ کے خلاف انکوائریاں بند کرنے کی منظوری دی۔

چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر حکم دیا کہ تمام پرانی انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کو غیر معینہ مدت تک التواء میں نہ رکھا جائے۔ قبل ازیں چیئر مین نیب سے کھلی کچہری میں شکایت کنندگان نے ملاقات کی اور بد عنوانی سے متعلق شکایت پیش کیں ، چیئر مین نیب نے تمام شکایات انتہائی توجہ سے سنیں اور موقع پر ہی قانون کے مطابق ضروری احکامات جاری کئے، جس پر شکایت کنندگان نے چیئر مین نیب کا شکریہ ادا کیا۔۔