سابق امریکی سفارتکار نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر قائم بین الاقوامی پینل سے استعفیٰ دے دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 25 جنوری 2018 09:33

سابق امریکی سفارتکار نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر قائم بین الاقوامی ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری۔2018ء) سابق امریکی سفارتکار بل رچرڈسن نے میانمار کی راہنما آنگ سان سوچی کے روہنگیا بحران پر مشاورت کے لیے تشکیل کردہ بین الاقوامی پینل سے استعفیٰ دے دیا ہے۔انہوں نے کہا پینل حقائق کا پتہ لگانے سے زیادہ حقائق کو چھپانے کی کروائیاں کررہا ہے جبکہ آنگ سان سوچی میں اخلاقی قیادت کا فقدان پایا جاتا ہے۔

میانمار کی حکومت نے اس پر کسی ردعمل اظہار نہیں کیا تاہم پینل کے ایک اور رکن نے کہا ہے کہ رچرڈسن کا بیان غیرمنصفانہ ہے۔

(جاری ہے)

میرے مستعفی ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ مشاورتی بورڈ حقائق کو چھپانے کے لیے ہے نہ کہ ان کا پتہ لگانے کے لیے‘میں حکومت کی مداح سرائی کرنے والے سکواڈ کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ آن سانگ سوچی کے ساتھ ملاقات میں جب انہوں نے آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے خلاف ورزی کے مقدمے کا سامنا کرنے والے دو صحافیوں کا معاملہ اٹھایا تو ان کی بحث شروع ہوگئی۔یہ صحافی اس وقت روہنگیا بحران پر رپورٹنگ کر رہے تھے۔انہوں نے بتایاکہ سوچی غضبناک ہوگئیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مقدمہ مشاورتی بورڈ کے کاموں میں شامل نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :