بلوچستان حکومت کی کابینہ کا پہلا اجلاس ، سبی میں میر چاکر خان یونیورسٹی کے قیام ،

صحبت پور ضلع برقرار ، لہڑی ضلع سبی کا حصہ ہو گا،معذور افراد کے کوٹہ پر عملدر آمد کویقینی بنایا جائے گا، صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

بدھ 24 جنوری 2018 22:22

بلوچستان حکومت کی کابینہ کا پہلا اجلاس ، سبی میں میر چاکر خان یونیورسٹی ..
کوئٹہ۔24 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2018ء) صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پہلا کابینہ اجلاس وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں منعقدہوا۔کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 2015میں این ٹی ایس کے ذریعے پاس ہونے والے 180 امیدواروں کی بھرتی کو یقینی بنائیں گے۔ حکومت بلوچستان اپنی اپیل واپس لے گی۔

لہڑی ضلع سبی کا حصہ ہو گا جبکہ صحبت پور ضلع برقرار رہے گا۔سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی سے آئندہ ہفتے منعقد ہونے والے کابینہ اجلاس میں خالی اسامیوں کے حوالے رپورٹ طلب کر لیا گیا تاکہ میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔ تاکہ صوبے کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے کابینہ اجلاس کے اختتام پر صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمودخان، وزیراعلیٰ کے مشیر میر ضیاء لانگو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معذور افراد کے حوالے سے سوشل ویلفیئرمحکمہ کے ذریعے صوبے بھر میں سروے کیا جائے گا۔

جس کے بعد ان معذور افراد کو ایک کارڈ ایشو کر یں گے۔ جس کے تحت ہر ماہ ان مزدور افراد کو رقم کی ادائیگی ہو گی۔ جس سے ان کی گزر بسر ہو سکے گا۔ اسی طرح معذور افراد کے کوٹے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں فیصلہ کیا گیا کہ لہڑی سبی ضلع کا حصہ ہو گاجبکہ صحبت پور ضلع برقرار رہے گا۔ عدالت نے کابینہ کے فیصلہ کرنے کے حوالے سے رائے مانگی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا سبی میں میر چاکر خان یونیورسٹی کے قیام عمل میں لائی جائے گی تاکہ سبی اور گردو نواح کے طلباء وطالبات کو تعلیم کی سہولت فراہم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ مختلف چیک پوسٹوں پر بھتہ لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔اس کے لئے میڈیا ، عوام اور ٹرانسپورٹرتعاون کو یقینی بنائیں۔

تاہم کسٹم سرحدوں پر سمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صوبے سے کرپشن کی لعنت کا خاتمہ ہو ۔ کیونکہ کرپشن کی وجہ سے صوبے کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر ایک ہفتے کے اندر عمل درآمد ہو گا۔صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ کابینہ اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ہفتہ کابینہ کا اجلاس منعقد ہو گاتاکہ کم مدت میں صوبے کے عوام کو درپیش مسائل اور دیگر امور کو نمٹایا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :