وفاقی حکومت کی پالیسیوںکے باعث ملک سے بجلی کی کمی کا جلد خاتمہ ہو جائے گا۔گورنر سندھ

تھر کا کوئلہ ملک کی معاشی ترقی کا نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔ تھر کے بارے میں بریفنگ سے خطاب

بدھ 24 جنوری 2018 22:03

وفاقی حکومت کی پالیسیوںکے باعث ملک سے بجلی کی کمی کا جلد خاتمہ ہو جائے ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2018ء) گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ تھر کے کوئلہ سے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کا آغاز موجودہ حکومت کا یک اہم کارنامہ ہے اس سے قبل یہ تو کہا جاتا تھا کہ تھر کا کوئلہ 500سال تک ملک کی بجلی کی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہے لیکن اسے نکالنے اور بجلی کی پیداوار کے آغاز کا کوئی ٹھوس منصوبہ تشکیل نہیں دیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی جانب سے تھر کے کوئلہ کے بارے میں ایک بریفنگ کے موقع پر کیا ۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شمس الدین شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کی معاشی تعمیر و ترقی کا ایک درخشاں سنگ میل ثابت ہوگا کیونکہ اس سے پیدا ہونے والی بجلی سے نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہوسکیں گی بلکہ اسے برآمد بھی کیا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کوئلہ سے چلنے والے کئی منصوبے شروع اور مکمل کئے گئے جن میں میں پورٹ قاسم پر چین اور قطر کے تعاون سے لگایا جانے والا پلانٹ قابل ذکر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا پہلا فیز جس سے 660 میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوچکی ہے صرف 23 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا۔ جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں 4.5 ارب ڈالرز سے بجلی کی پیداوار کے پلانٹس کی بھی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

انہوں نے کہا کہ ان پلانٹس سے ابتدائی طور پر 2019 میں بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھر کے کوئلہ سے تھر کے لوگوں کو نہ صرف روزگار کے مواقع حاصل ہوئے ہیں بلکہ علاقہ میں تعمیر وترقی کے ایک شاندار دور کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔ تھر کے عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور تعلیمی اداروں کے قیام کے ساتھ ساتھ اسپتال بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر کی خواتین کی جانب سے علاقہ میں ڈمپر ٹرک چلانا ایک تاریخی واقعہ ہے کیونکہ اس سے قبل انہیں گھر سے باہر جانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

متعلقہ عنوان :