دہشت گردی کے خلاف اسلامی عسکری اتحاد انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے،

آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتیجے میں دہشت گردی کیخلاف ہم نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں،حکومت نے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے عوام تک رسائی کو آسان بنایا ہے، پیسکو کی وجہ سے سالانہ 35 سے 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، سینیٹ کو آگاہی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2017ء کی منظوری دیدی گئی،اجلاس (کل) شام 3 بجے تک تک ملتوی کر دیا گیا

بدھ 24 جنوری 2018 22:01

دہشت گردی کے خلاف اسلامی عسکری اتحاد انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2018ء) سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اسلامی عسکری اتحاد انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتیجے میں دہشت گردی کے خلاف ہم نے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں،حکومت نے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے عوام تک رسائی کو آسان بنایا ہے، پیسکو کی وجہ سے سالانہ 35 سے 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

بدھ کو سینیٹ کے اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمن کی تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت برائے میری ٹائم سکیورٹی چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کے اہلکار اقوام متحدہ کے تحت مختلف امن مشنز میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کا اتحاد بھی پاکستان سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے معلومات کے تبادلہ اور دہشت گردوں کے لئے مالی معاونت کی روک تھام جیسے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان چونکہ خود دہشت گردی کا نشانہ رہا ہے، ضرب عضب اور ردالفساد جیسے کامیاب آپریشن کئے گئے ہیں اور ہم ان آپریشنز میں کامیاب رہے ہیں اس لئے اسلامی فوجی اتحاد بھی پاکستان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کیساتھ پاکستان کے ماضی میں فوجی تعلقات نہیں تھے لیکن اب پچھلے دنوں روس اور پاکستان نے مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔

وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے بجلی کی فراہمی کے حوالے سے عوام تک رسائی کو آسان بنایا ہے، پیسکو کی وجہ سے سالانہ 35 سے 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بجلی کی چوری روکنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ٹرانسفارمرز کے کنڈکٹرز اگر تبدیل کر دیئے جائیں تو اس سے بھی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ حیسکو، سیپکو اور کیسکو کے لاسز بھی زیادہ ہیں، ان میں بھی کمی لانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں چیف جسٹس کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں کمیٹی آف دی ہول سے بھجوائی جانے والی سفارشات کے معاملے پر بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے پارلیمانی کمیٹی کو چائے پر مدعو کیا تھا اور موجودہ چیف جسٹس نے بھی اسی قسم کی بات کی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ آرٹیکل 175 صحیح معنوں میں فعال ہو۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی آف دی ہول کے کردار اور پارلیمنٹ کی طرف سے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے بھجوائی جانے والی سفارشات کے معاملے پر بات چیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتی نظام میں پائی جانے والی خامیاں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

جس پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس صاحب سے ملاقات کے لئے تیار ہے اور امید ہے کہ اس سے سسٹم میں مزید بہتری آئے گی۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن و ڈویلپمنٹ ڈویژن ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2017ء کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔

ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی ،بل شق وار منظوری کے بعد اسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 24 مطالبات کے سلسلے میں خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کی صورتحال، وزیر مملکت برائے انسانی حقوق عثمان ابراہیم نے خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات اور اوکاڑہ فارمز کے کاشتکاروں کے مسئلے کے حوالے سے رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔ وزیر قانون محمود بشیر ورک نے بھی وفاقی اداروں میں بدعنوانی سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی سفارشات کی روشنی میں رپورٹ سینیٹ میں پیش کی ۔بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس (کل) جمعرات کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔